data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت ) سنی رابطہ کونسل سندھ کے نائب صدر مولانا عبدالصمد حیدری نے کہا ہے کہ صحابہ ؓ سے محبت رکھنا ہمارے ایمان کا حصہ ہے جو صحابہ سے محبت نہیں کرتے وہ ختم نبوت پر یقین نہیں رکھتے۔ یہ بات انھوں نے سنی رابطہ کو نسل ٹنڈوجام کی طرف سے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے یوم شہادت کے موقع پر ایک عظیم الشان ریلی خطاب کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہا کہ حضرت عمرؓ مراد رسول ﷺ ہیں آج دنیا میں جنتے محکمے چل رہے ہیں چاہیے وہ فوج کا ہو پولیس کا ہو ڈاکخانے کا نظام ہو مردم شماری یا گھر شماری کا نظام ہو یہ سب حضرت عمر ؓ نے بنایا تھا۔ انھوں نے کہا آپ ؓ نے ایسا عدل کا نظام قائم کیا تھا کہ بارہ لاکھ مربع میل پر حکمرانی ہونے کے باوجود عدل کا نظام قائم تھا اور کسی کی جرأت نہیں تھی کہ وہ کسی کا حق مار لے یا کوئی ڈکیتی کرے یا کسی کو قتل کر دے رات اور دن میں امن قائم تھا آج بھی ہم سیرت عمر فاروقؓ پر عمل کرکے ملک میں عدل و انصاف کا نظام رائج کر سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ صحابہ سے محبت کرنا ہر مسلمان کے ایمان حصہ ہے جو صحابہ ؓ سے محبت نہیں کرتا وہ ختم بنوت کا منکر ہے کیونکہ وہ نبی کریم ﷺ اور اللہ تعالی ٰ کے فیصلے اور حکم کا منکر ہے کیونکہ صحابہ کا درجہ ہر کسی کو نہیں ملتا جب تک کہ اللہ تعالیٰ نہ چاہیں کے انھوں نے کہا کہ آپؓ کی خلافت میں عدل و انصاف کا یہ عالم تھا کہ ایک عام شہری بھی حکمران سے جواب طلبی کر سکتا تھاانھوں نے کہا کہ حضرت عمرؓ کی زندگی تمام حکمرانوں منتظمین اور انصاف فراہم کرنے والوں کے لیے ایک عظیم نمونہ ہے ہمیں ان کے عدل، دیانت، نظم و نسق اور عوامی فلاح کے اصولوں کو اپنانا ہوگا تاکہ معاشرے میں امن، ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنایا جا سکے ریلی سے سنی رابطہ کو نسل ٹنڈوجام کے رہنما عبدالرحمن تالپور نے بھی خطاب کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سنی رابطہ کو انھوں نے کہا نے کہا کہ کا نظام

پڑھیں:

کشمیری مندوبین کی انسانی حقوق کے علمبرداروں کی رہائی کیلئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے مداخلت کی اپیل

محترمہ مہرالنسا نے انسانی حقوق کونسل کو بتایا کہ کشمیر میں کالے قانون یو اے پی اے کو انسانی حقوق کے کارکنوں کو انتقامی کارروائی کانشانہ بنانے کیلئے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیری وفد میں شامل خواتین رہنمائوں نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی علمبرداروں کی حالت زار کو اجاگر کرتے ہوئے خرم پرویز اور انسانی حقوق کے دیگر کارکنوں کی رہائی کیلئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔ ذرائع کے مطابق کشمیری خاتون نمائندہ ڈاکٹر شگفتہ نے ایک بیان میں کشمیری انسانی حقوق کے علمبرداروں کو غیر قانونونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت مسلسل نظربندی کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ خرم پرویز کی مسلسل غیر قانونی نظربندی رہائی کی اقوامِ متحدہ کی اپیلوں کے برخلاف ہے۔ انہوں نے غیر قانونی طور پر قید انسانی حقوق کے تمام کارکنوں کی فوری رہائی کامطالبہ دہرایا۔ محترمہ مہرالنسا نے انسانی حقوق کونسل کو بتایا کہ کشمیر میں کالے قانون یو اے پی اے کو انسانی حقوق کے کارکنوں کو انتقامی کارروائی کانشانہ بنانے کیلئے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کی رپورٹوں اور خصوصی طریقہ کار بارہا کشمیریوں کے قتل عام، گرفتاریوں اور انسانی حقوق کی دیگر پامالیوں کا دستاویزی ریکارڈ پیش کر چکا ہے، تاہم اس کے باوجود بھارتی قابض فورسز کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی کھلی چھوٹ حاصل ہے۔ ایجنڈا آئٹم5 کے تحت بحث میں ورلڈ مسلم کانگریس کی نمائندگی کرتے ہوئے راجہ محمد سجاد خان نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے ساتھ تعاون ایک قانونی فریضہ ہے، مگر مقبوضہ کشمیر میں اسے جرم بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے کارکنوں کو ریاست دشمن قرار دے کر جھوٹے الزامات میں گرفتار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں صحافیوں کو بھی جبری طور پر خاموش کر دیا گیا ہے اور حتی کہ پرامن مظاہرین پر گولیاں برسائی جاتی ہیں جیسا کہ 24 ستمبر کو بھارتی فورسز نے لداخ میں مظاہرین پر فائرنگ کر کے چار افراد کو قتل اور 70سے زائد کو زخمی کر دیا گیا۔ مقررین نے انسانی حقوق کونسل پر زور دیا کہ وہ انسانی حقوق کے کشمیری کارکنوں کی فوری رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت نے فضائی آلودگی پر قابو پانے کیلئے جدید ترین ایئر کوالٹی فورکاسٹ سسٹم تیار کرلیا
  • کشمیری مندوبین کی انسانی حقوق کے علمبرداروں کی رہائی کیلئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے مداخلت کی اپیل
  • سیٹ 1C زندگی اور موت کے درمیانی لمحے کی علامت ہے، طیارہ حادثے میں بچ جانے والے ظفر مسعود کی کہانی
  • کہانی زندگی کی
  • کیمبرج امتحانی نظام میں شفافیت کیلئے جامع اسکروٹنی نظام متعارف کرایا ہے، عظمیٰ یوسف
  • تاثیرِ قرآن اور تعمیرِ کردار
  • بلی کے گلے میں گھنٹی کون باندھے گا؟
  • حضرت بابا شاہ جمال قادریؒ کاسالانہ عرس کل سےشروع ہوگا
  • عمران خان کب جیل سے باہر آئیں گے، کیا اسٹیبلشمنٹ ان سے رابطہ کرے گی؟ رانا ثنااللہ نے بتا دیا
  • چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سپریم جوڈیشل کونسل کے رکن مقرر