ڈاکٹر طاہرالقادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ عطرت رسولﷺ کے قتل کو عام نفس انسانی کے قتل کے ساتھ جوڑنا ایک بہت بڑا فتنہ اور نئی نسل کے ایمان کیساتھ کھلواڑ ہے۔ امام عالی مقامؑ کی شہادت نفسِ انسانی کا قتل نہیں بلکہ ایسا کرکے حضور نبی اکرمﷺ کو اذیت پہنچائی گئی، اللہ کے رسول کو اذیت پہنچانا کھلا کفر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام جامع شیخ الاسلام، ماڈل ٹاؤن لاہور میں "پیغام امام حسینؑ و اتحاد امت کانفرنس" کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں تمام مکتب فکر کے جید علمائے کرام نے شرکت کی اور اہلبیت اطہار کی عظیم قربانی پر خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ خانوادۂ رسولﷺ نے جانوں کے نذرانے پیش کرکے قیامت تک کیلئے ایک اصول متعین کر دیا کہ باطل قوتوں کے سامنے کبھی سر نہ جھکایا جائے اور ہر حال میں دینی اقدار کا تحفظ کیا جائے۔ کانفرنس میں تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے آن لائن اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عطرت رسولﷺ کے قتل کو عام نفس انسانی کے قتل کے ساتھ جوڑنا ایک بہت بڑا فتنہ اور نئی نسل کے ایمان کیساتھ کھلواڑ ہے۔ امام عالی مقامؑ کی شہادت نفسِ انسانی کا قتل نہیں بلکہ ایسا کرکے حضور نبی اکرمﷺ کو اذیت پہنچائی گئی، اللہ کے رسول کو اذیت پہنچانا کھلا کفر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اللہ رب العزت کو بلا اجازت اپنے نبی کے گھر آنا اور بلا ضرورت گھر میں بیٹھنا بھی گوارا نہیں، اللہ فرماتا ہے کہ اس سے رسول اللہﷺ کو اذیت پہنچتی ہے۔ اور اس عمل سے روکا گیا۔ ذرا تصور میں لائیں کہ جس حسنین کریمین کو اللہ کے رسولﷺ نے اپنے پھول قرار دیا اور فرمایا کہ حسین مجھ سے ہے اور میں حسین سے ہوں۔ انہوں نے علمائے کرام سے کہا کہ اہلبیت اطہار کی محبت میں ذرا برابر بھی کوتاہی جہنم کا ایندھن بنا ڈالے گی۔ کانفرنس سے ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شہادتِ امام حسینؑ سے اُمت محمدیہ کو ظلم کیخلاف سینہ سپر ہونے کی ایمانی قوت ملی۔ اہلبیت اطہار کی محبت ایمان کی روح ہے۔

مرکزی امیر متحدہ جمعیت اہلحدیث پاکستان علامہ ڈاکٹر سید ضیاء اللہ شاہ بخاری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا امام حسینؑ کی یاد منانا رسول اللہﷺ کی سُنت ہے۔ اہلبیت صادقین ہیں اور ان سے محبت کرنیوالوں سے اللہ اور اس کا رسولﷺ محبت کرتا ہے۔ میں ادارہ منہاج القرآن اور ڈاکٹر محمد طاہر القادری سے اس لئے محبت کرتا ہوں کہ یہ اہلبیت کی محبت کو عام کر رہے ہیں۔ سربراہ جامعہ بیت القرآن علامہ مفتی سید عاشق حسین شاہ نے کہا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے دعا کی تھی کہ اگر تیرا گھر امن والا ہے تو مجھے بھی امن والا بنا دے، اسی امن کے پیغام کو منہاج القرآن نے دنیا بھر میں عام کیا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے حسینی فکر اور یزید کی باطل سوچ کو واضح کیا ہے۔

صدر اتحاد المدارس العربیہ پاکستان علامہ مفتی محمد زبیر فہیم نے کہا کہ صحابہ کرام اور اہلبیت اطہار کی محبت ہمارے ایمان کا بنیادی حصہ ہے۔ جو لاعلمی میں بھی تفریق کرے گا وہ ایمان سے خارج ہے۔ واقعہ کربلا ہمیں صبر اور قربانی کا درس دیتا ہے۔ علامہ ڈاکٹر میر محمد آصف اکبر قادری نے کانفرنس میں شرکت پر علمائے کرام کا شکریہ ادا کیا۔ تلاوت قرآن مجید کی سعادت قاری سید خالد حمید کاظمی نے حاصل کی، جب کہ حسان منہاج محمد افضل نوشاہی، خرم شہزاد برادران، امجد علی بلالی برادران، حافظ عمران یوسف علوی نے نعت رسول مقبولﷺ اور منقبت اہل بیت پڑھنے کی سعادت حاصل کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اہلبیت اطہار کی منہاج القرآن کو اذیت کی محبت کہا کہ کے قتل

پڑھیں:

افشاں قریشی نے اپنی خوبصورت محبت کی کہانی سنادی

معروف سینئر اداکارہ اور فیصل قریشی کی والدہ افشاں قریشی نے اپنے شوہر سے جڑی خوبصورت محبت کی کہانی سنادی۔

افشاں قریشی چار دہائیوں سے شوبز انڈسٹری میں اپنی شاندار اداکاری سے پہچانی جاتی ہیں۔ وہ نجی ٹی وی کے پروگرام کی مہمان بنیں جہاں انہوں نے اپنی زندگی کے یادگار لمحات کا ذکر کیا۔

انہوں نے بتایا کہ میں فیصل کے پاپا سے بےحد محبت کرتی تھی، ایک موقع پر میں نے ایک فلم سائن کی لیکن شوٹنگ پر جانے کے بجائے کراچی واپس آ گئی تاکہ ان سے ملاقات کر سکوں، جب فلم کے ڈائریکٹر مجھے ڈھونڈتے ہوئے گھر پہنچے تو میں بستر کے نیچے چھپ گئی۔

افشاں قریشی نے مزید بتایا کہ ’میری ملاقات فیصل قریشی کے والد سے ایک فلم کے سیٹ پر ہوئی تھی، ہم دونوں ایک دوسرے کو پسند کرنے لگے اور یہ ایک خاموش وعدہ تھا، میرے شوہر نے کبھی براہِ راست اظہارِ محبت نہیں کیا بلکہ سیدھا والدین کے پاس رشتہ لے کر پہنچ گئے تاہم میرے والدین نے ابتدا میں انکار کردیا تھا کیونکہ وہ اپنے بچوں کی شادیاں صرف میمن خاندانوں میں کرتے تھے، میں ایک ماہ تک روتی رہی، بالآخر میری والدہ نے والد کو راضی کیا اور شادی طے پا گئی۔‘

انہوں نے اپنی زندگی کے مشکل ترین دور کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ میں صرف 25 سال کی تھی جب میرے شوہر کا انتقال ہوگیا، جبکہ فیصل قریشی اس وقت صرف 8 سال کے تھے۔

افشاں قریشی نے کہا کہ میں نے جوانی میں بیوگی کا صدمہ برداشت کیا، مگر ہمیشہ اللّٰہ کی رضا پر راضی رہی اور اپنی زندگی اکیلے ہی گزاری۔

متعلقہ مضامین

  • گلگت بلتستان جرنلسٹ فورم کے زیر اہتمام جی بی کے78ویں یوم آزادی کی تقریب
  • مشہد مقدس، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ ناظر تقوی کا ایم ڈبلیو ایم کے دفتر کا دورہ 
  • علامہ قاضی نادر علوی مجلس علماء مکتب اہلبیت جنوبی پنجاب کے صدر منتخب 
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا گلگت بلتستان کے پاکستان سے الحاق کے دن پر خصوصی پیغام
  • مبلغ کو علم کے میدان میں مضبوط ہونا چاہیے، ڈاکٹر حسین محی الدین قادری
  • ولادت حضرت سیدہ زینب سلام اللہ علیھا کی مناسبت سے مدرسہ امام علی قم میں نشست کا انعقاد
  • ایران میں امریکی سفارتخانے پر قبضے کے گہرے اثرات
  • ایف سی بلوچستان (نارتھ) کے زیر اہتمام نوشکی میں ای کامرس تربیتی کورس کامیابی سے مکمل
  • افشاں قریشی نے اپنی خوبصورت محبت کی کہانی سنادی
  • حاضر سروس جج کیخلاف کارروائی سپریم جوڈیشل کونسل ہی کر سکتی ہے: اسلام آباد ہائیکورٹ