بانئ پی ٹی آئی نے کہا ہے ان سے بات کی جائے جن سے ٹرمپ بات کررہے ہیں: علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: بانئ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ ان عناصر سے بات چیت کی جائے جن کے پاس اصل طاقت ہے اور جن سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی مذاکرات کر رہے ہیں۔
اسلام آباد کی ایک مقامی عدالت کے باہر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بانئ پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا کہ حکومت میں ایسے لوگ بیٹھے ہیں جو خوفزدہ اور غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں۔ عمران خان نے کہا ہے کہ اصل طاقتوروں سے بات کی جائے، وہی فیصلہ کن ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے واضح طور پر دو نکات پر زور دیا ہے، پہلا یہ کہ پاکستان میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ اس قدر ظلم ہے کہ اس کے مقابلے میں میری پوری زندگی جیل میں گزار دینا بہتر ہے، دوسرا یہ کہ مجھ سے کہا جا رہا ہے اپنی رہائی کے لیے ذاتی بات کرو، سیاست سے دستبردار ہو جاؤ، 9 مئی کے واقعات کو تسلیم کر کے معافی مانگو اور سی سی ٹی وی فوٹیج کا ذکر نہ کرو، تو رہائی ممکن ہے۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے واضح کر دیا ہے کہ محرم کے بعد ظلم کے اس نظام کے خلاف تحریک شروع کی جائے گی، جب بھی عمران خان تحریک کی بات کرتے ہیں تو حکومت مذاکرات کی بات چھیڑ دیتی ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ ان سے بات کی بھی کیوں جائے؟
انہوں نے عدالتی کارروائیوں پر بھی سوالات اٹھائے اور کہا کہ جج صاحبان عمران خان کے مقدمات سننے سے گریزاں ہیں۔ ہر ممکن حربہ استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ ان کے کیسز کی سماعت نہ ہو۔ ان لوگوں کو معلوم ہے کہ یہ مقدمات اتنے کمزور ہیں کہ کوئی بھی جج ان پر فیصلہ سنانے کی جرات نہیں کرتا۔ اگر عمران خان کے خلاف فیصلہ دیا گیا تو یہ ایک ایسا جرم ہوگا جسے تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو خیبرپختونخوا حکومت نے نہیں بلکہ پورے نظام نے مائنس کیا ہے، انہوں نے ہم سب کو موقع دیا ہے کہ اس نازک وقت میں اپنا کردار ادا کریں، مجھے یقین ہے کہ پاکستان میں مثبت تبدیلی ضرور آئے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کہ عمران خان علیمہ خان کی جائے سے بات
پڑھیں:
پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس، علی امین اور علیمہ خان پر تنقید، مذاکرات پر زور
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں گرفتار رہنماؤں کے خط کی تائيد کی گئی، پارٹی رہنماؤں نے مذاکرات پر زور دیتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی قیادت سے بات کرنے پر اصرار کیا۔
پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کے اراکین نے بانی سے رابطے بحال کرنے پر زور دیا اور اجلاس میں کچھ رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پر تنقید اور کچھ نے بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کی سیاست میں مداخلت کی مخالفت کی۔
جیو نیوز کو حاصل تحریک انصاف کے اجلاس کی اندرونی کہانی کے مطابق عامر ڈوگر نے اسیر رہنماؤں کا خط پارلیمانی پارٹی کے سامنے رکھا، علی محمد خان اور زرتاج گل نے مذاکرات پر زور دیا، سلمان اکرم راجا نے بانی کی بہنوں کے حق میں گفتگو کی۔
علی محمد خان نے پی ٹی آئی سوشل میڈیا کو محدود کرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا کو صرف بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے استعمال کیا جانا چاہیے، میری تجویز ہے کہ اسلام آباد آنے کی بجائے پورے ملک میں لوگوں کو نکالا جائے۔
پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس، اسیر رہنماؤں کا خط پڑھ کر سنایا گیاجیل میں قید 5 پی ٹی آئی رہنماؤں نے پارٹی کو در پیش بدترین بحران سے نکلنے کا واحد راستہ مذاکرات کو قرار دیا ہے، اسیر رہنماؤں نے مذاکرات میں بانی سمیت تمام گرفتار رہنماؤں کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق علی محمد خان نے کہا کہ بجٹ سے قبل علی امین گنڈاپور کو بانی سے ملاقات کیلئے جانا چاہیے تھا، علی محمد خان نے علیمہ خان کی سیاسی عمل میں مداخلت کی مخالفت کردی۔
علی محمد خان نے کہا کہ بیرسٹر گوہر فیصلے کریں، بانی سے مل کر مذاکرات کا کہیں، اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی قیادت سے بات کریں، بانی سے فوری رابطہ بحال کریں۔
پارلیمانی پارٹی اجلاس میں نثار جٹ نے علی امین گنڈاپور اور قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھ سے ملاقات کریں تو کیوں نہیں کی گئی۔
نثار جٹ نے کہا کہ علیمہ خان اور پارٹی ارکان کے بیانات کی وجہ سے پارٹی میں اختلافات واضح ہو رہے ہیں۔
زرتاج گل نے کہا کہ کل بانی نے احتجاج کا کہا ہے ہمیں سوچنا ہوگا، حکومت بہت مضبوط ہوچکی ہے، پی ٹی آئی کے ارکان کو صرف نااہل نہیں کیا جا رہا بلکہ 10، 10 سال کی سزائیں بھی ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل نے علی امین گنڈاپور کی بطور وزیر اعلیٰ کردار کی تعریف بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ کل بانی نے احتجاج کا کہا ہمیں سوچنا ہوگا حکومت بہت مضبوط ہوچکی ہے، مذاکراتی کمیٹی بنائی جائے، ناموں کی منظوری بانی پی ٹی آئی سے لی جائے۔
شاہد خٹک نے کہا بتایا جائے کہ پارٹی کے فیصلے کون کر رہا ہے، قیادت ڈرامے بند کرے اگر جیل کے سامنے جانا ہے احتجاج کرنا ہے تو واضح بتایا جائے، پولیٹیکل کمیٹی نے بجٹ پاس کرنے کا فیصلہ کیا تو سلمان اکرم راجا نے ٹوئٹ کیوں کیا؟