’’اپنی چھت، اپنا گھر‘‘ منصوبہ عوام کیلیے نعمت ہے، مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (آن لائن) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا فلاحی اور انقلابی منصوبہ ’’اپنی چھت، اپنا گھر‘‘ تیزی سے کامیابی کی نئی منازل طے کر رہا ہے۔ منصوبے کے تحت جون میں 50 ہزار سے زائد گھروں کا ہدف پورا کر لیا گیا ہے، جو پنجاب کی تاریخ میں ایک نیا سنگ میل ہے۔حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ’’اپنی چھت، اپنا گھر‘‘ پراجیکٹ کے تحت اب تک 51911 افراد کو گھروں کی تعمیر کے لیے قرضے جاری کیے جا چکے ہیں، جن کی مجموعی مالیت 57 ارب 90 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ان میں سے 5293 مکانوں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے اور یہ گھر اب آباد ہو چکے ہیں، جبکہ 41324 گھروں کی تعمیر تیزی سے جاری ہے۔اس منصوبے کی خاص بات یہ ہے کہ شہری گھر بیٹھے قرضوں کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں اور انہیں دفاتر کے چکر یا کسی سفارش کی ضرورت نہیں۔یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہو رہا ہے کہ بغیر کسی سیاسی وابستگی یا سفارش کے، قرضے شفاف طریقے سے مستحقین کو فراہم کیے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مریم نواز حکومت نے نجی ہسپتالوں میں بھی صحت کارڈ سے علاج کی سہولت محدود کر دی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 جولائی 2025ء) مریم نواز حکومت نے نجی ہسپتالوں میں بھی صحت کارڈ سے علاج کی سہولت محدود کر دی، نئے مالی سال کے آغاز سے پنجاب کے نجی ہسپتالوں سے علاج کروانے والے مریضوں کو علاج کیلئے 50 فیصد رقم خود ادا کرنا ہو گی۔ تفصیلات کے مطابق مریم نواز کی پنجاب حکومت نے یکم جولائی سے پنجاب میں صحت کارڈ پر نجی ہسپتالوں سے علاج کروانے والے شہریوں کیلئے مفت علاج کی سہولت بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یکم جولائی سے نجی ہسپتالوں میں علاج کیلئے مریضوں کو 50 فیصد بل خود ادا کرنے کے بعد ہی صحت کارڈ کی سہولت میسر ہوگی۔ حکام کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں صحت کارڈ پر مفت علاج کے لیے مختص فنڈز میں بھی نمایاں کمی کی گئی ہے۔(جاری ہے)
جبکہ مریم نواز حکومت نے سرکاری ہسپتالوں میں بھی صحت کارڈ پر مفت علاج کی سہولت بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
اس حوالے سے پنجاب ہیلتھ انیشیٹو مینجمنٹ کمپنی کی جانب سے تمام سرکاری ہسپتالوں کو باضابطہ مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے۔ مراسلے کے مطابق تمام سرکاری ہسپتالوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ 30 جون 2025 تک صحت کارڈ کے تحت زیر التوا تمام کلیمز جمع کروا دیے جائیں، کیونکہ اس تاریخ کے بعد کوئی بھی کلیم وصول نہیں کیا جائے گا۔ سرکاری ہسپتالوں میں آئندہ صرف وزیر اعلیٰ کے خصوصی انیشیٹوز کے تحت ہی علاج ممکن ہو سکے گا۔ ترجمان کے مطابق پنجاب حکومت کی ہدایات پر سرکاری ہسپتالوں میں صحت کارڈ کے ذریعے علاج کی سہولت مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے۔ سرکاری ہسپتالوں میں مختلف اسپیشلٹی کے مریض صحت کارڈ سے فائدہ اٹھا رہے تھے، اور اب اس سہولت کے خاتمے سے ان ہسپتالوں کو شدید مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔