جماعت اسلامی کا وزیراعظم کو خط، K4 پروجیکٹ کیلئے فوری فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ شہر قائد میں K-3 کے بعد اب تک کوئی بڑا آبی منصوبہ مکمل نہیں ہوا، K-4 منصوبے کا PC-II 2003 میں منظور ہوا تھا، پورے ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے شہر کے مسائل کے حل کے لیے ترقیاتی منصوبے دیئے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے 4کے منصوبے کے فنڈز مختص کرنے کیلئے وزیر اعظم شہباز شریف کو خط لکھ دیا۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا کہ وفاق K-4 منصوبے کیلئے 40 ارب روپے فوری مختص کرے، منصوبے کیلئے صرف 3.
منعم ظفر خان نے کہا کہ K-4 منصوبہ بند کرنا شہر کے ساتھ زیادتی ہوگی، شہباز شریف نے 2021ء میں کراچی کو پیرس بنانے کا وعدہ کیا تھا، اب شہباز شریف کے پاس وعدے نبھانے کا موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر قائد میں K-3 کے بعد اب تک کوئی بڑا آبی منصوبہ مکمل نہیں ہوا، K-4 منصوبے کا PC-II 2003 میں منظور ہوا تھا، پورے ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے شہر کے مسائل کے حل کے لیے ترقیاتی منصوبے دیئے جائیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں:حافظ نعیم
فائل فوٹوامیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں، ٹرانسپورٹ ہے نہیں اور ای چالان ہزاروں میں آرہے ہیں، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے سندھ میں 5 ہزار روپے کا ہے۔
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے، ہم اپنی بساط سے زیادہ کام کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے، مرتضیٰ وہاب کے کام بھی ہم کو دیکھنے پڑتے ہیں، ایس تھری منصوبہ کہاں چلا گیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا، جبکہ ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کردیا ہے، اورنج لائن میں بھی پورے اورنگی کو کور نہیں کیا گیا، 400 بسیں لا کر لوگوں کو بے وقوف بنایا جارہا ہے، لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے شہر کو آزادی دلائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات جیت کر لوگ کہتے تھے اختیارات ملیں گے نہیں تو کام کیسے کریں گے، پیپلز پارٹی کی سیٹوں میں من پسند حلقہ بندیوں کی وجہ سے اضافہ ہوا، پیپلز پارٹی نے دھاندلی کر کے اپنا میئر بنایا اور ابھی تک ٹاؤن کو اختیارات منتقل نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کا اختیار بھی سندھ حکومت کے پاس ہے، گھر سے جو کچرا اٹھایا جاتا ہے اس کے پیسے لوگ خود ادا کرتے ہیں، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کے پاس گھر سے کچرا اٹھا کر لینڈ فیلڈ سائٹ تک پہنچانے کا پورا میکنزم موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹاؤن کو کام کرنے سے روکا جارہا ہے، سٹی وارڈن کو استعمال کر کے کام میں روڑے اٹکائے جارہے ہیں، جماعت اسلامی اپنے ٹاؤنز میں اختیارات سے بڑھ کر کام کر رہی ہے، سیوریج اور کچرے کا کام بھی ٹاؤن کر رہا ہے، 12 سے 15 سال سے کراچی کے بڑے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں، جماعت اسلامی کے تحت تعمیر و ترقی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیوریج کا کام کر کے سڑکیں بنانی پڑتی ہیں اور سیوریج کا نظام بھی ٹاؤن کو خود دیکھنا پڑ رہا ہے، 15 سالوں میں پیپلز پارٹی نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا، صرف قبضے کی سیاست جاری ہے، گاؤں اور دیہات پر قبضے کے بعد شہروں پر قبضہ کرلیا ہے، تعلیم خیرات نہیں یہ ہمارے بچوں کا حق ہے۔