بھارتی خاتون اہل کار نے 18 فٹ لمبا کوبرا سانپ پکڑ لیا: ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارتی ریاست کیرالا کے جنگلات سے گھرے ایک علاقے میں اس وقت سنسنی پھیل گئی جب مقامی چشمے کے صاف شفاف پانی میں ایک خطرناک سانپ کی موجودگی کا انکشاف ہوا۔
حیرت اور خوف کے ملے جلے جذبات میں گھرے مقامی افراد نے فوری طور پر محکمہ جنگلات سے مدد کی اپیل کی۔ چند ہی گھنٹوں میں یہ واقعہ نہ صرف مقامی میڈیا بلکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی جنگل کی آگ کی طرح پھیل گیا، جس کی وجہ وہ حیران کن ویڈیو بنی جس میں ایک خاتون اہلکار تن تنہا 18 فٹ لمبے کوبرا سانپ کو قابو میں لاتی دکھائی دیتی ہیں۔
اس ویڈیو میں نظر آنے والی باہمت خاتون ڈاکٹر جی ایس روشنی، محکمہ جنگلات میں کئی سالوں سے خدمات انجام دے رہی ہیں اور اپنے شعبے میں مہارت کے باعث خاصی شہرت رکھتی ہیں۔ واقعے کے دن جب محکمہ جنگلات کو اطلاع ملی کہ چشمے کے پانی میں ایک مشتبہ زہریلا سانپ نظر آیا ہے تو دیگر تمام افسران کی مشاورت کے بعد ڈاکٹر روشنی کو جائے وقوع پر روانہ کیا گیا۔
جیسے ہی وہ چشمے کے قریب پہنچیں تو انہوں نے اپنی تربیت اور تجربے کو استعمال کرتے ہوئے صورتحال کا فوری جائزہ لیا۔ ان کے ہاتھ میں ایک لمبی چھڑی تھی جسے وہ انتہائی مہارت سے استعمال کرتی رہیں۔
چند ہی منٹوں کی کوشش کے بعد وہ سانپ کو قابو میں لے آئیں۔ یہ منظر نہ صرف حیران کن تھا بلکہ بے حد خطرناک بھی، کیونکہ جس سانپ کو انہوں نے قابو کیا وہ کوئی عام سانپ نہیں بلکہ کنگ کوبرا تھا، جو دنیا کے سب سے لمبے زہریلے سانپوں میں شمار ہوتا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق ڈاکٹر روشنی کی مہارت اور حوصلے نے سب کو حیران کر دیا۔ جیسے ہی انہوں نے سانپ کو قابو کیا، وہاں موجود لوگ تالیاں بجا کر ان کی داد دینے لگے۔ کچھ لمحوں میں ہی اس دلیری کا منظر کیمرے کی آنکھ میں محفوظ ہو گیا اور جلد ہی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ مختلف پلیٹ فارمز پر لاکھوں صارفین نے ویڈیو دیکھی اور ڈاکٹر روشنی کو خراج تحسین پیش کیا۔
سوشل میڈیا صارفین نے نہ صرف ان کی بہادری کو سراہا بلکہ حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ ڈاکٹر روشنی کو ان کے اس کارنامے پر خصوصی اعزاز سے نوازا جائے۔
اس موقع پر محکمہ جنگلات کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ ڈاکٹر روشنی گزشتہ 8 سال سے سانپ پکڑنے کے فرائض انجام دے رہی ہیں اور اس عرصے میں انہوں نے 800 سے زائد سانپوں کو محفوظ طریقے سے قابو کیا ہے، جو کہ اپنی نوعیت کا ایک غیرمعمولی ریکارڈ ہے۔
ترجمان نے یہ بھی انکشاف کیا کہ یہ پہلا موقع تھا جب ڈاکٹر روشنی نے کسی کنگ کوبرا کو پکڑا، کیونکہ کیرالا کے اس مخصوص علاقے میں ایسے سانپوں کی موجودگی نایاب تصور کی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ محکمہ جنگلات میں خواتین بھی مشکل ترین کاموں میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کر رہی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: محکمہ جنگلات ڈاکٹر روشنی انہوں نے سانپ کو میں ایک
پڑھیں:
مبینہ ٹاؤن میں گھریلو ناچاقی پر لیڈی ڈاکٹر نالے میں کود گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-02-7
کراچی (اسٹاف رپورٹر) مبینہ ٹاؤن اسکاؤٹ کالونی میں گزشتہ رات ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا، جہاں ڈاکٹر مشال دختر فضل نامی خاتون نے مبینہ طور پر گھریلو جھگڑوں اور شوہر کے رویے سے دل برداشتہ ہو کر نالے میں چھلانگ لگا دی۔ عینی شاہدین نے خاتون کو نالے میں کودتے دیکھا۔ اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور کئی گھنٹوں کی تگ و دو کے باوجود ڈاکٹر مشال کی لاش تاحال برآمد نہیں ہوسکی۔ ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ڈاکٹر مشال کا اپنے شوہر حسنین سے دوسری شادی کے معاملے پر جھگڑا چل رہا تھا۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ حسنین اکثر بیوی پر تشدد کرتا تھا جس کے باعث وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھی۔