کراچی، ویٹا چورنگی پر دلخراش حادثے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ایکسپریس نیوز نے حاصل کر لی
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
کراچی:
کورنگی کے علاقے ویٹا چورنگی کے قریب 23 جون کو پیش آنے والے ٹریفک حادثے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ایکسپریس نیوز نے حاصل کر لی، جس میں ایک معمر شہری کو واٹر ٹینکر کی ٹکر سے جاں بحق ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔
فوٹیج میں 60 سالہ محمد ہاشم کو سڑک کنارے کھڑا ہو کر گاڑی کا انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جب کہ ایک واٹر ٹینکر کو ریورس میں آتے ہوئے واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
"https://cdn.
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ واٹر ٹینکر پہلے محمد ہاشم کو ٹکر مارتا ہے، جس سے وہ زمین پر گر جاتے ہیں، تاہم ڈرائیور ٹینکر کو نہیں روکتا اور اسی دوران ٹائروں تلے روند کر انہیں کچل دیتا ہے۔
حادثے کے فوری بعد ڈرائیور موقع سے فرار ہو جاتا ہے، جب کہ متاثرہ شہری موقع پر ہی جاں بحق ہو جاتا ہے۔
پولیس کے مطابق واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا اور فرار ہونے والے ڈرائیور کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔ مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: ڈمپر نے بہن بھائی کو کچل دیا، والد زخمی، مشتعل شہریوں نے 7 ڈمپر جلا دیئے
کراچی میں ڈمپر چلتی پھرتی موت بن گئے، شہر قائد میں راشد منہاس روڈ پر لکی ون کے قریب ڈمپر نے موٹر سائیکل سواروں کو کچل دیا، حادثے میں بہن بھائی جاں بحق اور والد زخمی ہوگیا، واقعے کے بعد مشتعل افراد نے 7 ڈمپروں کو آگ لگا دی۔ریسکیو حکام کے مطابق حادثے میں شدید زخمی ہونے والے دونوں بہن بھائی ہسپتال منتقل کئے گئے مگر وہ جانبر نہ ہوسکے، جبکہ ڈمپر کی ٹکر سے والد زخمی ہوا۔جاں بحق ہونے والی بہن اور بھائی کی شناخت 22 سالہ ماہ نور اور 14 سالہ احمد رضا جبکہ زخمی والد کی شناخت شاکر کے نام سے ہوئی ہے۔حادثے کے بعد شہری مشتعل ہوگئے اور 7 ڈمپروں کو آگ لگا دی، واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس و رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کی، فائر بریگیڈ کی کئی گاڑیاں بھی طلب کی گئیں، فائر بریگیڈ اور ریسکیو حکام نے ڈمپرز میں لگی آگ کو بجھایا۔شہریوں نے موٹر سائیکل کو ٹکر مارنے والے ڈمپر ڈرائیور پر تشدد کے بعد اسے پولیس کے حوالے کر دیا، پولیس نے ڈمپر جلانے کے الزام میں متعدد افراد کو بھی حراست میں لے لیا۔
آگ لگانے کیخلاف ڈمپر ڈرائیورز کا احتجاج
دوسری جانب آگ لگانے کے خلاف ڈمپر ڈرائیور ایسوسی ایشن نے احتجاج کرتے ہوئے سپرہائی وئے سہراب گوٹھ سے سڑک ٹریفک کیلئے بند کر دی جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوگئی، ڈمپر ڈرائیور ایسوسی ایشن نے نیشنل ہائی وے بھی بلاک کرنے کا اعلان کر دیا۔صدر ڈمپر ایسوسی ایشن حاجی لیاقت محسود نے دعویٰ کیا کہ حادثہ ٹینکر کی ٹکر سے ہوا اور مشتعل افراد نے ڈمپر کو آگ لگا دی، 7 ڈمپرز جلانے کی ذمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
پولیس اور ڈمپرزایسوسی ایشن کے کامیاب مذاکرات پر احتجاج ختم
بعدازاں پولیس اور ڈمپرز ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد مظاہرین نے دھرنا ختم کر کے مین ہائی وے ٹریفک کیلئے کھول دیا، سپر ہائی وے پر ٹریفک کی روانی رواں دواں ہے۔
ٹرانسپورٹرز نے پولیس کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈمپرز جلانے والوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات کئے جائیں، ڈمپرز جلانے والوں کو 72 گھنٹے میں گرفتار کیا جائے، حکومت سندھ جلائے گئی گاڑیوں کے مالکان کو معاوضہ دے، کچھ ماہ کے دوران 33 کے قریب ڈمپرز جلائے گئے ہیں۔
گورنر سندھ کا اظہار افسوس
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے ڈمپر حادثے میں بہن بھائی کی موت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے پر مشتعل شہری قانون ہاتھ میں لینے سے گریز کریں۔ان کا کہنا تھا کہ کہ سندھ حکومت حادثہ کے ذمہ دار ڈرائیور کو قرار واقعی سزا دلوائے اور شہریوں کی جان سے کھیلنے والی ڈمپر مافیا کو لگام دے۔