ہر نئے کاروباری ہفتے کے آغاز پر جسم پر مرتب ہونیوالے حیرت انگیز اثر کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
کیا پیر کا دن آپ کے اندر انزائٹی کا احساس بڑھاتا ہے تو ایسا صرف آپ کے ساتھ ہی نہیں ہوتا۔
درحقیقت نئے ہفتے کا آغاز متعدد افراد میں تناؤ بڑھانے والے ہارمونز کی سطح میں اضافہ کرتا ہے اور ایسا صرف ملازمت یا کام کرنے والوں کے ساتھ ہی نہیں ہوتا، یہ تجربہ ریٹائر افراد کو بھی ہوتا ہے۔
یہ دعویٰ ہانگ کانگ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
ہانگ کانگ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں ساڑھے 3 ہزار معمر افراد کو شامل کیا گیا تھا اور نئے ہفتے کے آغاز سے شخصیت پر مرتب ہونے والے اثرات کا تجزیہ کیا گیا۔
تحقیق میں انکشاف ہوا کہ بیشتر افراد کو پیر (جو اکثر ممالک میں کاروباری ہفتے کا پہلا دن ہوتا ہے) کے آغاز پر جس تناؤ کا سامنا ہوتا ہے وہ بتدریج طویل العمیاد شکل اختیار کرلیتا ہے جس سے دل کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق نئے ہفتے کے تناؤ کا سامنا ملازمت پیشہ افراد کے ساتھ ریٹائر افراد کو بھی ہوتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ درحقیقت نئے ہفتے کے آغاز پر تناؤ بڑھانے والے ہارمونز کی سطح میں جو اضافہ ہوتا ہے وہ 2 ماہ بعد بھی برقرار رہتا ہے۔
اب یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ ہر نئے ہفتے کے ساتھ اس تناؤ میں اضافہ ہوتا ہے اور اس طرح طویل المعیاد بنیادوں پر یہ زندگی کا حصہ بن جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ اس کے نتیجے میں جسم کا تناؤ پر ردعمل ظاہر کرنے والا نظام بتدریج خراب ہونے لگتا ہے جس سے ہارٹ اٹیک سمیت امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نئے ہفتے کے آغاز پر جس انزائٹی کا سامنا ہوتا ہے اس سے تناؤ بڑھانے والے ہارمون کورٹیسول کی سطح میں 23 فیصد اضافہ ہو جاتا ہے۔
درحقیقت اگر آپ کوئی ملازمت یا کام نہیں کر رہے تو بھی نئے ہفتے کا آغاز تناؤ سے خالی نہیں ہوتا۔
تحقیق کے مطابق پیر وہ دن ہے جس دوران ہارٹ اٹیک کیسز کی سطح میں 19 فیصد اضافہ ہو جاتا ہے اور ایسا نئے ہفتے کے آغاز کے تناؤ کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ جب تناؤ دائمی شکل اختیار کر جائے تو بلڈ پریشر اور انسولین کی مزاحمت میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ مدافعتی نظام کمزور ہو جاتا ہے۔
یہ پہلی تحقیق ہے جس میں پیر کے دن سے مرتب ہونے والے اس طبی اثر کا انکشاف کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیر کے دن کا یہ اثر اب ثقافتی تناؤ جیسا ہوگیا ہے اور اس لیے آپ کام نہیں کر رہے تو بھی ہم اس سے متاثر ہوتے ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل آف ایفیکٹیو ڈس آرڈرز میں شائع ہوئے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نئے ہفتے کے ا غاز کی سطح میں افراد کو جاتا ہے کیا گیا کے ساتھ ہوتا ہے ہے اور
پڑھیں:
سی ٹی ڈی کا مختلف شہروں سے 18 دہشتگرد گرفتار کرنے کا دعویٰ
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار ہونیوالے دہشتگردوں سے دھماکا خیزمواد، 3 ای آئی ڈی بم، 13 ڈیٹونیٹر اور فرقہ وارانہ پمفلٹ برآمد ہوئے ہیں۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ گرفتار ہونیوالے دہشتگردوں کی شناخت کریم، علی رضا، عزیز، محمد علی، ہاشم، نورالامین، سلیم صدام اور دیگر کے ناموں سے ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دہشتگردی کے خدشات کے پیش نظر سی ٹی ڈی نے ایک ماہ میں 386 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کئے۔ ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق ان انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے دوران 18 دہشت گرد گرفتار کئے گئے ہیں۔ دہشت گردوں کیخلاف کارروائیاں لاہور، منڈی بہاؤالدین، خوشاب، بہاولپور، ٹوبہ ٹیک سنگھ، گوجرانوالہ، نارووال، پاکپتن، بھکر اور دیگر علاقوں میں کی گئیں۔ ترجمان کے مطابق انتہائی خطرناک دہشتگرد تنظیم کا اہم رکن لاہور سے گرفتار کی اگیا ہے، دہشتگرد شہر میں دہشتگردی کی پلاننگ مکمل کر چکا تھا۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار ہونیوالے دہشتگردوں سے دھماکا خیزمواد، 3 ای آئی ڈی بم، 13 ڈیٹونیٹر اور فرقہ وارانہ پمفلٹ برآمد ہوئے ہیں۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ گرفتار ہونیوالے دہشتگردوں کی شناخت کریم، علی رضا، عزیز، محمد علی، ہاشم، نورالامین، سلیم صدام اور دیگر کے ناموں سے ہوئی ہے۔ سی ٹی ڈی کے مطابق دہشتگرد مختلف مقامات پر کارروائی کرکےعوام میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتے تھے۔ رواں ماہ میں4 ہزار 601 کومبنگ آپریشنز کے دوران 320 مشتبہ افراد گرفتار کیے، کومبنگ آپریشنز میں 1 لاکھ 9 ہزار 892 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔