WE News:
2025-11-11@05:12:10 GMT

’مغرب کے ساتھ یک طرفہ کھیل ختم‘، پیوٹن کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT

’مغرب کے ساتھ یک طرفہ کھیل ختم‘، پیوٹن کا اعلان

بیلارُس کے منسک میں یوریشین اکنامک یونین سمٹ کے دوران روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ مغربی ممالک کے ساتھ یک طرفہ کھیل اب ختم ہوچکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ تبدیلی نیٹو کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات اور یوکرین میں بڑھتی کشیدگی کے پیشِ نظر کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:روس کھل کر امریکا اور اسرائیل کے خلاف ایران کی مدد کرے، خامنہ ای کی پیوٹن سے اپیل

پیوٹن نے نشاندہی کی کہ مغرب نے بارہا روس کی سیکیورٹی خدشات کو نظرانداز کیا، خاص طور پر یوکرین میں نیٹو کے مشرق کی جانب پھیلاؤ کے معاملے میں۔ ان کا کہنا تھا انہوں نے ہر چیز کو الٹ پلٹ کر پیش کیا، اور ہمیں غاصب بنادیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مغربی ممالک یوکرین میں عسکری امداد دیتے رہے، اور روسی حدود پر نفوذ جاری رکھا، جس سے شیدگی میں اضافہ ہوا۔

پیوٹن نے انتباہاً کہا کہ وہ ایسی سازگار صورتحال کا جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی نیٹو کے دفاعی بجٹ میں اضافے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس کا روسی سیکیورٹی پر کوئی خاص اثر نہیں ہوگا، اور یہ دعوے بے بنیاد ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:نیٹو کے سربراہ کا ٹرمپ کو ’ڈیڈی‘ کہنا موضوع بحث بن گیا

لاوروف نے کہا کہ اگر مغرب مذاکرات کی پیشگوئی کرے تو روس بھی بین الاقوامی قوانین اور اقوامِ متحدہ چارٹر کے تحت گفتگو کے لیے تیار ہے ۔

یاد رہے کہ نیٹو نے حالیہ اجلاس میں اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے دفاعی اخراجات اپنے ممالک کی جی ڈی پی کا 5 فیصد تک بڑھائے گا، جسے ٹرمپ اور دیگر نے استقبال کیا، تاہم روس نے اسے جارحانہ فیصلہ قرار دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بیلارُس پیوٹن روسی صدر سرگئی منسک نیٹو.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بیلار س پیوٹن نیٹو نیٹو کے کہا کہ

پڑھیں:

روسی تیل خریدنے کے معاملے میں امریکا نے ہنگری کو مستثنیٰ کردیا

امریکا نے ہنگری کو روسی تیل و گیس کی خریداری پر امریکی پابندیوں کے تناظر میں استثنیٰ دے دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ماہ ہنگری کو روسی تیل اور گیس خریدنے کی پابندیوں سے ایک سالہ استثنیٰ دینے کا اعلان کیا۔ 

ہنگری نے بھی بیان دیا ہے کہ اس استثنیٰ میں شامل ہے کہ روسی تیل اور گیس جو “تورکسٹریم” اور “دروژبہ” پائپ لائنز کے ذریعہ پہنچتی ہے، ان پر پابندیاں لاگو نہیں ہوں گی۔ 

امریکی اعلامیے کے مطابق اس استثنیٰ کے بدلے ہنگری نے امریکی ایل این جی خریدنے اور امریکی نیوکلیئر فیول کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ 

یہ اقدام یورپی یونین کی جانب سے روسی تیل و گیس پر پابندیاں سخت کرنے کے تناظر میں آیا ہے کیونکہ ہنگری کے لیے روسی توانائی کا متبادل تلاش کرنا مشکل ہے۔

واضح رہے کہ ہنگری کے پاس سمندر تک رسائی نہیں ہے اور وہ زیادہ تر روسی توانائی کی فراہمی پر منحصر ہے۔ ہنگری حکومت نے بھی یہی بات امریکی صدر کے سامنے بیان کی تھی تاکہ استثنیٰ حاصل کیا جائے۔ 

اس استثنیٰ کا اطلاق ایک مخصوص مدت کے لیے ہے جو کہ ایک سال بتایا جارہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شٹ ڈاون کیوجہ سے نیٹو ممالک کو امریکی اسلحے کی ترسیل معطل
  • مائیک ہیسن نے بابراعظم کو اعتماد کا ووٹ دے دیا
  • پیوٹن نے جوہری تجربے کی تیاری کا حکم دے دیا‘ روسی وزارت خارجہ کی تصدیق
  • سلیب کا کھیل: بجلی کے بلوں سے پنشن کی کٹوتی تک
  • روس نے پیوٹن کے حکم پر ممکنہ جوہری تجربات کی تیاری شروع کر دی
  • پیوٹن نے جوہری تجربے کی تیاری کا حکم دے دیا، روسی وزارتِ خارجہ کی تصدیق
  • امریکا کے ایٹمی تجر.بات کے اعلان پر روس کا ردعمل
  • مسلم لیگ (ق) کا 27ویں آئینی ترمیم کی حمایت اور قومی مفاہمت کےلیے حکومت کے ساتھ تعاون کا اعلان
  • روسی تیل خریدنے کے معاملے میں امریکا نے ہنگری کو مستثنیٰ کردیا
  • مسلم لیگ (ق) کا 27ویں آئینی ترمیم کی حمایت اور قومی مفاہمت کے لیے حکومت کے ساتھ تعاون کا اعلان