حکومت محاذ آرائی کے بجائے اتفاق رائے سے آگے بڑھنے پر یقین رکھتی ہے. رانا ثنا اللہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07 جولائی ۔2025 )وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے سیاسی اختلافات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت محاذ آرائی کے بجائے اتفاق رائے سے آگے بڑھنے پر یقین رکھتی ہے انہوں نے کہا ملک میں سیاسی اور انتخابی مسائل کے حل کے لیے مذاکرات اور جمہوری تعاون پر زور دیا ہے.
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ عمران خان عدالتی حراست میں ہیں اور کسی بھی ملاقات کی اجازت کا تعین وفاقی حکومت نہیں بلکہ عدالت کرتی ہے رانا ثنااللہ نے مخصوص نشستوں کے بارے میں خدشات کے حوالے سے کہا کہ اس سلسلے میں آئینی اور قانونی طریقہ کار کی پیروی کی گئی ہے. انہوں نے کہا کہ بعض گروہوں کی جانب سے بار بار الزامات اور متضاد بیانات نے اعتماد کو کمزور اور جمہوری عمل کو متاثر کیا ہے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور نے تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ پارلیمنٹ میں واپس آئیں اور قومی مسائل کے حل کے لیے تعمیری انداز میں اپنا کردار ادا کریں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
طالبان کی غیر نمائندہ حکومت اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، خواجہ آصف
ترجمان افغان طالبان کے گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی بیان پر وزیر دفاع کا شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستانی قوم اور سیاسی و عسکری قیادت مکمل ہم آہنگ ہے، پاکستان کی سکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق حکمت عملی پر قومی اتفاق رائے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع پاکستان خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغان طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے۔ ترجمان افغان طالبان کے گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی بیان پر وزیر دفاع خواجہ آصف کا شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستانی قوم اور سیاسی و عسکری قیادت مکمل ہم آہنگ ہے، پاکستان کی سکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق حکمت عملی پر قومی اتفاق رائے ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بالخصوص خیبر پختونخوا کے عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیز کی دہشت گردی سے خوب واقف ہیں، کوئی ابہام نہیں، طالبان خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر مسلسل جبر کر رہے ہیں جبکہ عام عوام سے اظہار رائے، تعلیم اور نمائندگی کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔
4 برس گزرنے کے باوجود افغان طالبان عالمی برادری سے کیے وعدے پورے نہ کر سکے، اپنی اندرونی تقسیم، بعد امنی اور گورننس کی ناکامی چھپانے کیلئے محض جوشِ خطابت، بیانیہ سازی اور بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کیا جا رہا ہے ، وزیر دفاع افغان طالبان بیرونی عناصر کی پراکس کے طور پر کردار ادا کر رہے ہیں۔