—فائل فوٹو

مسلم لیگ ن کے سینیٹر افنان اللّٰہ کا کہنا ہے کہ سہیل آفریدی کا بغیر ثبوت کے الزام لگانا بہت ہی افسوسناک ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سہیل آفریدی نے اخلاق سے گری ہوئی بات کی، سہیل آفریدی کی بات کے پیچھے کوئی دلیل نہیں۔

سینیٹر افنان اللّٰہ کا کہنا ہے کہ آپ بانی سے محبت کرتے ہیں ٹھیک ہے لیکن اس ملک سے بھی محبت ہونی چاہیے، آپ کا لیڈر کرپشن کے کیس میں اندر گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 27ویں ترمیم کے لیے قانون و انصاف کی مشترکہ کمیٹی بنی تھی، 27ویں ترمیم پر آئینی عدالت کے قیام، آرٹیکل 243 اور ججز ٹرانسفر کی ترمیم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین بتاتا ہے کہ حکومت چلانے کے لیے کیا اصول و ضوابط ہوں گے، آئین میں بہتری کا اثر حکومت امور چلانے پر آئے گا اور براہ راست اثر عوام پر آئے گا۔

سینیٹر افنان اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ اگر اکثریت ہو تو آئین میں ترامیم لانے میں کوئی برائی نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سینیٹر افنان الل سہیل آفریدی

پڑھیں:

27 ترمیم سینیٹ میں پیش کرنے جا رہے ہیں، ترامیم دو تہائی اکثریت سے منظور ہونگی تو آئین کا حصہ بنیں گی: وزیر قانون

وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے 27 آئینی ترمیم سینیٹ میں پیش کرنے جا رہے ہیں، ترامیم دو تہائی اکثریت سے منظور ہونگی تو آئین کا حصہ بنیں گی۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کابینہ میں 27 ویں آئینی ترمیم پر بریف کیا گیا، اجلاس میں آئینی عدالت کے قیام پر اتفاق رائے ہوا ہے، 27 ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کیا جائے گا، بل کی منظوری کے لیے حکومت، حلیف جماعتوں کے ساتھ شریک ہوگی۔اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ کابینہ کی منظوری کے بعد 27 ویں ترمیم کو جوائنٹ کمیٹی میں پیش کرنے کا کہا گیا ہے، چاہتے ہیں کہ کمیٹی میں بل کی شقوں پر سیر حاصل گفتگو ہو سکے۔ڈیموکریسی میں آئینی عدالت کے قیام پر اتفاق رائے ہوا ہے، ججز تبادلوں کا معاملہ جوڈیشل کمیشن کے سپرد کیا جائے گا جبکہ وفاقی آئینی عدالت کے قیام کے لیے بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ججز ٹرانسفر پر بحث ہوتی رہی، یہ اعتراض اٹھایا جاتا رہا کہ وزیراعظم یا صدر کا کردار ہے، ججز ٹرانسفر کا معاملہ جوڈیشل کمیشن کے سپرد کیا جا رہا ہے۔وزیر قانون کا کہنا تھا آرٹیکل 243 کے اندر ماضی میں ہم نے بہت سارے سبق سیکھے ہیں، اسٹریٹجک اور دفاعی سبجیکٹ ہیں ان کے حوالے سے ہمیشہ خطے کے ممالک میں کافی بحث و مباحثہ رہا ہے، حالیہ پاک بھارت کشیدگی نے ہمیں بہت سبق سکھائے ہیں، اب جنگ کی ہیئت اور حکمت عملی مکمل طور پر تبدیل ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے اپائمنٹ کے طریقہ کار اور کچھ عہدے پہلے آرمی ایکٹ میں تھے مگر 73 کے آئین کے وقت ان کا ذکر نہیں ہو سکا، ایک عہدہ فیلڈ مارشل کا ہے، اسی طرح دنیا میں رواجاً ائیر چیف کے لیے اور نیول چیف کے لیے بھی عہدے موجود ہیں، ان کا ذکر کرنا بھی ضروری سمجھا گیا ہے اور یہ تجویز دی گئی ہے کہ یہ جو اعزاز جن سے آپ نیشنل ہیروز کو نوازتے ہیں یہ رینک کے ساتھ ساتھ سیموریل ٹائٹل بھی ہے تو یہ آیا ان کے ساتھ تاحیات رہنا چاہئے یہ تجویز ہے، جہاں تک ان کی کمانڈ کا تعلق ہے وہ جو قانون میں موجود ہے اس کے مطابق ریگولیٹ ہوتی ہے وہ ریگولیٹ ہوتی رہے گی، اس حوالے سے مناسب ترامیم پارلیمان کے سامنے رکھی جائیں گی۔اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا آئینی ترامیم دو تہائی اکثریت سے منظور ہوں گی تو آئین کا حصہ بنیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • 27ویں ترمیم کے ذریعے آئین اور جمہوریت کو روندا جارہا ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
  • مساجد میں کتے باندھنے کا الزام، سہیل آفریدی کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج
  • پی ٹی آئی 27ویں آئینی ترمیم کی مخالفت کرتی ہے، سینیٹر علی ظفر
  • میٹا کے سربراہ مارک زکربرگ پر بغیر لائسنس اسکول چلانے کا الزام
  • 27ویں ترمیم پر اپوزیشن پیپلز پارٹی پر تنقید کر رہی ہے: شیری رحمٰن
  • قوانین کو سیاسی دباؤ یا انتقامی کارروائی کیلئے استعمال نہیں ہونے دینگے: سہیل آفریدی
  • 27 ترمیم سینیٹ میں پیش کرنے جا رہے ہیں، ترامیم دو تہائی اکثریت سے منظور ہونگی تو آئین کا حصہ بنیں گی: وزیر قانون
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کا حالیہ بیان افسوسناک، غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز ہے۔ وفاقی وزیر امیر مقام 
  • 27ویں آئینی ترمیم پر نئی سیاسی صف بندی، سہیل آفریدی کا جارحانہ مؤقف ، بلاول بھٹو نے سیاسی فضا گرما دی