واقعہ کربلا دین کی سر بلندی کیلیے اپنا سب کچھ نچھاور کر دینے کا درس دیتا ہے، خالد مقبول صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
یوم عاشورہ کے موقع پر پیغام میں ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین نے کہا کہ حضرت سیدنا امام حسینؑ کے طرزِ زندگی پر عمل پیرا ہوکر انسان دنیا اور آخرت میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں، واقعہ کربلا کی روشنی میں ہی ہم اپنے معاشرے میں ظلم و زیادتی اور نا انصافیوں کے خلاف سینہ سپر ہو کر مظلوم اور حق کا ساتھ دیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول نے یوم عاشورہ کے موقع پر عوام کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ نواسہ رسولؐ حضرت امام حسینؑ نے اپنے اہل خانہ اور خاندان کو دین اسلام کی سر بلندی کی خاطر قربان کر دیا لیکن یزیدیت کے آگے سر نہیں جھکایا، محرم الحرام حرمت والا مہینہ ہے اور یہ مہینہ انسانی تاریخ میں عظیم قربانیوں سے عبارت ہے اور ملت اسلامیہ پر محرم الحرام کا احترام ہر حال میں لازم ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت سیدنا امام حسینؑ کے طرزِ زندگی پر عمل پیرا ہوکر انسان دنیا اور آخرت میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں، واقعہ کربلا کی روشنی میں ہی ہم اپنے معاشرے میں ظلم و زیادتی اور نا انصافیوں کے خلاف سینہ سپر ہو کر مظلوم اور حق کا ساتھ دیا جائے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ واقعہ کربلا دین کی سر بلندی کیلیے اپنا سب کچھ نچھاور کر دینے کا درس دیتا ہے، حضرت امام حسینؑ اور ان کے ساتھیوں کی میدان کربلا میں دی گئی لازوال قربانیاں ہمارے لیے مشعل راہ ہیں اور انکی کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر محبت اہلبیتؑ کا ثبوت دیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: واقعہ کربلا کہا کہ
پڑھیں:
پنجاب میں مساجد کے امام کی رجسٹریشن سے متعلق حکومتی وضاحت سامنے آگئی
لاہور:پنجاب کی حکومت نے صوبے میں مساجد کے امام کی رجسٹریشن سے متعلق زیرگردش خبروں کی تردید کرتے ہوئے وضاحت جاری کردی ہے۔
حکومت پنجاب نے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر جعلی پروپیگنڈا پر حکومت پنجاب نے واضح تردید کی ہے اور حکومت نے آئمہ کرام کی رجسٹریشن کے لیے کوئی قواعد و ضوابط جاری نہیں کیے گئے ہیں۔
صوبائی حکومت نے کہا کہ آئمہ مساجد و علمائے کرام کی رجسٹریشن اور خطبہ جمعہ کے لیے اجازت نامہ بارے جھوٹی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔
حکومت نے وضاحت کی کہ سوشل میڈیا اور واٹس ایپ گروپوں میں چلنے والی خبر حقائق کے منافی اور گمراہ کن ہے لہٰذا عوام الناس اور علمائے کرام ایسے جھوٹے پروپیگنڈے پر توجہ نہ دیں۔