Islam Times:
2025-11-03@18:27:55 GMT

امریکہ مخالف ایک اہم اجلاس کی کارروائی

اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT

امریکہ مخالف ایک اہم اجلاس کی کارروائی

اسلام ٹائمز: برازیل کے شہر ریو ڈی جنرو میں برکس کے سربراہی اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ "ہم اسلامی جمہوریہ ایران کیخلاف 13 جون 2025ء کے فوجی حملوں کی جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، مذمت کرتے ہیں۔ برکس کے رکن ملکوں کے سربراہوں نے اپنے اعلامیہ ميں اسی طرح غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ برکس کے رکن ملکوں کے سربراہوں نے اسی طرح ٹرمپ حکومت کے ٹیرف کے بارے میں کہا ہے کہ ہم ان کے یک جانبہ اقدامات پر جنھوں نے تجارت کو مختل کر دیا ہے اور تجارت کی عالمی تنظیم کے قوانین کے خلاف ہیں، تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ ترتیب و تنظیم: علی واحدی

امریکی صدر نے اعلان کیا کہ کوئی بھی ملک جو برکس گروپ کی امریکہ مخالف پالیسیوں سے ہم آہنگ ہوگا، اسے 10 فیصد اضافی ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ٹرمپ کا یہ اقدام امریکہ اور برکس کے رکن ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔ ایسی صورتحال میں جب دنیا کثیر قطبی کی طرف بڑھ رہی ہے، ایسی پالیسیاں بڑی طاقتوں کے درمیان معاشی اور سیاسی مسابقت کو تیز کرنے کا باعث بن سکتی ہیں۔ برکس گروپ، جس میں برازیل، روس، بھارت، چین اور کئی دوسرے ممالک شامل ہیں، ایک اقتصادی اور سیاسی بلاک کے طور پر پھیل رہا ہے۔ یہ گروپ اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے اور امریکہ پر انحصار کم کرنا چاہتا ہے۔ اس دھمکی کے ساتھ، ٹرمپ عالمی سطح پر امریکی اثر و رسوخ کو برقرار رکھنے اور برکس طاقت کی توسیع کو روکنا چاہتے ہیں۔

اپنے پیغام میں، ٹرمپ نے واضح طور پر کہا ہے کہ ان محصولات میں کوئی استثنا نہیں ہے۔ ٹرمپ نے یہ بیان برکس اجلاس کے اس بیان کے جواب میں کہا ہے کہ برکس ممالک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے "اندھا دھند" ٹیرفس کے نفاذ کی پالیسی کی مذمت کرتے ہیں۔ بلاک کے رہنماؤں نے "یکطرفہ ٹیرفس اور نان ٹیرفس اقدامات میں اضافے کے بارے میں شدید خدشات کا اظہار کیا، جو تجارت کو مسخ کرنے کے ساتھ ہی عالمی تجارتی تنظیم کے قوانین سے مطابقت نہیں رکھتے ہیں۔" ان کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات "عالمی اقتصادی ترقی کے امکانات کو متاثر کر رہے ہیں۔ برکس گروپ نے حالیہ برسوں میں نئے ممالک کے الحاق کے ساتھ اپنی طاقت میں اضافہ کیا ہے۔ برکس بلاک کو ابتدا میں برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ نے تشکیل دیا تھا، جس میں گذشتہ برس مصر، ایتھوپیا، ایران، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور انڈونیشیا بھی رکن کے طور پر شامل ہوئے اور اس کے سائز میں اضافہ ہوا۔

یہ دنیا کی تقریباً نصف آبادی پر مشتمل گروپ ہے۔ اقتصادی طور پر برکس 2023ء میں تقریباً 30.

8 ٹریلین ڈالر کی جی ڈی پی کے ساتھ تیزی سے مغربی ممالک کے لیے ایک کاؤنٹر بلاک کے طور پر ابھرا ہے۔ اس کے علاوہ، اس بلاک میں دنیا کے تیل کے ذخائر کا تقریباً 44.4% ہے اور دنیا کی گندم کی پیداوار میں نمایاں حصہ (48.7%) ہے۔ یہ اثرات برکس کی معاشی طاقت اور قدرتی وسائل کو ظاہر کرتے ہیں، جو موجودہ مغربی ورلڈ آرڈر کو چیلنج کرسکتے ہیں۔ ترقی پذیر ممالک کے وسیع تر ہوتے گروپ برکس کے رہنماؤں نے اتوار کے روز برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں ملاقات کی، جس میں کثیرالجہتی سفارت کاری کے لیے بلاک کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ اپنے افتتاحی کلمات میں برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا نے کہا، "ہم کثیرالجہتی کے بے مثال خاتمے کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔"

انہوں نے کہا، "اگر بین الاقوامی طرز حکمرانی 21 ویں صدی کی نئی کثیر قطبی حقیقت کی عکاسی نہیں کرتی ہے، تو پھر یہ برکس پر منحصر ہے کہ وہ اس کی تجدید میں مدد کرے۔" انہوں نے نیٹو فوجی اتحاد پر بھی تنقید کی اور الزام لگایا کہ اس نے گذشتہ ماہ کے اواخر میں جی ڈی پی کے 5 فیصد دفاعی اخراجات کا ہدف مقرر کرنے کے بعد اسلحے کی عالمی دوڑ کو ہوا دی ہے۔ برازیل کے صدر نے عالمی اداروں کا ڈھانچہ از نو تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ برازیل کے صدر نے برکس سربراہی اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں اقوام متحدہ، آئی ایم ایف اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے ڈھانچے کی از سر نو تیاری اور جدید عالمی نظام کی معماری ميں دنیا کے جنوبی ملکوں کے زیادہ کردار پر زور دیا ہے۔

ریو ڈی جنرو میں برکس سربراہی اجلاس کا ایجنڈا، امریکا کی تجارتی پالیسیوں کی مخالفت، ٹیکنالوجی پر اجارہ داری کا مقابلہ اور عالمی اداروں کی اصلاح ہے۔ ریو ڈی جنرو میں دو روزہ برکس سربراہی اجلاس کے شرکا جنوبی ملکوں کے باہمی تعاون کی تقویت کے ذریعے مغرب کی تسلط پسندی، نئے اقتصادی چیلنجز، مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) اور موسمی تغیرات  جیسے مسائل پر بحث و مباحثہ اور تبادلہ خیال کریں گے۔ برازیل کے صدر لوئس ایناسیو لولا ڈا سلوا نے برکس سربراہی اجلاس سے خطاب میں جدید ترین ٹیکنالوجی بالخصوص آرٹیفیشل انٹلیجنس پر چند جانبہ نگرانی کی ضرورت پر زور دیا اور خبردار کیا کہ اگر اس حوالے سے معاہدے کا شفاف ڈھانچہ تیار نہ کیا گیا تو بڑی کمپنیاں جدید ٹیکنالوجی پر اپنا تسلط اور اجارہ داری قائم کرلیں گی۔

انھوں نے کہا کہ شفاف اور جامع دستور العمل کے فقدان کی صورت میں ایسے ماڈل اپنائے جائیں گے، جن میں صرف بڑی کمپنیوں کی تجربے کہ بنیاد پر توسیع آئے گی۔ برازیل کے شہر ریو ڈی جنرو میں برکس کے سربراہی اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ "ہم اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف 13 جون 2025ء کے فوجی حملوں کی جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، مذمت کرتے ہیں۔ برکس کے رکن ملکوں کے سربراہوں نے اپنے اعلامیہ ميں اسی طرح غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ برکس کے رکن ملکوں کے سربراہوں نے اسی طرح ٹرمپ حکومت کے ٹیرف کے بارے میں کہا ہے کہ ہم ان کے یک جانبہ اقدامات پر جنھوں نے تجارت کو مختل کر دیا ہے اور تجارت کی عالمی تنظیم کے قوانین کے خلاف ہیں، تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: برکس سربراہی اجلاس ریو ڈی جنرو میں برازیل کے صدر بین الاقوامی کہا ہے کہ اجلاس کے کرتے ہیں ممالک کے کے ساتھ میں کہا بلاک کے دیا ہے

پڑھیں:

عیسائیوں کے قتل عام کا الزام: ٹرمپ کا نائیجیریا میں فوجی کارروائی کیلئے تیاری کا حکم

عیسائیوں کے قتل عام کا الزام: ٹرمپ کا نائیجیریا میں فوجی کارروائی کیلئے تیاری کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 2 November, 2025 سب نیوز

واشنگٹن (آئی پی ایس) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے پینٹاگون کو نائیجیریا میں ممکنہ فوجی کارروائی کی تیاری کرنے کا حکم دیا ہے، وہ بار بار اس ملک پر یہ الزام لگاتے رہے ہیں کہ وہ عیسائیوں کے خلاف تشدد روکنے کے لیے کافی اقدامات نہیں کر رہا، تاہم نائیجیریا نے بارہا یہ الزام مسترد کیا ہے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈٰیا پیغام میں، ٹرمپ نے نائیجیریا میں عیسائی برادری کے خلاف ہونے والے ’قتلِ عام‘ پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ امریکا ’فوری طور پر نائیجیریا کو دی جانے والی تمام امداد اور تعاون بند کر دے گا، اور وہاں کی حکومت کو ’تیزی سے حرکت کرنے‘ کی وارننگ دی۔
اس طویل پیغام میں ٹرمپ نے کہا کہ بہت ممکن ہے کہ امریکا اب اس بدنام شدہ ملک (نائیجیریا) میں بھرپور ہتھیاروں کے ساتھ داخل ہو جائے، تاکہ اُن دہشت گردوں کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے جو یہ ہولناک مظالم انجام دے رہے ہیں۔
عیسائی برادری اور مسلمان، دونوں ہی اس ملک میں شدت پسند اسلام پسندوں کے حملوں کے شکار رہے ہیں، 2 کروڑ 30 لاکھ سے زائد آبادی والے ملک میں تشدد کے پیچھے مختلف عوامل ہیں، کچھ واقعات مذہبی بنیادوں پر ہوتے ہیں اور دونوں گروہوں کو متاثر کرتے ہیں، جب کہ دیگر کا آغاز کاشت کاروں اور چرواہوں کے درمیان محدود وسائل پر تنازع، کمیونٹی اور نسلی کشیدگیوں سے ہوتا ہے۔

اگرچہ عیسائی برادری کو نشانہ بنایا جاتا ہے، مقامی رپورٹس بتاتی ہیں کہ زیادہ تر شکار نائیجیریا کے اکثراََ مسلم شمال میں رہنے والے مسلمان ہی ہیں۔
ٹرمپ نے لکھا کہ میں اپنے محکمہ جنگ کو ممکنہ کارروائی کی تیاری کرنے کا حکم دے رہا ہوں، اگر ہم حملہ کریں گے تو وہ تیز، بے رحم اور مزے دار ہوگا، بالکل ویسے ہی جیسے دہشت گرد غنڈے ہمارے عزیز عیسائیوں پر حملہ کرتے ہیں! نائیجیر کی حکومت کے لیے بہتر ہوگا کہ وہ تیزی سے حرکت کرے!

امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہِیگسیتھ نے ٹرمپ کے بیانات کی اسکرین شاٹ کے ساتھ سوشل میڈیا پر لکھا ’یس سر‘،
نائیجیریا (اور کہیں بھی) معصوم عیسائیوں کا قتل فوری طور پر ختم ہونا چاہیے، وار ڈپارٹمنٹ کارروائی کی تیاری کر رہا ہے، یا تو نائیجیریا کی حکومت عیسائیوں کی حفاظت کرے، یا ہم ان دہشت گردوں کو مار ڈالیں گے جو یہ ہولناک مظالم کر رہے ہیں۔
ٹرمپ کا یہ اعلان جمعہ کو کیے گئے ایک ایسے الزام کے بعد آیا ہے، جس میں انہوں نے نائیجیریا پر مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں کا الزام لگایا تھا، اور کہا تھا کہ عیسائیت نائیجیریا میں وجودی خطرے کا سامنا کر رہی ہے اور اس ملک کو بین الاقوامی مذہبی آزادی ایکٹ کے تحت ’خاص تشویش والا ملک‘ قرار دیا تھا۔
یہ لیبل اس طرف اشارہ کرتا ہے کہ ان کی انتظامیہ نے یہ نتیجہ نکالا ہے کہ نائیجیریا کی حکومت انتظامی، جاری، اور سنگین نوعیت کی مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے یا ان پر خاموش ہے۔
ہماری مخلصانہ کوششوں کو مد نظر نہیں رکھا گیا، نائیجیریا
نائیجیریا کے صدر بولا ٹنوبو نے ایک سوشل میڈیا پیغام میں لکھا کہ نائیجیریا کو مذہبی طور پر عدم برداشت والا ملک قرار دینا ہماری قومی حقیقت کی عکاسی نہیں کرتا، نہ ہی اس میں حکومت کی مسلسل اور مخلصانہ کوششوں کو مدِ نظر رکھا گیا ہے، جو تمام نائیجیریائیوں کی مذہب و عقائد کی آزادی کی حفاظت کے لیے کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نائیجیریا امریکی حکومت اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کمیونیٹیزِ تمام مذاہب کے تحفظ پر سمجھ بوجھ اور تعاون کو گہرا کر رہا ہے۔

ٹنوبو کے پریس سیکریٹری نے امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کے اس سوشل میڈیا پیغام کے جواب میں جس میں ’ہزاروں عیسائیوں کے قتلِ عام‘ کی مذمت کی گئی تھی، اس بیانئے کو نائیجیریا کی صورتحال کی شدید مبالغہ آرائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ عیسائی، مسلمان، چرچ اور مسجد سب کو بے ترتیب طور پر حملوں کا سامنا ہے۔

بایو اونانگا نے کہا کہ ہمارے ملک کو امریکا سے جس چیز کی ضرورت ہے وہ ہے کچھ ریاستوں میں ان پرتشدد انتہا پسندوں سے لڑنے کے لیے فوجی مدد، ’خاص تشویش والے ملک‘ کا درجہ نہیں چاہیے۔

وائٹ ہاؤس اور ٹنوبو کے دفتر کے ترجمانوں نے فوراً تبصرے کے لیے درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنیوزی لینڈ کے سابق کپتان کین ولیمسن کا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سے ریٹائرمنٹ کا اعلان بھارت سے آنے والی ہواؤں سے لاہور کی فضا انتہائی مضر صحت سابق وزیراعظم شاہد خاقان دل کی تکلیف کے باعث ہسپتال منتقل پشاور: سی ٹی ڈی تھانے میں شارٹ سرکٹ سے بارودی مواد پھٹ گیا، ایک اہلکار جاں بحق خیبرپختونخوا کابینہ ممبران کے محکموں کا باضابطہ اعلامیہ جاری،شفیع اللہ جان معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر جب کوئی پیچھے سے دھمکی دے تو مذاکرات پر برا اثر پڑتا ہے: طالبان حکومت کے ترجمان شاہ محمود سے سابق پی ٹی آئی رہنماں کی ملاقات، ریلیز عمران تحریک چلانے پر اتفاق،فواد چوہدری کی تصدیق TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پاکستان، چین اور روس خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعوی
  • پاکستان، چین اور روس خفیہ ایٹمی تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعویٰ
  • عراق میں نیا خونریز کھیل۔۔۔ امریکہ، جولانی اتحاد۔۔۔ حزبِ اللہ کیخلاف عالمی منصوبے
  • ہوم بیسڈ ورکرز کے عالمی دن پرہوم نیٹ پاکستان کے تحت اجلاس
  • کینیڈین وزیرِاعظم نے ٹیرف مخالف اشتہار پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • عیسائیوں کے قتل عام کا الزام: ٹرمپ کا نائیجیریا میں فوجی کارروائی کیلئے تیاری کا حکم
  • ٹیرف مخالف اشتہار پر امریکی صدر سے معافی مانگی ہے: کینیڈین وزیر اعظم
  • امریکہ نے عالمی امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے‘اعجازقادری
  • امریکہ امن کا نہیں، جنگ کا ایجنڈا آگے بڑھا رہا ہے، ثروت اعجاز قادری
  • خطرناک تر ٹرمپ، امریکہ کے جوہری تجربات کی بحالی کا فیصلہ