معروف میزبان اور اداکارہ ندا یاسر نے ان کے گھر سے چوری کرنے والی غیر ملکی ملازمہ سے متعلق دلچسپ واقعہ سُنا دیا۔

ندا یاسر نے حال ہی میں اپنے ساتھ پیش آنے والے ایک ناخوشگوار واقعے کا انکشاف کیا ہے۔ ندا کے مطابق بیٹے کی پیدائش کے بعد انہوں نے ایک فلپائنی ملازمہ کو بچے کی نگہداشت کے لیے رکھا، جس پر انہوں نے مکمل بھروسہ کیا کیونکہ وہ پیشہ ورانہ لگتی تھی اور غیر ملکی شہریت رکھتی تھی۔

ندا کے مطابق ان کے گھر سے قیمتی اشیاء کے غائب ہونے کا سلسلہ شروع ہوا، مگر انہیں کبھی ملازمہ پر شک نہ ہوا۔ ایک دن خریداری کے دوران انہوں نے ملازمہ کو اپنا پرس پکڑا دیا اور بعد میں معلوم ہوا کہ اس میں موجود 300 یوروز غائب ہیں۔ اس پر انہوں نے تحقیقات کا فیصلہ کیا۔

ملازمہ نے چھٹی کی درخواست کی جو ندا نے قبول کرلی اور خود بھی اس کے ساتھ اس کے گھر گئیں، جہاں انہیں اپنے گھر کے سامان سے بھرے تین بیگ ملے، جن میں قیمتی اشیاء، برانڈڈ کپڑے، موبائل فون اور گمشدہ رقم موجود تھی۔

چونکہ ملازمہ طویل عرصے سے کام کر چکی تھی اور چوری شدہ سامان واپس مل گیا تھا، ندا نے قانونی کارروائی نہیں کی، مگر متعلقہ ایجنسی کو تفصیلی شکایت ارسال کر دی جس نے اس ملازمہ کو بھیجا تھا۔

ندا نے اس واقعے کو ناخوشگوار قرار دیتے ہوئے اس سے سیکھ کر دوسروں کو بھی ملازموں سے ہوشیار رہنے کا مشورہ دیا۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انہوں نے کے گھر

پڑھیں:

اب اے آئی ہڈی کے فریکچر کی تشخیص بھی کرے گی، یہ ایکس رے مشین سے مخلتف کیسے؟

آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) یا مصنوعی ذہانت سے ڈاکٹروں کو ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کی شناخت اور علاج میں مدد مل گئی۔

یہ بھی پڑھیں: کینسر اور الزائمر کے علاج میں آرٹیفشل انٹیلیجنس (اے آئی) کا استعمال؟

بی بی سی کے مطابق شمالی لنکن شائر اور گول این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ کے اسپتالوں میں مصنوعی ذہانت کو ہڈیوں کے فریکچر اور ڈسلوکیشن کی شناخت اور تیز علاج فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ یہ پروگرام نیشنل ہیلتھ سروسز کی 2 سالہ انگلینڈ پائلٹ اسکیم کے تحت اس مہینے کے آخر سے شروع ہوگا۔

ایمرجنسی میڈیسن کے کنسلٹنٹ اے خان نے کہا کہ ٹیکنالوجی کو ممکنہ مسائل کی نشاندہی میں استعمال کرنے سے شمالی یورپ میں مریضوں کی طلب پوری کرنے میں مدد ملی ہے اور ہم دیکھنے کے لیے پرجوش ہیں کہ آیا یہاں بھی اس کا ایسا ہی اثر ہوگا۔

ٹرسٹ کے مطابق اے آئی سافٹ ویئر ڈاکٹروں کے لیے اضافی مددگار آلہ کے طور پر کام کرے گا تاکہ تشخیص میں سہولت ہو۔ یہ ٹیکنالوجی 2 سال سے کم عمر بچوں، ان پیشنٹ اور آؤٹ پیشنٹ کلینکس، یا چھاتی، ریڑھ کی ہڈی، کھوپڑی، چہرے یا نرم ٹشوز کی امیجنگ میں استعمال نہیں ہوگی۔

مزید پڑھیے: مصنوعی ذہانت کے نئے قلعے: ہزاروں ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر جاری، لاگت کتنی؟

ایڈوانسڈ پریکٹیشنر اور رپورٹنگ ریڈیولوجر جیک بیٹس نے بتایا کہ یہ سسٹم اس طرح کام کرتا ہے کہ ہر اسٹینڈرڈ امیج کے ساتھ مریض کے ریکارڈ میں تقریباً فوری طور پر اے آئی سے اینوٹیشن شدہ ورژن شامل ہوگا جو ممکنہ مسائل کو اجاگر کرے گا جنہیں کلینیشن مزید جانچنا چاہیں گے۔

کنسلٹنٹ کا کہنا ہے کہ تمام ایکس ریز پھر بھی ہمارے کلینیشن کے ذریعے دیکھے جائیں گے اور تشخیص اور علاج کے صحیح طریقہ کار کا حتمی فیصلہ ڈاکٹر کریں گے۔

ایکس رے مشین اور اے آئی ٹیکنالوجی میں فرق

یوں تو ایکس رے مشین سے بھی ہڈی کے فریکچر کا پتا چل جاتا ہے لیکن اس حوالے ایکس رے اور اے آئی ٹیکنالوجی کی افادیت میں تھوڑا فرق ہے۔

مزید پڑھیں: چین میں مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے کمالات: بزرگوں کی خدمت گار، نابیناؤں کی ’آنکھ‘، اور بہت کچھ!

ایکس رے مشین ہڈیوں کی تصویر لیتی ہے۔ یہ صرف تصویر دکھاتی ہے کہ ہڈی کس طرح کی ہے اور کہاں فریکچر ہو سکتا ہے۔ تصویر دیکھنا اور مسئلے کی تشخیص کرنا ڈاکٹر کا کام ہوتا ہے اور کبھی کبھار ہلکی یا پیچیدہ فریکچر آنکھ سے چھپ سکتی ہے۔

مصنوعی ذہانت یا اے آئی اس تصویر کا فوراً تجزیہ کرتی ہے اور ممکنہ فریکچر یا ڈسلوکیشن کو نمایاں کر کے ڈاکٹر کو دکھاتی ہے۔ یہ ایک طرح کا ڈیجیٹل معاون ہے جو غلطی کے امکانات کم کرتا ہے اور علاج شروع کرنے میں وقت بچاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: سعودی عرب میں روبوٹکس اور مصنوعی ذہانت کی جانب بڑا قدم، جدید لیبارٹری کا افتتاح

المختصر ایکس رے صرف تصویر دیتی ہے جبکہ اے آئی اس تصویر کو پڑھ کر ڈاکٹر کے لیے فوری رہنمائی اور اضافی معلومات فراہم کرتی ہے۔ اس سے ایمرجنسی میں کام آسان ہو جاتا ہے اور مریض کو جلد اور درست علاج ملتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اے آئی اور ٹوٹی ہڈیاں اے آئی اور فریکچر کی تشخیص مصنوعی ذہانت اور فریکچر کی تشخیص

متعلقہ مضامین

  • قصور، مسلح ڈاکوؤں نے پٹرول پمپ سے 17 لاکھ روپے لوٹ لیے، مزاحمت پر نوجوان زخمی
  • خبردار! نادرا کے نام پر چلنے والی جعلی ویب سائٹ بے نقاب
  • اسلام آباد، فتح جنگ روڈ پر مبینہ ڈکیتی میں مزاحمت پر تاجر قتل
  • اب اے آئی ہڈی کے فریکچر کی تشخیص بھی کرے گی، یہ ایکس رے مشین سے مخلتف کیسے؟
  • اکتوبر میں غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 179 ملین ڈالر ریکارڈ ، اسٹیٹ بینک
  • ایرانی انٹیلیجنس کے ساتھ تعاون کرنیوالے اسرائیلی شہری شمعون ازرزر کے ایک سال پر محیط رابطے بے نقاب
  • ’مجھے بھائی تو نہ کہیں‘، فہد مصطفیٰ کی خاتون کے ساتھ دلچسپ ویڈیو وائرل
  • چوری کی حیران کن واردات، بچی کے ردعمل پر چور نے سب واپس کر دیا، ویڈیو وائرل
  • ’کینسر کی کوئی علامت نہیں تھی‘، تشخیص کیسے ہوئی، بھارتی اداکارہ ماہیما چوہدری نے بتادیا
  • ووٹ چوری پر صحافی پیوش مشرا کا سنسنی خیز انکشاف، کانگریس نے ویڈیو جاری کردی