نوازشریف کی عمران خان سے ملاقات کی باتیں فیلڈ مارشل کے امریکہ سے آنے کے بعد شروع ہوئیں: فیصل چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )تحریک انصاف کے رہنما فیصل چوہدری نے دعویٰ کیاہے کہ نوازشریف کی عمران خان سے جیل میں جا کر ملاقات کی بات ہو رہی تو یہ واضح ہے کہ جب سے فیلڈ مارشل امریکہ سے واپس آئے ہیں تب سے یہ سب کچھ ہو رہاہے ۔
تفصیلات کے مطابق فیصل چوہدری نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کے اگر عمران خان سے ملاقات کیلئے جیل جانے کی بات ہوئی تو اس سے ایک چیز تو واضح ہوتی ہے کہ اگر ڈاٹس کو جوڑا جائے تو جب سے فیلڈ مارشل امریکہ سے ہو کر آئے ہیں، تب سے یہ سلسلہ شروع ہواہے ، شہبازشریف بیرسٹر گوہر اور اسد قیصر سے بھی مذاکرات کیلئے ملے ہیں، پھر چوہدری نثار سے بھی ملے ہیں، وہ عرصہ دراز سے بیمار ہیں، اس ملاقات کے بارے میں یہ خبر ہے کہ چوہدری نثار کو کہا گیاہے کہ آپ عمران خان سے اپنا تعلق استعمال کریں ، کیونکہ چوہدری نثار کا عمران خان سے پرانا تعلق ہے ، پیر پگاڑا کہتے تھے کہ ن لیگ مشکل میں ہو تو یہ آپ کے پیر پڑتے ہیں اور جب آسانی میں ہوں تو آپ کے گلے پڑتے ہیں۔
غزہ منصوبہ اجلاس؛ اسرائیلی آرمی چیف اور وزیراعظم کے درمیان شدید تلخ کلامی اور جھگڑا
اگر نواز شریف کے جیل میں عمران خان سے ملنے کی بات ہو رہی ہے تو اس سے ایک بات واضع ہے کہ جب سے فیلڈ مارشل امریکہ سے واپس آۓ ہیں تب سے یہ سارا کچھ ہو رہا ہے
شہباز شریف بیرسٹر گوہر اور اسد قیصر سے ملے ہیں چوہدری نثار سے ملے ہیں یہ سب وائیٹ ہاؤس ملاقات کے بعد ہو رہا ہے
فیصل چوہدری pic.
مزید :
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: چوہدری نثار فیلڈ مارشل امریکہ سے ملے ہیں کی بات
پڑھیں:
کوویڈ کے دوران بابا نے اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں دھمکیاں موصول ہوئیں: تارا محمود
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ تارا محمود نے اپنے والد کے سیاسی پس منظر کو چھپائے رکھنے کی وجہ پر سے پردہ اُٹھا دیا۔
حال ہی میں اداکارہ نے ساتھی فنکار احمد علی بٹ کے پوڈ کاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف امور پر کھل کر بات چیت کی۔
دورانِ انٹرویو انہوں نے انکشاف کیا کہ میرے قریبی دوست احباب یہ جانتے تھے کہ میں شفقت محمود کی بیٹی ہوں اور ان کا سیاسی پس منظر کیا ہے لیکن کراچی میں یا انڈسٹری میں کسی نہیں ان کے بارے میں معلوم نہیں تھا۔
انہوں نے بتایا کہ جب میں نے شوبز میں کام شروع کیا تو مجھے کراچی آنا پڑا، اس دوران والد نے سیکیورٹی خدشات کے سبب مشورہ دیا کہ بہتر ہوگا کہ کسی کو بھی اس بارے میں نہ بتایا جائے۔ تاہم ڈرامہ سیریل چپکے چپکے کی شوٹنگ کے دوران سوشل میڈیا پر والد کے ساتھ تصاویر وائرل ہوگئیں۔
اداکارہ نے کہا کہ والد کے ساتھ تصاویر وائرل ہوئیں تو تھوڑی خوفزدہ ہو گئی تھیں کیونکہ مجھے توجہ کا مرکز بننا نہیں پسند۔
انہوں نے بتایا کہ کوویڈ کے پہلے سال کے دوران وبائی مرض کے سبب اسکول بند کرنے پڑے تو بابا ہیرو بن گئے تھے لیکن جب انہوں نے دوسرے سال اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں کئی دھمکیاں بھی موصول ہوئیں۔
تارا محمود نے چپکے چپکے کے سیٹ پر پیش آنے والا ایک دلچسپ قصہ سناتے ہوئے بتایا کہ جب یہ بات منظر عام پر آئی کہ میرے والد کون ہیں تو ایک دن میں شوٹ پر جاتے ہوئے اپنی گاڑی خود چلاتے ہوئے سیٹ پر پہنچی تو ہدایتکار دانش نواز مجھ سے مذاق کرتے ہوئے کہنے لگے کہ سیاسی خاندان سے تعلق ہونے کے باوجود سیکیورٹی کیوں نہیں رکھتیں اور خود گاڑی کیوں چلاتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے کبھی بھی اپنے والد کے اثر و رسوخ یا طاقت کو ذاتی فائدے کے لیے استعمال کرنے کی کوشش نہیں کی۔
واضح رہے کہ تارا محمود کے والد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دور حکومت میں وفاقی وزیر تعلیم کے عہدے پر فائز رہنے والے شفقت محمود ہیں۔
انہیں طلبہ کے درمیان کوویڈ کے دوران امتحانات منسوخ کرنے اور تعلیمی ادارے بند کرنے کے سبب شہرت حاصل ہوئی۔
فلم میں رہے کہ شفقت محمود نے جولائی 2024 میں سیاست سے ریٹائر ہونے کا اعلان کیا تھا۔
Post Views: 5