ایلون مسک کو نئی امریکی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان مہنگا پڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
ایلون مسک کو نئی امریکی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان مہنگا پڑ گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 8 July, 2025 سب نیوز
نیویارک(آئی پی ایس) دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کو نئی امریکی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان مہنگا پڑ گیا۔
ان کی کمپنی ٹیسلا کے شیئرز میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے، جس سے کمپنی کی مالیت میں تقریباً 76 ارب ڈالر کی کمی ہو گئی۔
برطانوی اخبار دی گارجین کے مطابق پیر کو ٹریڈنگ کے آغاز پر ٹیسلا کے حصص کی قیمت میں 7.
یہ گراوٹ سرمایہ کاروں کے اس خدشے کے باعث سامنے آئی کہ سیاست میں مسک کی دلچسپی ٹیسلا کی توجہ اور ترقی میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کی سیاسی جماعت کے قیام کو “مضحکہ خیز” قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر ان پر تنقید کے تیر برسا دیے۔ ٹرمپ نے کہا، “ایلون مسک مکمل طور پر پٹڑی سے اتر چکے ہیں، اور ایک ٹرین ریک بن گئے ہیں۔”
ایلون مسک نے اپنے پلیٹ فارم X (سابق ٹوئٹر) پر لکھا: “ہم ایک جماعتی نظام میں جی رہے ہیں، جمہوریت میں نہیں۔ ’امریکا پارٹی‘ آپ کو آپ کی آزادی واپس دلانے کے لیے بنائی گئی ہے۔”
اس صورتحال کے بعد سرمایہ کاروں کو خدشہ ہے کہ ایلون مسک کی توجہ کمپنیوں سے ہٹ کر سیاست کی طرف چلی جائے گی، جو ٹیسلا کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسرکاری ملازمین اور ٹیکس کی وصولی برطانیہ نے ایران میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ کھول دیا عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں جلد سماعت کرنے کی استدعا مناسب وقت پر ایران پر سے پابندیاں اٹھالوں گا، امریکی صدر اسرائیل غزہ کے 75 فی صد زیر قبضہ علاقے کو خالی کرنے کے لیے آمادہ روسی وزیرِ ٹرانسپورٹ نے برطرفی کے چند گھنٹوں بعد خودکشی کرلی اسرائیل بے لگام، لبنان کے شمالی، مشرقی اور جنوبی علاقوں پر فضائی حملےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سیاسی جماعت ایلون مسک کا اعلان
پڑھیں:
ٹرمپ کا ایلون مسک کے تیسری سیاسی جماعت کے اعلان پر ردعمل سامنے آگیا
ٹرمپ کا ایلون مسک کے تیسری سیاسی جماعت کے اعلان پر ردعمل سامنے آگیا WhatsAppFacebookTwitter 0 7 July, 2025 سب نیوز
نیوجرسی(آئی پی ایس) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سابق حلیف ایلون مسک کی جانب سے نئی سیاسی جماعت بنانے کے اعلان پر شدید تنقید کی اور اسے “بے ہودہ” قرار دیا۔
نیوجرسی سے واشنگٹن واپس جاتے ہوئے طیارے میں سوار ہونے سے قبل ٹرمپ نے صحافیوں سے کہا کہ “میرے خیال میں تیسری جماعت کا قیام ایک بے ہودہ اور کم عقلی پر مبنی عمل ہے۔ ہم ریپبلکن پارٹی کے ساتھ زبردست کامیابی حاصل کر رہے ہیں۔”
انھوں نے مزید کہا “یہ نظام ہمیشہ سے دو جماعتوں پر قائم رہا ہے، اور میرے نزدیک تیسری جماعت بنانے سے صرف مزید الجھن پیدا ہوتی ہے۔”
ٹرمپ نے گفتگو کے اختتام پر کہا: “وہ (ایلون مسک) اس سے جتنا چاہے لطف اٹھا سکتا ہے، مگر میں اسے کم عقلی اور بے ہودگی ہی سمجھتا ہوں۔”
یاد رہے کہ ایلون مسک اور ٹرمپ کے درمیان ماضی میں قریبی تعلقات رہے ہیں۔ دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے ریپبلکن صدارتی مہم کو 27 کروڑ ڈالر سے زائد کا عطیہ دیا تھا۔ وہ وفاقی اخراجات میں کمی کے لیے بنائی گئی “کمیٹی برائے سرکاری کفایت شعاری” کی سربراہ رہے اور وائٹ ہاؤس کے مستقل مہمان سمجھے جاتے تھے۔
مسک نے مئی میں اس کمیٹی سے علیحدگی اختیار کی تاکہ وہ اپنی کمپنیوں پر توجہ دے سکیں۔ لیکن کچھ ہی عرصے بعد صدر ٹرمپ کی جانب سے پیش کیے گئے بجٹ بل پر دونوں کے درمیان کھلے عام اختلافات پیدا ہو گئے۔
ایلون مسک نے خبردار کیا تھا کہ اگر مذکورہ بل کو منظور کیا گیا تو وہ نئی سیاسی جماعت بنائیں گے۔ اور ہفتے کے روز، “ڈونلڈ ٹرمپ کا عظیم اور خوبصورت قانون” منظور ہونے کے ایک دن بعد، مسک نے اپنے وعدے پر عمل کرتے ہوئے “امریکا پارٹی” کے قیام کا اعلان کر دیا۔
اتوار کی شب، صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر “ٹروتھ سوشل” پلیٹ فارم پر ایلون مسک کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، اور ایک طویل پوسٹ میں کہا کہ مسک “آپے سے باہر ہو چکا ہے” اور اب وہ ایک “چلتی پھرتی آفت” بن چکا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ امریکی نظام میں تین جماعتوں کا وجود صرف “انتشار اور مکمل بے ترتیبی کا ذریعہ ہے”، اور ملک پہلے ہی “انتہائی بائیں بازو کے عناصر” کی وجہ سے بے چینی کا شکار ہے، جسے مسک کی حالیہ سیاسی سرگرمیاں مزید ہوا دے رہی ہیں۔
اس کے برعکس، ٹرمپ نے ریپبلکن پارٹی کی تعریف کی اور اسے “ایک ہموار چلنے والی مشین” قرار دیا۔ ان کے بقول، پارٹی نے حال ہی میں “ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا قانون” منظور کیا ہے۔ ٹرمپ نے اس قانون کی ایک اہم شق کی طرف توجہ دلائی، جس کے تحت “الیکٹرک گاڑیوں کی جبری خریداری” کے نام نہاد حکم کو ختم کر دیا گیا، جسے وہ “مضحکہ خیز” قرار دیتے ہیں۔
ٹرمپ کی تنقید یہیں ختم نہیں ہوئی۔ انھوں نے انکشاف کیا کہ ایلون مسک نے اُن سے ناسا کے لیے اپنے ایک قریبی دوست کو بطور ڈائریکٹر مقرر کرنے کی درخواست کی تھی۔ اگرچہ ٹرمپ نے اس بات کو تسلیم کیا کہ وہ شخص “بہت ہی اچھا امیدوار” تھا، لیکن وہ اس وقت حیران رہ گئے جب انھیں معلوم ہوا کہ وہ شخص “پکا ڈیموکریٹ” ہے اور اس نے کبھی ریپبلکن پارٹی کو کوئی مدد نہیں دی۔
ٹرمپ نے کہا کہ مسک کی یہ درخواست “نا مناسب” تھی، خاص طور پر اس تناظر میں کہ ناسا کا ادارہ مسک کی کمپنی “اسپیس ایکس” کے کاروبار سے براہِ راست جڑا ہوا ہے، جو خلائی گاڑیوں کی تیاری میں مصروف ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآرٹیکل 62 اور 63 آمریت کی نشانی، نکال کر پھینک دیں: سپیکر پنجاب اسمبلی متنازع پیکا ایکٹ کالعدم قرار دینے کی درخواست پر حکومت نے تحریری جواب جمع کرادیا حکومت اور اسٹیٹ بینک کے سخت فیصلوں سے معیشت بحال ہوئی، گورنر اسٹیٹ بینک برکس ممالک کی ایران پر حملوں کی مذمت، اسرائیل و امریکا کا نام لینے سے گریز حوالدار لالک جان شہید:کسی بھی محاذ پر آخری لمحے تک بہادری و دفاع کی اعلیٰ ترین مثال اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات کا پہلا دور بے نتیجہ ختم ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد پہلی بار صیہونی طیاروں کا یمن میں بڑا فضائی حملہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم