ندا یاسر کا انکشاف غیر ملکی ملازمہ کی چوری پر دلچسپ واقعہ بیان کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
معروف اداکارہ اور میزبان ندا یاسر نے حالیہ انٹرویو میں اپنے ساتھ پیش آنے والے ایک حیران کن واقعے کا ذکر کیا جس میں ان کے گھر میں کام کرنے والی ایک غیر ملکی ملازمہ چوری میں ملوث نکلی ندا یاسر نے بتایا کہ بیٹے کی پیدائش کے بعد انہوں نے بچے کی دیکھ بھال کے لیے ایک فلپائنی ملازمہ کو رکھا جو نہایت پیشہ ورانہ اور قابل اعتماد لگتی تھی غیر ملکی شہریت کی وجہ سے انہوں نے اس پر مکمل بھروسہ کیا تاہم کچھ ہی عرصے بعد ان کے گھر سے قیمتی اشیاء کے غائب ہونے کا سلسلہ شروع ہو گیا لیکن انہوں نے کبھی شک کا اظہار نہیں کیا ایک دن خریداری کے دوران ندا نے اپنا پرس ملازمہ کو تھما دیا بعد میں پتہ چلا کہ پرس میں موجود 300 یوروز غائب ہیں جس کے بعد انہوں نے معاملے کی چھان بین کا فیصلہ کیا ملازمہ نے اچانک چھٹی کی درخواست کی جو ندا نے منظور کر لی اور خود بھی اس کے ساتھ اس کے گھر چلی گئیں جہاں جا کر ایک حیران کن انکشاف ہوا ندا کو اپنے گھر کی اشیاء سے بھرے تین بیگ ملے جن میں برانڈڈ کپڑے موبائل فونز اور گمشدہ رقم موجود تھی چونکہ ملازمہ نے طویل عرصے تک ان کے گھر میں کام کیا تھا اور تمام قیمتی سامان واپس مل گیا تھا اس لیے ندا نے قانونی کارروائی سے گریز کیا البتہ متعلقہ ایجنسی کو مکمل رپورٹ ارسال کر دی تاکہ آئندہ ایسے واقعات سے بچا جا سکےندا یاسر نے اس واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس سے سبق سیکھا ہے اور دوسروں کو بھی مشورہ دیا کہ گھر میں کام کرنے والے ملازموں کے حوالے سے ہمیشہ محتاط رہیں اور مکمل نگرانی کو یقینی بنائیں
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: انہوں نے ندا یاسر کے گھر
پڑھیں:
لندن سے چوری شدہ گاڑی کی کراچی میں موجودگی، انٹرپول سے ٹریکرز ایکٹیویٹی لاگ طلب
فائل فوٹولندن سے چوری شدہ گاڑی کی کراچی میں موجودگی کی اطلاع پر پاکستان نے انٹرپول سے ٹریکرز ایکٹیویٹی لاگ مانگ لیا۔
برطانیہ کے ہیروگیٹ سے نومبر 2022 میں چوری شدہ گاڑی کے کراچی پہنچنے کے معاملے پر اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل (اے وی ایل سی) نے انٹرنیشنل پولیس (انٹرپول) کو جوابی مراسلہ بھیج دیا ہے اور گاڑی کے سیٹلائٹ ٹریکر کی فروری 2025 سے تاحال ٹریکرز ایکٹیویٹی لاگ مانگ لیا ہے۔
اے وی ایل سی کے ایس ایس پی امجد شیخ نے بتایا کہ ٹریکر لاگ میں یہ جانچ کی جائے گی کہ گاڑی کن کن ممالک کی لوکیشنز سے گزری ہے، مہنگی یورپی گاڑیوں میں عموماً سیٹلائٹ ٹریکرز نصب ہوتے ہیں، اس لیے ٹریکر ایکٹیویٹی لاگ ہمیں گاڑی کے روٹ اور ممکنہ شمولیت کاروں کے بارے میں اہم شواہد فراہم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ انٹرپول کی جانب سے موصول ہونے والے ابتدائی خط میں گاڑی کی موجودہ لوکیشن کورنگی روڈ، اعظم بستی بتائی گئی تھی، اس اطلاعات کی روشنی میں کراچی پولیس کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
کراچی لندن سے چوری کروڑوں روپے مالیت کی لگژری گاڑی...
ایس ایس پی امجد شیخ نے کہا کہ جب چوری شدہ گاڑی پکڑی جائے گی تو تفتیش سے معلوم کیا جائے گا کہ یہ گاڑی پاکستان میں کیسے داخل ہوئی، ممکن ہے گاڑی کے ساتھ جعلی یا ناقص دستاویزات بھی ہونگے جس کی بنیاد پر گاڑی کو ایشیا میں اسمگل کیا گیا ہو یہ بھی تفتیش کا ایک رخ ہوگا۔
واضح رہے کہ یہ گاڑی نومبر 2022 میں برطانیہ کے علاقے ہیروگیٹ سے چوری ہوئی تھی اور اب کراچی میں اس کی موجودگی سے متعلق انٹرنیشنل اور مقامی سطح پر تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔