پیرس: دریائے سین 102 برس بعد عوامی تیراکی کے لیے کھول دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
پیرس کے تاریخی دریائے سین (Seine) کو 102 سال بعد پہلی بار عوامی تیراکی کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ ہفتے کے روز 3 مقامات پر باقاعدہ سوئمنگ ایریاز کا افتتاح کیا گیا، جو ماحول دوست اقدامات میں ایک نمایاں کامیابی قرار دی جا رہی ہے۔
دریائے سین میں 1923 سے تیراکی پر پابندی عائد کی گئی تھی، جب پانی میں بیکٹیریا کی زیادتی کے باعث اسے صحت کے لیے خطرناک قرار دیا گیا تھا۔
پیرس کی موجودہ میئر این ہدالگو (Anne Hidalgo) نے اس تاریخی موقع کو گرین پالیسیوں کی کامیابی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ تیراکی کا خواب، جس پر شک کیا گیا، ہم نے پورا کر دکھایا۔ اولمپکس 2024 سے قبل پانی کو صاف کرنے کے لیے 1.
مزید پڑھیں: جمہوریہ چیک کے ٹھنڈے پانی میں تیراکی مقابلے، نیا ریکارڈ قائم
3 مخصوص مقامات کھول دیے گئے:ایک ایفل ٹاور کے قریب
دوسرا نوترے دام کیتھیڈرل کے پاس
تیسرا مشرقی پیرس میں
ہر مقام پر لائف گارڈز، شاورز، چینجنگ رومز اور بیٹھنے کے انتظامات موجود ہیں۔
یہ منصوبہ 1988 میں سابق صدر ژاک شیراک کے دور سے زیر غور تھا، تاہم پانی کی ناقص کوالٹی کے باعث متعدد بار ملتوی کیا گیا، حتیٰ کہ 2012 میں ایک تیراکی مقابلہ بھی منسوخ کرنا پڑا تھا۔
پانی کی صفائی کا یہ اقدام ماحولیاتی بہتری، شہری سہولتوں اور پائیدار ترقی کی علامت بن چکا ہے، اور اب پیرس کے باسیوں اور سیاحوں کو شہر کے دل میں قدرتی پانی سے لطف اندوز ہونے کا نایاب موقع فراہم کیا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
102 سال بعد ایفل ٹاور پیرس تیراکی دریائے سینذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 102 سال بعد ایفل ٹاور پیرس تیراکی دریائے سین دریائے سین کیا گیا کے لیے
پڑھیں:
دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب، کچے کے علاقے زیر آب
دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور ان کی سطح مستحکم ہے۔
فیڈرل فلڈ کمیشن کے مطابق دریائے چناب میں پنجند پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور سطح مزید کم ہو رہی ہے۔
وفاقی وزیر معین وٹو نے بتایا کہ تربیلا ڈیم 27 اگست سے 100 فیصد بھرا ہوا ہے جبکہ منگلا ڈیم 96 فیصد بھرا ہوا، مزید 4 فٹ کی گنجائش باقی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت کی توجہ نقصانات کے جائزے اور متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے پر مرکوز ہے، متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں تیزی لائی جا رہی ہے۔
دوسری جانب، ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب کے دریاؤں میں پانی کا بہاؤ نارمل ہو رہا ہے۔
دریائے سندھ، جہلم اور راوی میں پانی کا بہاؤ نارمل لیول پر ہے جبکہ دریائے چناب میں مرالہ، خانکی، قادر آباد اور تریموں کے مقام پر بھی پانی کا بہاو نارمل ہو چکا ہے۔
پنجند کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ کم ہو کر 1 لاکھ 94 ہزار ہو چکا ہے۔
دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر درمیانے درجے جبکہ سلیمانکی اور اسلام ہیڈ ورکس پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ ڈیرہ غازی خان رودکوہیوں کا بہاو بھی نارمل ہے۔
آئندہ 24 گھنٹوں میں صوبے کے بیشتر اضلاع میں بارشوں کی پیشگوئی ہے۔ مون سون بارشوں کا 11 واں اسپیل 19 ستمبر تک جاری رہے گا۔
راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، گجرانولہ، لاہور، گجرات، سیالکوٹ، نارووال، حافظ آباد، منڈی بہاالدین، اوکاڑہ، ساہیوال، قصور، جھنگ، سرگودھا، اور میانوالی میں بارشوں کا امکان ہے جبکہ 18 اور 19 ستمبر کے دوران راولپنڈی، مری اور گلیات کے ندی نالوں میں بہاؤ کے اضافے کا امکان ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر انتظامیہ الرٹ ہے، شہری ایمرجنسی کی صورت میں ہیلپ لائن 1129پر رابطہ کریں۔