حکومت کا پرانے پنکھوں کو کم بجلی والے پنکھوں سے تبدیل کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
حکومت نے ملک بھر میں بجلی سے چلنے والوں پنکھوں کی تبدیلی کا پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت موجودہ پنکھوں کو کم بجلی سے چلنے والے پنکھوں سے تبدیل کیا جائے گا۔
وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ کی زیر صدارت وزیراعظم کے پنکھوں کی تبدیلی کے پروگرام پر اجلاس میں وفاقی وزیر توانائی اویس احمد لغاری اور گورنر اسٹیٹ بینک نے شرکت کی۔
اجلاس کا مقصد پنکھا تبدیلی پروگرام کی تیاری اور جلد آغاز کے حوالے سے پیشرفت کا جائزہ لینا تھا۔
اجلاس میں اسٹیک ہولڈرز نے پروگرام کی عملی تیاری اور متوقع شیڈول سے متعلق بریفنگ دی، پیشگی شرائط کی تکمیل اور بینکنگ سسٹمز کے انضمام پر بھی بریفنگ دی گئی۔
سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ یہ پروگرام توانائی بچت اور اقتصادی استحکام میں اہم کردار ادا کرے گا اور صارفین کے طرز عمل میں مثبت تبدیلی لائےگا، پروگرام بجلی کے استعمال میں کمی اور وسیع اقتصادی فوائد کا ذریعہ بھی بنےگا۔
وزیر خزانہ نے اس سلسلے میں تمام ضروری اقدامات آئندہ دو سے تین ہفتوں میں مکمل کرنے کی ہدایت کی تاکہ رواں ماہ کے آخر تک پروگرام کے پہلے مرحلے کا آغاز ممکن بنایا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلابی نقصانات کا جائزہ اجلاس، بحالی کے لیے مؤثر حکمتِ عملی کی ہدایت
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث ملک بھر میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات، زرعی تباہی اور لائف اسٹاک کے خسارے پر غور کے لیے اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں وزیراعظم نے تمام وفاقی و صوبائی اداروں کو ہدایت کی کہ نقصانات کا جامع، حقیقت پسندانہ اور بروقت تخمینہ لگایا جائے تاکہ بحالی و امدادی کاموں کے لیے واضح اور مؤثر حکمتِ عملی ترتیب دی جا سکے۔
وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام صوبے اور متعلقہ ادارے باہمی تعاون سے نقصانات کا تفصیلی تخمینہ لگائیں۔ نقصانات میں صرف جانی یا مالی نقصان ہی نہیں بلکہ فصلوں کی تباہی، لائف اسٹاک، اور ذرائع مواصلات کی بحالی کو بھی شامل کیا جائے۔ سیلاب زدہ علاقوں میں بیماریوں سے بچاؤ کے لیے زرعی اقدامات اور موزوں فصلوں کی دوبارہ کاشت پر فوری توجہ دی جائے۔ سپارکو کی مدد سے سیٹلائٹ اسسمنٹ کروائی جائے تاکہ تباہ کاریوں کی درست تصویر سامنے آ سکے۔
انہوں نے کہاکہ سڑکوں اور دیگر انفراسٹرکچر کی بحالی کو ترجیح دی جائے۔ وزراء اور ادارے متاثرہ عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوں۔
وزیراعظم نے تمام وزرائے اعلیٰ کے اب تک کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے صوبوں نے بروقت اور موثر ردعمل دیا، جو قابلِ تعریف ہے۔
اداروں کی بریفنگ اور ابتدائی تخمینے
اجلاس کے دوران وزیراعظم کو چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک اور دیگر اداروں کی جانب سے اب تک کیے جانے والے امدادی اور بحالی کے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ گنے، کپاس اور چاول جیسی فصلوں کے نقصانات کے تخمینے پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔
پانی کی سطح کم ہونے کے بعد اگلے 10 سے 15 دنوں میں مکمل جائزہ رپورٹ پیش کر دی جائے گی۔
وزیراعظم نے اجلاس کے اختتام پر زور دیا کہ متاثرہ علاقوں کی بحالی صرف حکومتی فریضہ نہیں بلکہ قومی ذمہ داری ہے۔ ہم سب کو مل کر، منظم انداز میں، متاثرہ عوام کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔”
اجلاس میں شریک اہم شخصیات
اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز، اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔