ایم کیو ایم پاکستان کا نمائش چورنگی پر عزاداران حسینؑ کیلئے سبیلِ امام حسینؑ اور طبی امدادی کیمپ کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ میدانِ کربلا میں خانوادہ رسولؐ نے نہ صرف حق کے لیے قربانی دی بلکہ یہ پیغام بھی دیا کہ کٹھن ترین حالات میں بھی نماز کو ترک نہیں کیا جا سکتا، یوم عاشور ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اگر نیت خالص اور موقف برحق ہو تو اقلیت میں ہونے کے باوجود ظالم کے سامنے سر جھکانے کے بجائے حق کا علم بلند کیا جا سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، سینئر مرکزی رہنما سید امین الحق و دیگر مرکزی رہنماؤں کے ہمراہ یوم عاشور کے موقع پر کراچی کے مرکزی جلوس عزا میں شرکت کی، جہاں انہوں نے علمائے کرام اور منتظمین سے ملاقاتیں کیں اور ایم اے جناح روڈ پر قائم ایم کیو ایم پاکستان کے سبیل و طبی کیمپ کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کربلا کا پیغام یہ ہے کہ حق و باطل کی لڑائی میں فتح ہمیشہ سچائی کی ہوتی ہے، نیزوں پر لہرائے گئے سر آج بھی سربلند ہیں اور باطل کے جشن ماند پڑ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امام حسینؑ اور ان کے اہلِ بیتؑ کی قربانیاں تاریخ اسلام کا وہ روشن باب ہیں، جو رہتی دنیا تک انسانیت کو صبر، استقامت اور حق گوئی کا سبق دیتا رہے گا۔ ڈاکٹر خالد مقبول کا کہنا تھا کہ میدانِ کربلا میں خانوادہ رسولؐ نے نہ صرف حق کے لیے قربانی دی بلکہ یہ پیغام بھی دیا کہ کٹھن ترین حالات میں بھی نماز کو ترک نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ یوم عاشور ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اگر نیت خالص اور موقف برحق ہو تو اقلیت میں ہونے کے باوجود ظالم کے سامنے سر جھکانے کے بجائے حق کا علم بلند کیا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے امدادی کیمپ میں زخمی عزاداروں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرتے ہوئے ان کی مرہم پٹی بھی کی۔ اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر مرکزی رہنما سید امین الحق، مرکزی رہنماؤں اشرف علی، ارشاد ظفیر، مسعود محمود، زاہد منصوری، سی او سی کے انچارج فرقان اطیب و اراکین سی او سی، رکن قومی اسمبلی حسان صابر، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر ممبر سندھ اسمبلی طحہ احمد خان، ممبر صوبائی اسمبلی فیصل رفیق، ممبر صوبائی اسمبلی عامر صدیقی و دیگر اسمبلی اراکین، مرکزی میڈیکل ایڈ کمیٹی انچارج و اراکین، ذمہ داران و کارکنان کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کیا جا سکتا نے کہا کہ
پڑھیں:
کراچی، 9 محرم مرکزی جلوس میں جبری گمشدہ شیعہ عزاداران کے اہلخانہ کا احتجاج
مقررین نے کہا کہ مطالبہ کیا کہ بے گناہ مظلوموں کو جلد از جلد رہا کیا جائے، اگر کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو عدالتوں میں پیش کیا جائے اور انہیں اہنے دفاع کا حق دیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں نو محرم الحرام کے مرکزی جلوس عزاء میں جبری گمشدہ شیعہ عزاداران کے اہلخانہ نے اپنے پیاروں کی عدم بازیابی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ایم اے جناح روڈ پر امام بارگاہ علی رضاؑ کے سامنے نماز دوران مرکزی جلوس کے بعد جبری گمشدہ شیعہ افراد کے اہلخانہ کی جانب سے کئے گئے احتجاج میں مرد و خواتین، لاپتہ شیعہ افراد کے معصوم بچے بھی موجود تھے۔ احتجاجی مظاہرے میں مجلس وحدت مسلمین کراچ کے صدر مولانا صادق جعفری، ہئیت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ کے مرکزی رہنما مولانا اصغر شہیدی، شیعہ علماء کونسل کراچی کے صدر مولانا بدر الحسنین عابدی و لاپتا شیعہ عزادار کے والد علمدار رضوی نے خطاب کیا۔ اس موقع پر مولانا ڈاکٹر عقیل موسیٰ، مولانا باقر زیدی، علامہ مبشر حسن، سمیت ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے دیگر علماء کرام و رہنما بھی شریک تھے۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ حسینؑ کے ماننے والوں نے سر کٹوائے، جیلیں کاٹیں، اسیر ہوئے، گھر چھوڑے، ہجرتیں کیں، شہادتوں کو گلے لگایا، لیکن کبھی بھی ظالموں سے مفاہمت نہیں کی، شیعہ قوم نہ اسیری و شہادتوں سے ڈرنے والی قوم ہے اور نہ ہی لاپتا و گمشدگی سے خوفزدہ۔ انہوں نے کہا کہ کئی کئی سالوں سے مائیں بہنیں و بیٹیاں اپنے لاپتا پیاروں کی تصاویر اٹھائے سراپا احتجاج بن کر عزاداران سید الشہداء (ع) کے سامنے بھی کھڑی ہیں اور ملک کی مقتدر قوتوں کے کانوں پر جوں نہیں رینگ رہی۔ مقررین نے کہا کہ کئی کئی سالوں سے بے گناہ شیعہ جوانوں کو جبری گمشدہ کیا ہوا ہے، انکے بوڑھے والدین، بیویاں، بہنیں، بیٹیاں اپنے پیاروں کا انتظار کر رہے ہیں، انکا فقط ایک مطالبہ ہے کہ قانون کے مطابق عمل کیا جائے۔ مقررین نے کہا کہ ریاستی اداروں کے ساتھ ہمارے کئی مزاکرات بھی ہوئے، ہمیں یہ وعدہ بھی دیا گیا کہ ہم قانون کے مطابق عمل کرینگے، مظلوموں کو رہا کرینگے، لیکن وعدے پر عمل نہیں ہوا، پوری قوم مظلوموں کے ساتھ ہے۔
لاپتا شیعہ عزادار کے والد علمدار رضوی نے مطالبہ کیا کہ بے گناہ مظلوموں کو جلد از جلد رہا کیا جائے، اگر کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو عدالتوں میں پیش کیا جائے اور انہیں اہنے دفاع کا حق دیا جائے، اگر کوئی جبری گمشدہ شیعہ اسیر عزادار حراست میں شہید ہو گیا ہے تو کم از کم ہم ورثا کو لاش حوالے کی جائے۔ لاپتا شیعہ افراد کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کرنے کیلئے احتجاجی کیمپ میں علمائے کرام سمیت بڑی تعداد میں عزاداران امام حسینؑ نے شرکت کی۔