data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تلنگانہ: بھارت کی جنوبی ریاست تلنگانہ میں واقع فارماسیوٹیکل پلانٹ میں ہونے والے ہولناک دھماکے نے تباہی مچا دی، اب تک 34 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ درجنوں تاحال لاپتہ ہیں۔

یہ افسوسناک واقعہ گزشتہ روز سیگاچی کیمیکل انڈسٹریز نامی فیکٹری میں اس وقت پیش آیا جب فیکٹری کے ری ایکٹر میں اچانک زوردار دھماکہ ہوا، جس کے بعد آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے یونٹ کو لپیٹ میں لے لیا تھا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق فیکٹری میں دھماکے کے وقت 108 کے قریب ملازمین ڈیوٹی پر موجود تھے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا پلانٹ میں نصب ری ایکٹر پھٹنے سے ہوا، جس کے بعد فیکٹری کے کئی حصوں میں آگ بھڑک اٹھی۔ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ کئی کارکنان کے جسم 100 میٹر تک دور جا گرے۔

بھارت: کیمیکل فیکٹری میں دھماکا، 10 افراد ہلاک، 26 سے زائدزخمی

حکام کا کہنا ہے کہ 15 زخمی اب بھی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں جن میں متعدد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے، جب کہ 27 افراد کے بارے میں تاحال کچھ معلوم نہیں، خدشہ ہے کہ وہ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

یہ پہلا واقعہ نہیں، اس سے قبل بھی تلنگانہ کی صنعتی تنصیبات میں اس نوعیت کے مہلک حادثات پیش آ چکے ہیں۔ یاد رہے کہ چند ماہ قبل سنگاریڈی ضلع میں ایک اور فارما پلانٹ میں دھماکے سے 6 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، جب کہ 2023 میں کیمیائی ری ایکٹر پھٹنے کے واقعے میں 3 مزدور جاں بحق ہوئے تھے۔

ماہرین صنعتی تحفظ کے ناقص اقدامات اور حفاظتی انتظامات میں کوتاہی کو ان حادثات کی بڑی وجہ قرار دے رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

بھارتی کی تلنگانہ کیمیکل فیکٹری میں دھماکا، 8 ہلاک، 26 زخمی

بھارتی ریاست تلنگانہ کے ضلع سنگاریڈی میں واقع ایک کیمیکل فیکٹری میں خطرناک دھماکے سے کم از کم 8 افراد جاں بحق اور 26 زخمی ہو گئے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یہ واقعہ سیگاچی انڈسٹریز نامی کیمیکل پلانٹ کے ری ایکٹر میں پیش آیا، جہاں اچانک دھماکے کے بعد آگ بھڑک اٹھی۔

ریسکیو حکام کے مطابق فیکٹری میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں، تاہم شعلوں کی شدت کے باعث فائر بریگیڈ کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ علاقے میں زہریلے دھویں یا دیگر خطرناک کیمیکلز کے اخراج کا فی الحال کوئی اندیشہ نہیں۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ بھارت میں صنعتی حفاظتی اقدامات کی کمی کے باعث ایسے حادثات معمول بن چکے ہیں۔ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے مطابق، 2003 میں بھارت میں صنعتی حادثات سے 47 ہزار سے زائد ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اصل تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

یاد رہے کہ 1984 میں مدھیہ پردیش کے شہر بھوپال میں یونین کاربائیڈ کی فیکٹری سے زہریلی گیس کے اخراج نے 15 ہزار سے زائد جانیں لے لی تھیں، جو تاریخ کا بدترین صنعتی سانحہ سمجھا جاتا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • جنوبی بھارت میں دو ہولناک دھماکے: دوا ساز فیکٹری اور آتش بازی کے کارخانے میں 41 افراد ہلاک
  • بھارت: کیمیکل پلانٹ دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ
  • تلنگانہ کیمیکل فیکٹری دھماکہ: ہلاکتیں 34 ہوگئیں، کئی زخمیوں کی حالت نازک
  • بھارتی ریاست تلنگانہ کی کیمیکل فیکٹری میں دھماکے سے ہلاکتیں 34 ہوگئیں
  • بھارت:کیمیکل فیکٹری میں دھماکا،12 افراد ہلاک،34 زخمی
  • بھارتی کی تلنگانہ کیمیکل فیکٹری میں دھماکا، 8 ہلاک، 26 زخمی
  • بھارت میں کیمیکل فیکٹری میں آگ لگنے سے 8 افراد ہلاک ‘ 26 سے زائد زخمی
  • بھارت: کیمیکل فیکٹری میں دھماکا، 10 افراد ہلاک، 26 سے زائدزخمی
  • بھارتی ریاست تلنگانہ میں دھماکہ، 10 افراد ہلاک، درجنوں زخمی