جیکب آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2025ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نواز سرکار نے مطالبات مان لیے پیپلز پارٹی وفاقی بجٹ کو سپورٹ کرے گی، سندھ میں امن و امان کی صورتحال تسلی بخش نہیں البتہ حالات پہلے سے بہتر ہیں، سندھ میں آپریشن کی ضرورت ہوئی تو پیچھے ہٹیں گے سندھ اسمبلی نے مالی سال کا بجٹ پاس کردیا ہے عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کی گئی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد میں پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی میر اعجاز حسین جکھرانی کی والدہ کی وفات پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سندھ اسمبلی نے مالی سال 25،26 کا بجٹ پاس کردیا ہے، پیپلز پارٹی نے بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں فیصلہ کیا ہے کہ وہ وفاقی بجٹ کو سپورٹ کریں گے، نواز سرکار نے ہمارے مطالبات کو تسلیم کرلیا ہے ہمارے مطالبات میں فنانس بل، سولر کی ڈیوٹی کم کرنا، ایف بی آر کے زائد اختیارات کے ساتھ ساتھ دیگر مسائل شامل ہیں، انہوں نے کہا کہ ماضی میں پی ڈبلیو ڈی ہوا کرتی تھی جو وفاق نے ختم کردی تھی اس کی اسکیمیں باقی تین صوبوں میں صوبوں کے حوالے کردی گئی تھیں لیکن سندھ کی اسکیمیں ایک وفاقی کمپنی کے حوالے کردی تھی ہمارے مطالبے کے بعد اب چاروں صوبوں کو ایک طریقے سے ڈیل کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ ہماری دو اسکیمیں حیدرآباد اور کراچی پیکج کو سندھ حکومت ایگزیکیوٹ کرنے جارہی تھی لیکن دو سال قبل وزیر اعظم نے مہربانی کرکے ان اسکیموں کی اجازت دی تھی وہ غلطی سے پی آئی ڈی سی ایل کی نگرانی چلی گئی تھی وہ ہمارے مطالبے پر مسلم لیگ نواز کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ صوبہ سندھ کرے گا جس کے بعد ہم نے وفاقی بجٹ کو سپورٹ کرنا کا فیصلہ کیا ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بھارت نے جو حملے کئے تھے جیکب آباد میں بھی میزائل آئے تھے لیکن ہماری بہادر افواج اور قوم نے ملکر بھارت کو منہ توڑ جواب دیا اور چند گھنٹوں میں جنگ کو اپنی جیت کے ساتھ ختم کیا، بلاول بھٹو زرداری کا کردار جنگ سے پہلے جنگ کے دوران اور جنگ کے بعد انتہائی اہم رہا جب وفاقی حکومت نے بلاول بھٹو کی قیادت میں ایک وفد امریکہ اور یورپ بھیجا اس وفد نے بڑی کامیابیاں حاصل کی، سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں 2002 سے لیکر 2007 تک امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب تھی گڑہی خدا بخش سے سکھر اور سیون سے جامشورو جانے کے لیے ہمیں کانوائے کا انتظار کرنا پڑتا تھا اب حالات کافی بہتر ہیں پچھلے سال کچھ مسائل پیدا ہوئے تھے اس وقت حالات بہتر ہیں لیکن تسلی بخش نہیں ہم انہیں تسلی بخش کرنے کے لیے کوشش کررہے ہیں ہوم ڈپارٹمنٹ سندھ اور پولیس وفاق کے ساتھ ملکر کام کررہی ہے ہم نے رینجرس کی بھی مدد لی ہے اگر کسی آپریشن کی ضرورت پڑی تو کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے کیوں کہ امن و امان کو بحال رکھنا ہمارا فرض ہے امن و امان کے حوالے سے عوام کے خدشات غلط نہیں لیکن حکومت اس پر کام کررہی ہے، امن کی بحالی کو حکومت سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات پورے ملک میں ہورہے ہیں خصوصاً کے پی کے اور بلوچستان میں بہت زیادہ دہشت گردی ہے ماضی میں کراچی میں جو دہشت گردی کی صورتحال تھی لیکن اب اللہ کے فضل حالات کافی بہتر ہیں، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو پورا خطہ منہ دے رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اسرائیل دہشت گرد ریاست ہے غزہ میں معصوم بچوں کا قتل عام کیا جارہا ہے پوری دنیا اسرائیلی جارحیت کی مذمت کررہی ہے، اسرائیل نے ایران پر جارحیت کا مظاہرہ کیا پاکستان اپنے ایران بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے اور ایران پر امریکی حملے کی بھی پاکستان نے مذمت کی اب یہ جنگ رک گئی ہے ساری دنیا کو امن کے قیام کے لیے متحد ہونا پڑے گا کیوں کہ جنگ میں صرف تباہی ہی ملتی ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وفاقی بجٹ کو سپورٹ وزیر اعلی نے کہا کہ بہتر ہیں انہوں نے کے ساتھ کے بعد

پڑھیں:

بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام وفاقی نوعیت کا ہے، سیلاب زدگان کی مدد صوبائی سطح پر ہوگی: رانا ثناء اللّٰہ

—فائل فوٹو

وزیر اعظم کے مشیر رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام وفاقی نوعیت کا ہے، سیلاب زدگان کی مدد صوبائی سطح پر ہوگی۔

جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام لوگوں کو روزگار فراہم کرے۔

رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ کو بے نظیر روزگار اسکیم میں تبدیل کر دیا جائے، سننے میں آیا ہے کہ اس طرح کی اسکیم زیر غور ہے۔

سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کو استعمال نہ کرنا غفلت کے مترادف ہوگا: خاتون اول

خاتونِ اول، ایم این اے آصفہ بھٹوز رداری نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو استعمال نہ کرنا غفلت کے مترادف ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جہاں سیلاب آیا وہاں آزادانہ سروے ہوا ہے، ڈیٹا کے مطابق سیلاب متاثرین کی معاونت کی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماؤں سے بات ہوسکتی ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام چل رہا ہے اور اچھا پروگرام ہے، ہم چاہتے ہیں اس پروگرام کو مزید مؤثر بنایا جائے۔

وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ یہ پروگرام لوگوں کو روزگار فراہم کرے، وفاقی سطح پر تجویز ہے کہ اس پروگرام کو صوبے بھی منظور کریں، یہ کوئی سنجیدہ مسئلہ ہے، پیپلز پارٹی اپنا نکتا نظر رکھ سکتی ہے۔

رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا تھا کہ باہمی مسائل کے لیے ایک کمیٹی پنجاب میں موجود ہے، سیاسی جماعتوں کے درمیان بیان بازی کو مثبت معنوں میں لینا چاہیے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز خاتونِ اول آصفہ بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کو استعمال نہ کرنا غفلت کے مترادف ہو گا۔

آصفہ بھٹو نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ بی آئی ایس پی کے پاس متاثرہ افراد کا ڈیٹا اور اُن تک رسائی کی صلاحیت ہے۔ بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام متاثرین کو امداد فراہم کرنے کا سب سے تیز اور مؤثر ذریعہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کشمیری عوام کے مسائل پر سنجیدہ مذاکرات کیے، غیر آئینی مطالبات تسلیم نہیں کیے جا سکتے، امیر مقام
  • ایکشن کمیٹی جو میسج دینے کی کوشش کر رہی ہے وہ کشمیری عوام کا نہیں ہے۔طارق فضل چوہدری
  • چار سے چھ لوگ آئین میں ترمیم نہیں کرسکتے، اس کیلئے پارلیمنٹ جانا ہوگا، طارق فضل چوہدری
  • آئین سے ماورا مطالبات ناقابل قبول، وفاقی وزرا کی مظفرآباد میں پریس کانفرنس
  • بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام وفاقی نوعیت کا ہے، سیلاب زدگان کی مدد صوبائی سطح پر ہوگی: رانا ثناء اللّٰہ
  • کندھکوٹ، سندھ ایمپلائز الائنس کے تحت مطالبات کی عدم منظوری پر احتجاج کیا جارہا ہے
  • جیکب آباد ،سندھ ایمپلائز الائنس کے تحت سرکاری ملازمین مطالبات کی عدم منظوری پر دھرنا و احتجاج کررہے ہیں
  • سیلاب زدگان کی مدد وزیراعلیٰ ریلیف کارڈ سے ہوگی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے نہیں، عظمیٰ بخاری
  • بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام مسترد،سیلاب زدگان کی مدد وزیراعلی ریلیف کارڈ سے ہوگی ،عظمی بخاری
  • وزیراعلیٰ سے نئے جنرل قونصل ترکیہ ‘بنگلادیش کی ملاقاتیں