نئے اسلامی سال کا آغاز: سعودی عرب میں محرم الحرام کا چاند نظر آگیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ریاض: سعودی عرب میں محرم الحرام کا چاند نظر آگیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں محرم الحرام کا چاند نظر آگیا ہے اور نئے اسلامی سال 1447 ہجری کا آغاز کل سے ہوگا۔
اس قبل ماہرین فلکیات کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں نئے سال کا آغاز جمعرات سے ہوگا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں غلاف کعبہ ’کسوہ‘ کی تبدیلی کی سالانہ تقریب کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا ہے، غلاف کعبہ کی منتقلی کے لیے خصوصی ٹریلر اور سیکیورٹی انتظامات کیے گئے۔کسوہ کی تیاری کے لیے مخصوص پانی اور اعلیٰ معیار کا خام ریشم استعمال ہوا۔جبکہ 24 قیراط سونا، چاندی کے دھاگے سے کشیدہ کاری کی جاتی ہے، قرآنی آیات کو انتہائی نفاستم انجینئرنگ کے اصولوں کے تحت کپڑے پر چھاپا گیا ہے۔
سال بھر کی محنت کا نتیجہ خانہ کعبہ کے غلاف کی شکل میں سامنے آتا ہے جبکہ اتارے گئے غلاف کعبہ سے سونے کے حصے الگ کرکے محفوظ کیے جاتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ا گیا ہے
پڑھیں:
پاک۔سعودی دفاعی معاہدے میں ایران کی شمولیت ضروری ہے: حافظ نعیم الرحمٰن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان، سعودی عرب دفاعی معاہدے میں ایران سمیت دیگر اسلامی ممالک کو بھی شامل کیا جائے تاکہ مسلم دنیا متحد ہو۔
مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسرائیل کے پس پشت امریکا کھڑا ہے اور جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا اس کی واضح مثال ہے، قطر پر حملے کے بعد مسلمان ممالک میں اتحاد کے لیے سنجیدہ سوچ بچار کا عمل تیز ہوا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ مسلم دنیا میں اتحاد کی سمت ایک مثبت پیش رفت ہے، اس معاہدے میں دیگر اسلامی ممالک بالخصوص ایران کو بھی شامل کیا جانا چاہیے تاکہ خطے میں مضبوط اور متحد موقف سامنے آئے۔
امیر جماعت اسلامی نے زور دیا کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لایا جائے اور تحریک طالبان کا مسئلہ باہمی تعاون اور پرامن بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔ ان کے بقول، یہی دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ وادی تیرہ جیسے واقعات غیر یقینی صورتحال کو جنم دیتے ہیں، جس سے نہ صرف عوام اور اداروں کے درمیان فاصلے بڑھتے ہیں بلکہ بے گناہ جانوں کا ضیاع بھی ہوتا ہے۔ ان کے مطابق ایسے حالات پر قابو پانے کے لیے ٹارگٹڈ آپریشنز مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نظام کی تبدیلی کے بغیر ملک میں حقیقی تبدیلی ممکن نہیں۔ حافظ نعیم الرحمان نے اعلان کیا کہ نومبر میں مینار پاکستان کے سائے تلے منعقد ہونے والا اجتماع عام تبدیلی کی بنیاد ثابت ہوگا۔