ایران نے جی پی ایس نیویگیشن سسٹم پر انحصار ختم کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
لاہور:
ایرانی میڈیا کے مطابق ایران امریکی سیٹلائٹ پر مشتمل عالمی پوزیشنگ و نیویگیشن نظام جی پی ایس (GPS)پر انحصار مکمل طور پر ختم کر کے برائے سول و ملٹری مقاصد کی تکمیل چین کا عالمی نیویگیشن سسٹم بیڈو (BeiDou)استعمال کرنے لگا ہے۔
یوں پاکستان کے بعد ایران طاقتور چینی پوزیشنگ نظام سے بھرپور عسکری فائدہ اٹھاتا دوسرا ملک بن گیا۔
یاد رہے حالیہ لڑائی میں مقامی اسرائیلی ایجنٹوں نے جی پی ایس کی مدد سے ایرانی ملٹری تنصیبات پر ڈرون حملے کیے تھے۔
نیز یہ سسٹم امریکی افواج کی ملکیت ہے لہذا ایرانی افواج اسے برتتے ہوئے جو خفیہ منصوبے بناتی ان کی خبر اسرائیل تک پہنچ جاتی۔عسکری راز محفوظ کرنے کے لیے ہی بیڈو کو اپنایا گیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کی مسلسل حمایت اور مشرق وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے پر امریکا کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکی کبھی کبھار یہ کہتے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں لیکن جب تک وہ ملعون صیہونی ریاست (اسرائیل) کی حمایت جاری رکھیں گے اور مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجی اڈے اور مداخلت ختم نہیں کریں گے اس وقت تک کسی تعاون کی گنجائش نہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی پیشکش کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ایسے ملک سے تعلقات قائم نہیں کرسکتا جو خطے میں بدامنی اور اسرائیل کی حمایت کا ذمہ دار ہو۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔
گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جب ایران تیار ہوگا تو امریکا بات چیت اور تعاون کے لیے تیار ہے، ہمارے لیے دوستی اور تعاون کے دروازے کھلے ہیں۔
خیال رہے کہ ایران اور امریکا کے تعلقات 2018 میں ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کے بعد سے مسلسل کشیدہ ہیں۔