اسرائیل کیساتھ جنگ میں 610 شہری جاں بحق، 4,700 زخمی ہوئے: ایران
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایرانی وزارتِ صحت نے بتایا کہ 13 جون سے اسرائیل کے ساتھ شروع ہونے والی جنگ کے بعد سے اب تک ملک بھر میں 610 افراد شہید اور 4 ہزار 764 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
وزارتِ صحت کے ترجمان حسین کرمان پور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری ایک بیان میں بتایا کہ اسرائیل کے ساتھ شروع ہونے والی جنگ کے بعد درجنوں اسپتال، طبی مراکز اور ایمبولینسیں بھی شدید نقصان کا شکار ہوئیں، گزشتہ 12 روز کے دوران ایرانی اسپتالوں نے ایسی ہولناک صورتِ حال دیکھی ہے جو برسوں میں بھی شاید نظر نہ آئے۔
کرمان پور کے مطابق اسرائیلی جارحیت سے مجموعی طور پر 5 ہزار 356 ایرانی شہری متاثر ہوئے، جن میں 610 جاں بحق اور 4 ہزار 764 زخمی ہوئے، جبکہ 971 زخمی اب بھی مختلف اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔
من شخصاً به قول و کردار رژیم صهیونی و همراهان غربیاش اعتماد ندارم اما اگر اینها بتوانند یک بار روی قول خود مانده دوباره خون ملت بیدفاع ما را نریزند، باید به اطلاع برسانم طی ۱۲ روز گذشته بیمارستانهای وزارت بهداشت با صحنههای بسیار ناگواری روبرو شدند:
تا ساعت 12:00
( ۳ تیر )…
— حسین کرمانپور Hossein.
انہوں نے بتایا کہ دشمن کے حملوں میں 25 میڈیکل اسٹاف بھی زخمی ہوئے، 9 ایمبولینس گاڑیاں مکمل تباہ ہو گئیں، 7 اسپتال براہ راست بمباری کا نشانہ بنے اور 4 طبی مراکز کو شدید نقصان پہنچا۔
وزارتِ صحت کے بیان میں اسرائیلی دعووں کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ یہی وہ عام شہری ہیں جن کے بارے میں اسرائیل نے جنگ کے آغاز میں دعویٰ کیا تھا کہ اسے ایرانی عوام سے کوئی دشمنی نہیں۔
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ یہ حملے نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں بلکہ انسانی حقوق کی کھلی پامالی بھی ہیں، جس پر عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسرائیل خطرناک اقدامات فوری طور پر بند کرے، چینی وزارت خارجہ
بیجنگ:چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ چین اسرائیل پر زور دیتا ہے کہ وہ فوری طور پر خطرناک اقدامات بند کرے۔
غزہ فلسطینی عوام کا ہے اور فلسطینی علاقے کا اٹوٹ حصہ ہے۔ غزہ میں انسانی بحران کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کا صحیح طریقہ فوری جنگ بندی ہے اور غزہ میں تنازع کے مکمل حل کی کلید ہی جنگ بندی میں ہے۔
چین غزہ میں جنگ کو جلداز جلد ختم کرنے، انسانی بحران کو کم کرنے، دو ریاستی حل پر عمل درآمد کرنے اور بالآخر مسئلہ فلسطین کے جامع، منصفانہ اور دیرپا حل کے حصول کے لیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔
Post Views: 5