اسرائیلی حملے میں ایرانی ایٹمی سائنسدان اپنے خاندان کے 11 افراد کے ساتھ شہید ہوئے، ایرانی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
ایرانی میڈیا’ پریس ٹی وی‘ نے انکشاف کیا ہے کہ جنگ بندی سے چند لمحے قبل اسرائیلی حملے میں ایرانی ایٹمی سائنسدان صدیقی صابر اپنے خاندان کے 11 افراد کے ساتھ شہید ہوئے۔ اسرائیل نے جان بوجھ کر ان کے اہل خانہ کو نشانہ بنایا جن میں بچے، بزرگ اور خواتین بھی شامل تھیں۔
ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے کیے گئے ایک حملے میں ایرانی ایٹمی سائنسدان صدیقی صابر اپنے گھرانے کے 11 افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ واقعہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی نافذ ہونے سے چند ہی لمحے قبل شمالی ایران کے شہر آستانہ اشرفیہ میں پیش آیا۔
12 members of the family of Iranian scientist Sedighi Saber were killed in a terrorist attack carried out early Tuesday morning by the Zionist regime on their home in Astaneh Ashrafieh.
Follow: https://t.co/B3zXG73Jym pic.twitter.com/JKa6FZNwvZ
— Press TV ???? (@PressTV) June 26, 2025
ایران کے سرکاری انگریزی نشریاتی ادارے پریس ٹی وی کے مطابق، حملے میں خواتین، بچے اور بزرگ افراد سمیت پورا خاندان نشانہ بنایا گیا۔ ادارے نے ایک تصویر بھی جاری کی ہے جس میں تمام مقتولین دکھائے گئے ہیں۔ پریس ٹی وی نے دعویٰ کیا کہ یہ حملہ ایک ٹارگٹڈ اسیسینیشن تھا۔
حملے کی ٹائمنگ اور پس منظر
یہ واقعہ ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ لڑائی کے خاتمے سے چند گھنٹے قبل پیش آیا۔ پریس ٹی وی کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل نے اس کشیدگی کے دوران ایران کے کم از کم 14 جوہری سائنسدانوں کو نشانہ بنایا، جن میں صدیقی صابر کا نام بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ ماہرین کے مطابق اگر اس حملے میں عام شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں، تو یہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزی تصور کی جا سکتی ہے۔ خاص طور پر ایسی صورت میں جب حملے میں غیر جنگجو افراد نشانہ بنے ہوں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل ایران جنگ ایرانی ایٹمی سائنسدان صدیقی صابرذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل ایران جنگ ایرانی ایٹمی سائنسدان صدیقی صابر ایرانی ایٹمی سائنسدان پریس ٹی حملے میں
پڑھیں:
امریکی و اسرائیلی حملوں سے جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا، ایرانی وزارت خارجہ کا اعتراف
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے اعتراف کیا ہے کہ حالیہ امریکی اور اسرائیلی حملوں میں ایران کی جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے یہ بیان الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو کے دوران دیا۔
ان سے جب حملوں کے اثرات سے متعلق سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا: "جی ہاں، ہماری جوہری تنصیبات کو بری طرح نقصان پہنچا ہے، یہ بات یقینی ہے کیونکہ ان پر بار بار حملے کیے گئے ہیں۔"
ترجمان نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک تکنیکی نوعیت کا معاملہ ہے اور اس پر ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم اور دیگر ادارے کام کر رہے ہیں۔
یہ کسی اعلیٰ ایرانی عہدیدار کی طرف سے پہلی بار اعتراف ہے کہ امریکی و اسرائیلی حملوں سے جوہری پروگرام کو واقعی نقصان پہنچا ہے۔ اس سے قبل امریکی میڈیا یہ دعویٰ کر چکا ہے کہ حملوں کے باوجود ایران کی ایٹمی تنصیبات مکمل طور پر تباہ نہیں ہوئیں بلکہ محض چند مہینوں کے لیے پیچھے چلی گئی ہیں۔
البتہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایسی رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ نے ایران کی جوہری صلاحیت مکمل طور پر تباہ کر دی ہے۔
یاد رہے کہ ہفتے کے روز امریکا نے ایران اسرائیل تنازع میں شامل ہوتے ہوئے فردو، نطنز اور اصفہان میں موجود ایران کی تین اہم ایٹمی تنصیبات پر شدید فضائی حملے کیے تھے۔