دنیا بھر میں پاکستانی شہری اب 32 ممالک میں ویزہ فری یا ویزہ آن ارائیول کی سہولت حاصل کر سکتے ہیں، کیونکہ پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی درجہ بندی میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔

بین الاقوامی رینکنگ پلیٹ فارم "ہینلے اینڈ پارٹنرز" کے مطابق، پاکستانی پاسپورٹ اس وقت 100ویں نمبر پر ہے، جو 2021 میں 113ویں نمبر پر تھا۔ یہ ایک مثبت پیش رفت ہے جو عالمی سطح پر پاکستان کی سفارتی سرگرمیوں اور عالمی تعلقات میں بہتری کی عکاس ہے۔

تازہ ترین پیش رفت کے تحت، متحدہ عرب امارات (UAE) اور پاکستان کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے جس کے مطابق سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کو ویزے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

اس معاہدے کے بعد ایسے افراد کو سفر سے پہلے ویزہ کے لیے درکار رسمی کارروائیوں سے نجات ملے گی، جو سفارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

12 کروڑ پاکستانی خطِ غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 ستمبر2025ء) 12 کروڑ پاکستانی خطِ غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور، مزید 4 کروڑ متوسط پاکستانی بھی غربت کا شکار ہو گئے، پاکستان میں غربت سے متعلق تشویش ناک اعداد و شمار سامنے آ گئے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان خطے میں غربت کے حوالے سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک بن گیا جہاں 45 فیصد آبادی خطِ غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔

عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا میں غربت کی اوسط شرح 27.7 فیصد ہے جبکہ بھارت میں یہ شرح 23.9 فیصد اور بنگلا دیش میں 24.4 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان میں غربت کی بلند سطح کے ساتھ ساتھ 16.5 فیصد آبادی یعنی تقریباً 4 کروڑ 12 لاکھ افراد روزانہ کی بنیاد پر 900 روپے سے بھی کم کماتے ہیں۔

(جاری ہے)

عالمی بینک نے خبردار کیا ہے کہ آبادی کو کنٹرول کیے بغیر غربت پر قابو پانا مشکل ہو گا، پاکستان میں آبادی کی سالانہ شرحِ نمو 2.6 فیصد تک پہنچ چکی ہے جبکہ ایک عورت اوسطاً 4 بچے پیدا کر رہی ہے جو خطے میں سب سے زیادہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق صوبہ بلوچستان میں غربت کی شرح سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی جو مالی سال 2019 تک 42 فیصد تک پہنچ گئی تھی، خیبرپختونخوا میں یہ شرح 30 فیصد، سندھ میں 25 فیصد سے کم اور پنجاب میں 15 فیصد تک ریکارڈ کی گئی ہے۔ عالمی بینک نے موسمیاتی تبدیلیوں کو بھی تشویشناک قرار دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ 2050 تک پاکستان کی جی ڈی پی کا 8 فیصد حصہ متاثر ہو سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 2024 کے دوران 7 لاکھ 27 ہزار سے زائد پاکستانی روزگار کے حصول کے لیے ملک چھوڑ گئے جبکہ تعلیم کی کمی کے باعث پاکستان کے بچے خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں بنیادی مہارتوں میں بھی پیچھے ہیں اور سادہ ٹیکسٹ پیغامات تک پڑھنے سے قاصر ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ غربت، بے روزگاری اور تعلیم کی کمی جیسے مسائل اگر فوری طور پر حل نہ کیے گئے تو پاکستان کو مستقبل میں مزید معاشی اور سماجی مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی رکشے اب دیگر ممالک میں بھی نظر آئیں گے
  • ڈیوس اسٹارٹ اپ چیلنج 2026 کے لیے پاکستانی اسٹارٹ اپس کو تیار کرنے کا عزم
  • 12 کروڑ پاکستانی خطِ غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور
  • پاکستان کی مؤثر سفارتی کاوشوں سے مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر اجاگر، عالمی رہنماؤں کی توثیق
  • مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے: ترک صدر
  • پاک امریکا تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے، شہباز شریف
  • خلیج تعاون کونسل کا اہم اقدام؛ اب ایک ویزے پر 6 خلیجی ممالک کا سفر ممکن ہوگا
  • ٹی ٹوئنٹی رینکنگ: ایشیا کپ میں شاندار کارکردگی، ابرار ٹاپ پوزیشن کے انتہائی قریب آگئے
  • دہلی، سوامی بابا پر جنسی ہراسانی کا الزام، جعلی سفارتی نمبر پلیٹ والی کار بھی برآمد
  • ٹرمپ کا ویزہ وار۔۔ مودی کی سفارتی شکست