data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف جنگ میں شامل ہو کر امریکا کو کوئی خاطرخواہ کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔

ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ امریکا نے اس خوف سے جنگ میں مداخلت کی کہ اگر وہ پیچھے رہا تو اسرائیل تباہ ہو جائے گا، لیکن اس مداخلت کے باوجود اسے کوئی بڑی کامیابی نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا، تاہم وہ اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ ان کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ صرف شومین شپ دکھانا چاہتے تھے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کی جانب سے بڑے امریکی فوجی اڈوں تک رسائی حاصل کرنا ایک بڑی کامیابی ہے، اور اگر دوبارہ کوئی جارحیت ہوئی تو ایران بھرپور جواب دے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ نے اپنی تقریر میں ایران کو ہتھیار ڈالنے کا مشورہ دیا، مگر ہمارے دشمن درحقیقت ہماری مزاحمت ختم کرنا چاہتے ہیں، جو کبھی ممکن نہیں ہوگا۔

سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ ایرانی جوابی حملوں کے نتیجے میں صیہونی ریاست شدید نقصان سے دوچار ہوئی، اور ایران کے خلاف جارحیت کرنے والوں کو مستقبل میں بھی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: خامنہ ای

پڑھیں:

مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے میں صدرِ مملکت کو تاحیات گرفتاری اور مقدمات سے استثنیٰ دینے کی شق شامل ،  پیپلز پارٹی کا مطالبہ منظور

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)  پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مطالبے پر مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے میں ایک نئی شق شامل کر دی گئی ہے، جس کے تحت صدرِ مملکت کو تاحیات مقدمات اور گرفتاری سے مکمل استثنیٰ حاصل ہوگا۔ اس ترمیم کے بعد صدر کے خلاف ان کے عہدے کے دوران یا بعد میں کوئی مقدمہ درج نہیں کیا جا سکے گا۔ایکسپریس ٹربیون کے مطابق یہ شق ہفتے کے روز پارلیمانی مشترکہ کمیٹی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے مطالبے پر شامل کی گئی جس میں آئینی ترامیم سے متعلق تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔

ترمیم کے تحت آئین کے آرٹیکل 248 میں نئی شق شامل کی جا رہی ہے، جو صدر کو تاحیات قانونی تحفظ فراہم کرے گی۔ اس وقت آئین کے آرٹیکل 248 کے مطابق صدر اور گورنرز کو صرف اپنے عہدے کے دوران مقدمات اور گرفتاری سے استثنیٰ حاصل ہے، تاہم مجوزہ ترمیم کے بعد یہ استثنیٰ صدر کے لیے مستقل ہو جائے گاالبتہ گورنرز کے لیے موجودہ استثنیٰ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور وہ صرف اپنی مدتِ ملازمت کے دوران ہی قانونی تحفظ حاصل کرتے رہیں گے۔

صدر مملکت آصف علی زرداری سےمولانا فضل الرحمان کی ملاقات

مزید :

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم کے استثنیٰ سے متعلق ترمیمی شق بھی سینیٹ میں پیش
  • سفید فام افراد کی نسل کشی کا الزام: امریکا نے جنوبی افریقا میں ہونیوالے جی 20 اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا
  • زہران ممدانی کی جیت
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کی خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کیخلاف توہین عدالت درخواست خارج
  • مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم: مارشل کا رینک حاصل کرنے والا تاحیات یونیفارم، صدر پر زندگی میں کوئی کیس نہیں
  • مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے میں صدرِ مملکت کو تاحیات گرفتاری اور مقدمات سے استثنیٰ دینے کی شق شامل ،  پیپلز پارٹی کا مطالبہ منظور
  • صدر مملکت کیخلاف تاحیات نہ کوئی کیس بنے گا نہ گرفتار کیا جاسکے گا، مسودے میں نئی ترمیم شامل
  • آذربائیجان کی بہادر افواج نے بلند حوصلے سے کامیابی حاصل کی؛ وزیراعظم
  • ایران میکسیکو میں اسرائیل کے سفیر کو قتل کرنے کی سازش کر رہا تھا، امریکا کا الزام
  • ۔27 ویں ترمیم کیلیے کھینچ تان کر اکثریت حاصل کی جارہی ہے،فضل الرحمن