یوٹیوب نے اے آئی پر مبنی دو نئے جدید فیچرز متعارف کرا دیے
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
یوٹیوب نے صارفین کے لیے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) پر مبنی دو نئے جدید فیچرز متعارف کرا دیے ہیں، جن کا مقصد ویڈیو سرچنگ اور صارف کے سوالات کے جوابات کو مزید آسان اور مؤثر بنانا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یوٹیوب نے حالیہ مہینوں میں متعدد اے آئی ٹولز شامل کیے ہیں اور اب جو تازہ ترین فیچرز پیش کیے گئے ہیں، ان میں ایک اے آئی سرچ ٹول ہے جو صارف کی سرچ ہسٹری کو مدِنظر رکھتے ہوئے موزوں ویڈیوز سجیسٹ کرتا ہے۔ یہ فیچر فی الحال صرف یوٹیوب پریمیئم صارفین کے لیے دستیاب ہے، تاہم جلد ہی اسے مفت صارفین کے لیے بھی متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔
دوسرا فیچر “Conversational AI Tool” نومبر 2023 سے محدود پیمانے پر دستیاب تھا، لیکن اب اسے تمام صارفین کے لیے فعال کیا جا رہا ہے۔ اس ٹول کی خاص بات یہ ہے کہ ویڈیوز کے نیچے موجود “Ask about this video” بٹن پر کلک کرکے صارفین کسی بھی ویڈیو سے متعلق سوالات پوچھ سکتے ہیں اور مواد کی بہتر سمجھ کے لیے تجویز بھی حاصل کر سکتے ہیں۔
یوٹیوب کا کہنا ہے کہ یہ دونوں فیچرز آنے والے ہفتوں میں مرحلہ وار تمام صارفین کو دستیاب ہوں گے، اور ان سے یوٹیوب پر مواد تلاش کرنا اور سیکھنا پہلے سے کہیں زیادہ آسان ہو جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: صارفین کے لیے اے ا ئی
پڑھیں:
2024 کا الیکشن لوٹا گیا، جھوٹ پر مبنی نظام کو بنایا گیا، سلمان اکرم راجہ
فائل فوٹو۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ 2024 کا الیکشن لوٹا گیا، جھوٹ پر مبنی نظام کو بنایا گیا، عدلیہ اور صحافت کو دبایا گیا یہ معاشرے کی جنگ ہے۔
اسلام آباد میں وکلاء گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا پچھلے 2 سال میں چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال ہوا۔
بیرسٹر علی ظفر نے وکلاء گول میز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی پر سمجھوتا نہیں ہوسکتا، سیاسی جماعتیں، پارلیمنٹ اور وکلاء قیادت ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہے۔
بیرسٹر علی ظفر کا مزید کہنا تھا کہ ہر حکمران نے عدلیہ کو استعمال کرنے کی کوشش کی، عدلیہ کو قابو کرنے کا آسان طریقہ ججز کی تقرری پر اثر انداز ہونا ہے۔
انھوں نے کہا کہ 26ویں ترمیم کے بعد عدلیہ کی آزادی کو شدید نقصان پہنچا، عدلیہ کی آزادی کے بغیر کوئی قومی مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔