ہماری مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، مودی کا تکبر خاک میں مل گیاہے. خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم جولائی ۔2025 ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستانی مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، مودی کا تکبر خاک میں مل گیاہے، بھارت کی جانب سے پاکستان پردوبارہ حملے کا امکان موجود ہے، پاکستان کا پانی روکا تو اسے جنگ تصور کیا جائے گا، مسئلہ کشمیر اور پانی کا ایشو بات چیت سے حل ہونا چاہیے وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے طیارے گرائے جو کہ فخر کی بات ہے ، اللہ کا شکر ہے کہ ہم اس وقت سر اٹھا کر دنیا میں چل رہے ہیں، مودی اور اس کے ساتھیوں کا تکبر مٹی میں ملا ہے ، ان لمحات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، ہمارے سائبر واریئرز نے کمال کے کارنامے دکھائے ہیں، ہمارے میڈیا نے بہت شاندا ر رپورٹنگ کی جبکہ بھارتی میڈیا میں سرکس اور نوٹنکی ہو رہی تھی.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وزیر دفاع نے خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت کی کہ بھارت جائے گا رہے ہیں
پڑھیں:
پاکستان کی تاریخ اور جغرافیہ بدل دیں گے؛ بھارتی وزیر دفاع کی گیدڑ بھبکیاں
بوکھلاہٹ کے شکار مودی سرکار کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کھوکھلی دھمکیاں دی ہیں۔
یہ زہرفشانی بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے گجرات میں فوجی اڈّے کے دورے پر اہلکاروں سے خطاب میں کی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی وزیر دفاع نے کہا کہ اگر پاکستان نے سرکریک سیکٹر میں کوئی کارروائی کی تو اس کی تاریخ اور جغرافیہ دونوں بدل دیں گے۔
راج ناتھ سنگھ نے یہ جھوٹا دعویٰ بھی کیا کہ پاکستان سرکریک کے علاقے میں اپنی عسکری موجودگی اور انفرا اسٹرکچر میں اضافہ کر رہا ہے۔
بھارتی وزیر دفاع نے روایتی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک بار پھر پاکستان پر الزام عائد کیا ہے لیکن کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔
بھارتی وزیر دفاع نے حقائق کو مسخ کرتے ہوئے بے بنیاد دعویٰ بھی کیا کہ 1965 میں بھارتی فوج لاہور تک پہنچ گئی تھی اور یاد رہے کہ سرکریک سے کراچی تک بھی ایک سڑک جاتی ہے۔
بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے سرکریک سیکٹر میں دو نئی تنصیبات کا ورچوئل افتتاح بھی کیا جن میں ٹئی ڈل انڈیپینڈنٹ برتھنگ فسیلٹی اور مشترکہ کنٹرول سینٹر شامل ہیں۔
بھارتی وزیر دفاع کے مطابق ان منصوبوں سے ساحلی دفاعی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔
یاد رہے کہ سرکریک دراصل سندھ اور بھارتی ریاست گجرات کے درمیان واقع دلدلی علاقہ ہے جس پر دونوں ممالک اپنی اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔
اس مسئلے پر ماضی میں کئی بار مذاکرات ہو چکے ہیں، حتیٰ کہ 2006 میں دونوں ممالک نے مشترکہ سروے بھی کروایا اور متفقہ نقشہ تیار کیا تھا لیکن یہ تنازع تاحال حل نہیں ہو سکا۔