منعم ظفر کا لیاری میں منہدم عمارت کا دورہ، متاثرہ خاندانوں کو متبادل جگہ دینے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے لیاری کے علاقے بغدادی میں گرنے والی پانچ منزلہ عمارت کے مقام کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے افسوسناک واقعے میں 8 قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔
منعم ظفر خان نے واقعے کو سندھ حکومت اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کی مجرمانہ نااہلی اور بدانتظامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہر میں غیر قانونی تعمیرات بے لگام ہو چکی ہیں اور اس کا خمیازہ عوام کو جان و مال کی قربانی دے کر بھگتنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ متاثرہ خاندانوں کو فوری طور پر 6 ماہ کا کرایہ فراہم کیا جائے اور انہیں متبادل رہائش بھی دی جائے، یہ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے اور اس طرح کے حادثات سے پہلے حفاظتی اقدامات کرے، نہ کہ سانحے کے بعد افسوس تک محدود رہے۔
منعم ظفر خان نے نشاندہی کی کہ شہر میں 40 اور 60 گز کے پلاٹس پر کئی کئی منزلہ عمارتیں تعمیر کی جا رہی ہیں اور بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی آنکھیں بند کیے ہوئے ہے، گزشتہ 5 برسوں میں کراچی میں ایک لاکھ کے قریب عمارتیں تعمیر کی گئیں، جن میں سے صرف 14 سے 15 ہزار کی ہی باقاعدہ منظوری لی گئی، جب کہ باقی 85 فیصد عمارتیں غیر قانونی اور بغیر اجازت تعمیر کی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی رشوت اور کرپشن کا گڑھ بن چکی ہے، جہاں سے پورشن مافیا کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے، انہی غیر قانونی اور ناقص تعمیرات کے نتیجے میں آئے روز عمارتیں گرنے کے افسوسناک واقعات پیش آ رہے ہیں، جن میں بے گناہ شہری اپنی جانیں گنوا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کنکریٹ کا جنگل بن چکا ہے لیکن حکمران خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں، اگر اب بھی غیر قانونی تعمیرات پر قابو نہ پایا گیا تو ایسے سانحات کا سلسلہ جاری رہے گا۔
منعم ظفر خان نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر اس واقعے کی شفاف تحقیقات کروائے، ذمہ دار عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی اصلاح اور نگرانی کے لیے ایک مؤثر نظام قائم کیا جائے تاکہ کراچی کے شہریوں کو مزید جان لیوا سانحات سے بچایا جا سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی
پڑھیں:
(سندھ بلڈنگ ) ماڈل کالونی میںناجائز تعمیرات کا محافظ ذوالفقار بلیدی
اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے رہائشی پلاٹ 19/1اور19/2 پر کمرشل تعمیرات کی چھوٹ دے دی
کھوڑو سسٹم کے آلہ کار کو خطیر رقم وصولی کا انکشاف ، سرکاری خزانے کو محصولات کی مد میںنقصان
سندھ بلڈنگ ڈی جی اسحاق کھوڑو افسران کی کرپشن پر پردہ ڈالنے میں ناکام خلاف ضابطہ بننے والی عمارتیں زمین پر موجود ملکی محصولات کو بھاری نقصان ماڈل کالونی میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ذوالفقار بلیدی بے قابورہائشی پلاٹ نمبر 19/1+19/2 پر تجارتی مقاصد کے لئے تعمیرات سے ڈی جی کے نام پر خطیر رقم اینٹھ لی جرآت سروے ٹیم کی ماڈل کالونی میں جاری غیر قانونی دھندوں پر ڈی جی سے موقف لینے کی کوشش ناکام۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں قابض بدنام زمانہ ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو بلڈنگ افسران کی غیر قانونی دھندوں سے کی جانے والی کرپشن پر پردہ ڈالنے میں ناکام ہو چکے ہیں بلڈنک افسران کے غیر قانونی دھندوں کے تمام تر ثبوت زمین پر موجود ہیں ضلع کورنگی کے علاقے شاہ فیصل ٹان ماڈل کالونی میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ذوالفقار بلیدی کو کھوڑو سسٹم کی مکمل سرپرستی حاصل ہے جسکا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے موصوف نے کئی سالوں سے ملکی محصولات کو نقصان پہنچا کر بغیر نقشے اور منظوری ایک منظم طریقے سے ماڈل کالونی کے رہائشی پلاٹوں کو کمرشل تعمیرات میں تبدیل کردیا ہے جس کے باعث علاقے میں سیوریج کا نظام بری طرح سے متاثر ہے اور دیگر بنیادی مسائل بھی سر اٹھانے لگے ہیں زمینی حقائق کے مطابق ماڈل کالونی کے پلاٹ نمبر 19/1+19/2 پر تجارتی مقاصد کے لئے تعمیر کی جانے والی عمارت سے ڈی جی کے نام پر خطیر رقم اینٹھے کا انکشاف ہوا ہیجرآت سروے ٹیم کی جانب سے ملکی محصولات کو بھاری نقصان پہنچا کر ذاتی مفادات حاصل کرنے کے لئے ذوالفقار بلیدی کے ماڈل کالونی میں کئی سالوں سے منظم طریقے سے جاری غیر قانونی دھندوں پر موقف لینے کے لئے ڈی جی اسحاق کھوڑو سے رابطہ کرنے کی کوشش ناکام رہی۔