کیا پیر کا دن آپ کے اندر انزائٹی کا احساس بڑھاتا ہے تو ایسا صرف آپ کے ساتھ ہی نہیں ہوتا۔
درحقیقت نئے ہفتے کا آغاز متعدد افراد میں تناؤ بڑھانے والے ہارمونز کی سطح میں اضافہ کرتا ہے اور ایسا صرف ملازمت یا کام کرنے والوں کے ساتھ ہی نہیں ہوتا، یہ تجربہ ریٹائر افراد کو بھی ہوتا ہے۔
یہ دعویٰ ہانگ کانگ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
ہانگ کانگ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں ساڑھے 3 ہزار معمر افراد کو شامل کیا گیا تھا اور نئے ہفتے کے آغاز سے شخصیت پر مرتب ہونے والے اثرات کا تجزیہ کیا گیا۔
تحقیق میں انکشاف ہوا کہ بیشتر افراد کو پیر (جو اکثر ممالک میں کاروباری ہفتے کا پہلا دن ہوتا ہے) کے آغاز پر جس تناؤ کا سامنا ہوتا ہے وہ بتدریج طویل العمیاد شکل اختیار کرلیتا ہے جس سے دل کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق نئے ہفتے کے تناؤ کا سامنا ملازمت پیشہ افراد کے ساتھ ریٹائر افراد کو بھی ہوتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ درحقیقت نئے ہفتے کے آغاز پر تناؤ بڑھانے والے ہارمونز کی سطح میں جو اضافہ ہوتا ہے وہ 2 ماہ بعد بھی برقرار رہتا ہے۔
اب یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ ہر نئے ہفتے کے ساتھ اس تناؤ میں اضافہ ہوتا ہے اور اس طرح طویل المعیاد بنیادوں پر یہ زندگی کا حصہ بن جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ اس کے نتیجے میں جسم کا تناؤ پر ردعمل ظاہر کرنے والا نظام بتدریج خراب ہونے لگتا ہے جس سے ہارٹ اٹیک سمیت امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نئے ہفتے کے آغاز پر جس انزائٹی کا سامنا ہوتا ہے اس سے تناؤ بڑھانے والے ہارمون کورٹیسول کی سطح میں 23 فیصد اضافہ ہو جاتا ہے۔
درحقیقت اگر آپ کوئی ملازمت یا کام نہیں کر رہے تو بھی نئے ہفتے کا آغاز تناؤ سے خالی نہیں ہوتا۔
تحقیق کے مطابق پیر وہ دن ہے جس دوران ہارٹ اٹیک کیسز کی سطح میں 19 فیصد اضافہ ہو جاتا ہے اور ایسا نئے ہفتے کے آغاز کے تناؤ کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ جب تناؤ دائمی شکل اختیار کر جائے تو بلڈ پریشر اور انسولین کی مزاحمت میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ مدافعتی نظام کمزور ہو جاتا ہے۔
یہ پہلی تحقیق ہے جس میں پیر کے دن سے مرتب ہونے والے اس طبی اثر کا انکشاف کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیر کے دن کا یہ اثر اب ثقافتی تناؤ جیسا ہوگیا ہے اور اس لیے آپ کام نہیں کر رہے تو بھی ہم اس سے متاثر ہوتے ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل آف ایفیکٹیو ڈس آرڈرز میں شائع ہوئے۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نئے ہفتے کے ا غاز کی سطح میں افراد کو جاتا ہے کیا گیا کے ساتھ ہوتا ہے ہے اور

پڑھیں:

ایک ہفتے کے دوران انٹربینک میں ڈالر، یورو، ریال، درہم کی قدر میں اضافہ

کراچی:

بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے دباؤ اور قبل از بجٹ معطل شدہ درآمدی شپمنٹس بڑھنے سے ڈالر سپلائی کی بہ نسبت ڈیمانڈ زائد ہونے سے گزشتہ ہفتے بھی روپے کی نسبت ڈالر تگڑا رہا۔

ہفتہ وار کاروبار میں روپے کی بہ نسبت صرف پاؤنڈ کی قدر میں کمی واقع ہوئی۔ خام تیل کی عالمی قیمتوں میں بتدریج اضافے کا رحجان بھی روپے کی قدر پر اثرانداز رہا، افراط زر بتدریج بڑھنے کے خدشات بھی زرمبادلہ کی مارکیٹوں پر اثرانداز رہے۔

ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالر، یورو، ریال درہم میں اضافہ ہوا، پاؤنڈ کی قدر میں کمی واقع ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر اور یورو کی قدر میں اضافہ ہوا، پاؤنڈ میں کمی آئی اور ریال و درہم مستحکم رہے۔

ایک ہفتے میں ڈالر کےانٹربینک اور اوپن ریٹ کے درمیان فرق بڑھ کر 2.44 روپے ہوگیا۔ ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 24پیسے بڑھ کر 283.96 روپے ہوگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 32پیسے کے اضافے سے 286.40 روپے ہوگئی۔

برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 1.92روپے کی کمی سے 388.01 روپے ہوگئے جبکہ اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاونڈ کی قدر 1.18 روپے کی کمی سے 394.00 روپے ہوگئی۔

انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 1.79 روپے کے اضافے سے 334.38 روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو کی قدر 1.84 روپے کے اضافے سے 338.20 روپے پر بند ہوئی۔

انٹربینک میں ریال کی قدر 7 پیسے کے اضافے سے 75.71روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ریال کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 76.40 روپے پر مستحکم رہی۔ انٹربینک میں درہم کی قدر 6پیسے کے اضافے سے 77.31 روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں درہم کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 78.10 روپے پر مستحکم رہی۔

متعلقہ مضامین

  • اسمارٹ فونز کے زیادہ استعمال سے بچوں کی سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، تحقیق
  • کاروباری ہفتے کا آغاز جسم پر کیا اثر ڈالتا ہے؟ حیران کن انکشاف
  • اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کا شان دار آغاز، انڈیکس  کی بلندی کا نیا ریکارڈ قائم
  • چیری: سوڈے کی طرح میٹھی مگر صحت کے لیےمفید، 7 حیرت انگیز فوائد
  • دودھ سے بنیں اشیاء کھانے سے نیند میں خلل آنے کا انکشاف
  • ایک ہفتے کے دوران ڈالر، یورو، ریال، درہم کی قدر میں اضافہ
  • ایک ہفتے کے دوران انٹربینک میں ڈالر، یورو، ریال، درہم کی قدر میں اضافہ
  • ہفتہ وار کاروبار میں ریکارڈ تیزی:حصص کی مالیت میں 8 کھرب سے زائد اضافہ
  • نئے مالی سال کے آغاز کے ساتھ ہی مہنگائی میں اضافہ شروع