اسرائیل کی 5 اہم تنصیبات کو ایران نے براہ راست نشانہ بنایا: ریڈار ڈیٹا میں انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ کا ریڈار ڈیٹا سامنے آگیا ہے، جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایران نے اس جنگ میں اسرائیل کے 5 اہم فوجی مراکز کو نشانہ بنایا۔
غیرملکی خبرایجنسی رپورٹ کے مطابق برطانوی میڈیا میں سامنے آنے والے ریڈار ڈیٹا میں بتایا گیا ہے کہ امریکا کی اوریگون اسٹیٹ یونیورسٹی کے ماہرین ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد انکشاف کیا ہے کہ تہران سے فائر کیے گئے 6 میزائلوں نے اسرائیل کے شمالی، جنوبی اور وسطی علاقوں میں قائم فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔
ڈیٹا میں دیکھایا گیا ہے کہ اسرائیل کی نشانہ بننے والی تنصیبات میں اہم ایئربیس، ایک انٹیلیجینس سینٹر اور لاجسٹکس بیس شامل ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل کی حکومت نے ایران کے جوابی حملوں میں ہونے والے نقصانات کی معلومات فراہم نہیں کی ہیں اور فوجی تنصیبات کے حوالے سے کسی بھی قسم کی معلومات شائع کرنے پر سینسر کردیا ہے۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ایران کے 16 فیصد میزائل ایئرڈیفنس سسٹم کو توڑتے ہوئے اسرائیل پہنچے اور یہ اسرائیل کی فوج کے بتائے ہوئے 87 فیصد کامیابی کی شرح کے مطابق ہے۔
واضح رہے کہ 13 جون کو اسرائیل کے حملے سے شروع ہونے والی 12 روزہ اسرائیل-ایران جنگ میں اسرائیل نے ایران کی جوہری اور شہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا، جس کے نتیجے میں 935 ایرانی شہید ہوئے۔
ایران کی وزارت صحت نے بتایا تھا کہ 935 افراد شہید اور 5 ہزار 332 شہری زخمی ہوگئے ہیں۔
اسرائیل کی ہیبرو یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق ایران نے جواب میں اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملے کیے تھے، جس میں 29 اسرائیلی ہلاک ہوئے اور 3 ہزار 400 سے زائد زخمی ہوئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نشانہ بنایا اسرائیل کے اسرائیل کی گیا ہے کہ
پڑھیں:
اسرائیل نے مجھے قتل کرنے کی کوشش کی؛ ایرانی صدر کا ہولناک انکشاف
ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزیشکیان نے ایک امریکی انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے ان کی جان لینے کی کوشش کی تھی تاہم وہ ناکام رہا۔
امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں ایرانی صدر مسعود پزیشکیان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے میرے قتل کی منصوبہ بندی کی اور اس پر عمل بھی کرنے کی کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہیں ہوسکے۔
جب صحافی نے اُن سے پوچھا کہ آپ کو کیسے علم ہوا کہ اسرائیل آپ کو مارنے کی تیاری کرچکا ہے۔
جس کے جواب میں صدر مسعود پزیشکیان نے بتایا کہ وہ ایک میٹنگ میں موجود تھے جس کا علم اسرائیلی جاسوسوں کو ہوگیا اور پھر اُس علاقے پر بمباری کی گئی لیکن میں خوش قسمتی سے محفوظ رہا۔
جب صحافی نے پوچھا کہ کیا ایران نے کبھی ڈونلڈ ٹرمپ پرحملے کے کسی منصوبے کی حمایت کی ہے؟
جس پر ایرانی صدر نے منفی میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایران نے ٹرمپ پر کسی حملے کی حمایت نہیں کی۔ یہ محض اسرائیل کا پھیلایا ہوا پروپیگنڈا ہے۔
تاہم انھوں نے واضح نہیں کیا کہ یہ واقعہ ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ 12 روزہ جنگ کے دوران یا کسی اور موقع پر پیش آیا۔
اس موقع پر صدر مسعود پزیشکیان نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ میں ملک اور قوم کے لیے اپنی جان تک قربان کرنے کو تیار ہوں۔