انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 2 اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی کی نااہلی پر فیض آباد کے مقام پر احتجاج سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے طاہر عباس سپرا نے کی۔

فیصل جاوید ، راجہ ماجد حیدر بن مسعود ودیگر ملزمان نے وکالت نامے جمع کرا دیے،  فیصل جاوید کی جانب سے حاضری کی استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔

جج طاہر عباس سپرا  نے کہا کہ  شہادتوں کے لئے آج 10.

30 کا ٹائم رکھ لیتے ہیں ، ملزمان ٹرائل میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔

وکیل صفائی  نے کہا کہ آج آپ 10 جولائی کی تاریخ دے دیں، جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ علی امین گنڈا پور اشتہاری ہیں جو پورا اسلام آباد پھر رہے ہیں ہر عدالت میں جاتے ہیں صرف یہاں پیش نہیں ہوتے، میں 10 جولائی کی تاریخ دے رہا ہوں اس دن کوئی کیس نہیں رکھ رہا پھر تاریخ تبدیل نہیں ہو گی۔

واثق قیوم عباسی ، راجہ راشد حفیظ ، راجہ ماجد ودیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے، فیصل جاوید خان، واثق قیوم، عامر کیانی ودیگر مقدمہ میں نامزد ہیں، کیس کی سماعت 10 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔
پی ٹی آئی راہنماوں کیخلاف تھانہ آئی 9 میں مقدمہ درج ہے

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی سماعت

پڑھیں:

بھارتی میڈیا کشمیری استاد کو دہشتگرد ثابت کرنے میں ناکام، عدالت کا 2 میڈیا ہاؤسز کے خلاف مقدمے کا حکم

ہندوستانی مرکزی میڈیا کی جانب سے دہشتگرد قرار دیے گئے کشمیری استاد قاری محمد اقبال کے خلاف تمام الزامات پونچھ کی عدالت نے مسترد کردیے، اور سچ سامنے آنے پر زی نیوز اور نیوز 18 انڈیا کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم جاری کردیا گیا۔

47 سالہ قاری محمد اقبال جو پونچھ کے رہائشی اور پیشے کے لحاظ سے ایک مدرس تھے، 7 مئی کو پاک بھارت کشیدگی میں شہید ہوگئے تھے۔ تاہم ان کی شہادت کے بعد بھارتی میڈیا نے ایک منظم مہم کے تحت ان پر دہشتگردی کے جھوٹے الزامات عائد کیے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی میڈیا کا پاکستان کو چین کی ذیلی ریاست ظاہر کرنے کا پروپیگنڈا بے نقاب

بھارتی میڈیا کے مختلف چینلز نے قاری محمد اقبال کو مختلف انداز میں بدنام کیا۔ سی این این نیوز 18 نے انہیں پلوامہ حملے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا۔ نیوز 18 انڈیا نے انہیں لشکر کمانڈر کہہ کر آزاد کشمیر میں دہشتگردی کے مبینہ اڈوں سے جوڑا۔

اسی طرح زی نیوز نے انہیں نوجوانوں کو دہشتگرد بنانے والا اور این آئی اے کا سب سے مطلوب دہشتگرد قرار دیا، جبکہ ریپبلک ٹی وی نے انہیں لشکر طیبہ کا اہم کمانڈر ظاہر کیا۔

عدالت میں 2 ماہ تک جاری قانونی جدوجہد اور عوامی دباؤ کے بعد پونچھ کی عدالت نے واضح طور پر قرار دیا کہ قاری محمد اقبال دہشتگرد نہیں بلکہ ایک استاد تھے۔ عدالت نے بھارتی میڈیا کے ان بے بنیاد الزامات کو نہ صرف مسترد کیا بلکہ انہیں صحافتی بددیانتی کی بدترین مثال قرار دیا۔

فیصلے میں زی نیوز اور نیوز 18 انڈیا کے خلاف باقاعدہ ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ عدالت کے مطابق ان اداروں نے بغیر کسی ثبوت کے قاری محمد اقبال کی شہرت کو نقصان پہنچایا اور جھوٹے بیانیے کے ذریعے عوام کو گمراہ کیا۔

یہ واقعہ بھارتی میڈیا کے اس منفی رجحان کو بے نقاب کرتا ہے جہاں مسلمان شناخت رکھنے والے افراد کو بغیر تحقیق محض ریاستی بیانیے کے تحت دہشتگرد قرار دیا جاتا ہے۔ قاری اقبال جیسے بے گناہ افراد کو نشانہ بنا کر میڈیا نے اپنے سیاسی عزائم اور قوم پرستانہ ایجنڈے کو ترجیح دی، جس سے انسانی وقار، مذہبی ہم آہنگی اور صحافتی اخلاقیات بری طرح متاثر ہوئیں۔

اس پورے واقعے سے یہ واضح ہو گیا کہ ہندوستانی میڈیا نے خود کو خبر رساں ادارے سے زیادہ ایک سیاسی ہتھیار میں تبدیل کرلیا ہے جو حکومت کے نظریاتی ایجنڈے کی ترویج کرتا ہے، اور جس میں کشمیری مسلمانوں کو ظلم و زیادتی کا شکار بنانا معمول کا عمل ہے۔

آج کے بھارت میں محب وطن کی تعریف صرف اس وقت دی جاتی ہے جب کوئی شخص ہندو قوم پرستی کے بیانیے کو قبول کرے، ورنہ وہ ملک دشمن سمجھا جاتا ہے۔ معصوم افراد کو جھوٹے الزامات کے تحت مجرم بنانا اور ان کے خاندانوں کو ذہنی اور سماجی اذیت میں مبتلا کرنا اس میڈیا دہشتگردی کی ایک تلخ حقیقت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی شہروں پر قبضے سے متعلق بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا، مگر حقیقت کیا ہے؟

یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ صحافت کی جگہ پروپیگنڈے نے لے لی ہے اور انسانی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا عام ہو چکا ہے، جس کی بدولت نہ صرف ایک انسان کی شہرت تباہ ہوتی ہے بلکہ پورے معاشرے میں فرقہ واریت اور نفرت کو بھی ہوا دی جاتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بھارتی میڈیا پاک بھارت کشیدگی پروپیگنڈا پونچھ سچ عدالت مقدمہ میڈیا ہاؤسز وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • بھارتی میڈیا کشمیری استاد کو دہشتگرد ثابت کرنے میں ناکام، عدالت کا 2 میڈیا ہاؤسز کے خلاف مقدمے کا حکم
  • بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے بہت سارے راستے اور لائحہ عمل موجود ہیں: فیصل چوہدری
  • صارم برنی کی درخواست ضمانت پر ایف آئی اے کو 4 جولائی تک جواب داخل کرانے کی مہلت
  • بچوں کی بیرون ملک منتقلی اور دستاویزات میں تبدیلی کے مقدمے میں صارم برنی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • سانحہ سوات؛ نااہلی کے بعد اقربا پروری، علی امین حکومت باز نہیں آئی
  • عافیہ صدیقی کیس، حکومت کا امریکی عدالت میں معاونت اور فریق بننے سے انکار
  • ریاست مخالف مواد اپ لوڈ کرنے کے مقدمے میں صنم جاوید کی ضمانت منظور،رہائی کا حکم
  • ریاست مخالف مواد اپ لوڈ کرنے کے مقدمے میں صنم جاوید کی ضمانت منظور
  • بجلی صارفین کیلیے یکساں ٹیرف نظام سے متعلق پاور ڈویژن کی نیپرا میں درخواست