لیاری بلڈنگ حادثے میں ہلاک ہونے والے 20 مہیشوری ہندووں کی تدفین مواچھ گوٹھ کے قدیم ہندوقبرستان میں کردی گئی۔

بغدادی لیاری بلڈنگ حادثے میں ہلاک ہونے والے مہیشوری ہندوبرادری کے 20 مرد و خواتین کی تدفین کردی گئی۔

واضح رہے کہ 19 لاشیں ہفتے کی شام تک ملبے سے نکل لی گئی تھیں۔تاہم، ہفتے کی شب ریسکیو آپریشن کے اختتامی لمحات میں آخری فرد وشال کی لاش بھی ملبے کے نیچے سے مل گئی تھی،جس کے بعد اتوار کی سہ پہرتک اجتماعی طورپر تمام آنجہانی ہندووں کی تدفین کردی گئی۔

مرنے والے ہندووں کی انتم سنسکار اولڈ کمہار واڑہ میں کچھی میگھواڑ مہیشوری پنچائت ہال میں ہوئی جس میں ہندو برادری نے متاثرہ فیملیز کے ساتھ اظہار تعزیت کیا اور اس موقع پرآنجہانی افراد کے لیے دعائیہ تقریب ہوئی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی تدفین

پڑھیں:

حب میں قائم فیکٹری مقامی افراد کو روزگار فراہم کرے‘ سلیم خان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی ( پ ر) حب میں نجی سیمنٹ فیکٹری بھاری منافع کما نے کے باوجود مقامی افرادکو آبادی کے تناسب سے روزگاردیتی ہے نہ ہی کوئی اور فلاحی کام کرتی ہے جبکہ فیکٹری کے زیرانظام چلنے والے اسکول میں بچوں کوبھی بھی کسی قسم کی سہولت حاصل نہیں ہے۔ ساکران کی سماجی شخصیت سلیم خان نے یہاں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ نجی فیکٹری کے حب میں قائم پلانٹ ماہانہ اربوں روپے کامنافع کماتے ہیں مگر فیکٹری کی انتظامیہ قریبی آبادی کوکسی قسم کی سہولت فراہم نہیں کرتی۔ گوٹھ محمد رمضان مری میں فیکٹری کے زیرانتظام چلنے والے اسکول کے ساتھ تعاون بھی ختم کردیا ہے۔ انہو ں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی ، صوبائی وزیر زراعت میر علی حسن زہری اور ضلعی انتظامیہ ڈپٹی کمشنر حب نثار احمد لانگو سے خصوصی اپیل کی ہے کہ فیکٹری کومقامی آبادی کو روزگار دینے اور اسکول کو دوبارہ فعال کرنے پر مجبور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگرہماری دادرسی نہ کی گئی تو ہم لوگ بچوں سمیت فیکٹری انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کریں گے۔ سلیم خان نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی میں کام کرنے والے اکثر مقامی ورکرز کو نام نہاد ٹھیکیداروں کے رحم و کرم پر ہیں‘ ان تمام ورکرز کو کمپنی انتظامیہ لیبر قوانین کے مطابق کسی قسم کی بنیادی سہولیات فراہم نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ فیکٹری انتظامیہ سو سوشل ویلفیئر اور ای او بی آئی کے مد بھی ہیر پھیر کرکے گورنمنٹ کو کروڑوں روپے کا چونا لگا رہی ہے جبکہ لیبر، ای او بی آئی سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کا فیکٹری میں کام کرنے والے ورکرز کے ساتھ ہونے والے ناانصافی پر مکمل چپ سادھ رہنا اور مکمل خاموشی اختیار کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایئر انڈیا طیارہ حادثہ: جاں بحق مسافروں کے لواحقین نے امریکی کمپنیوں پر مقدمہ دائر کر دیا
  • سندھ بلڈنگ، سرجانی ٹاؤن ڈائریکٹر عامر کمال جعفری اور مافیا گٹھ جوڑ
  • ویتنام : ٹرک حادثے میں 3 افراد ہلاک‘ کئی زخمی
  • حب میں قائم فیکٹری مقامی افراد کو روزگار فراہم کرے‘ سلیم خان
  • 3 سال میں، 28 لاکھ 94 ہزار پاکستانی بیرون ملک چلے گئے
  • سندھ بلڈنگ، صدر ٹاؤن میں تعمیراتی مافیا سرگرم، رہائشی پلاٹوں پر قبضہ
  • کراچی، پاک کالونی میں پولیس مقابلہ، لیاری گینگ وار سے تعلق رکھنے والے دو ملزمان گرفتار
  • 3سال، 28 لاکھ 94 ہزار پاکستانی بیرون ملک چلے گئے
  • دریا کو بہنے دو، ملیر اور لیاری کی گواہی
  • مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت نفرت اور انتشار کی منظم کوششیں