رحیم یارخان: اغوا برائے تاوان کی بڑی واردات، 2 کمسن بچوں سمیت 13 افراد اغوا
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
رحیم یارخان میں اغواء برائے تاوان کی بڑی واردات کےت دوران 2 کمسن بچوں سمیت 13 افراد کو اغوا کرلیا گیا۔
پولیس نے کہا کہ ڈاکوؤں نے مغویوں کو اسلحہ کے زور پر آم کے باغ سے اغواء کیا اور کچے لے گئے، مغویوں میں ندیم احمد،رشید احمد، وسیم احمد،صدام حسین ،گل حسن ،محمد بلال، محمد حنیف، ندیم ،کاشف، ماجد عمیر، شاہ میر احمد، اور تنویر احمد شامل ہیں۔
اغواء ہونے والے تمام افراد باغ میں لیبر کا کام کرتے تھے، زرائع نے کہا کہ راجن پور پولیس اور رحیم یار خان پولیس میں حدود بندی کا تنازعہ کھڑا ہو گیا، مغوی تھانہ بھونگ رحیم یارخان کی حدود سے اغواء ہوئے ہیں، مغوی راجن پور کے تھانہ سونمیانی کی حدود سے اغواء ہوئے ہیں۔
پولیس نے حال حدود کا تعین کرنے میں مصروف ہے جب کہ اغواء برائے تاوان کی بڑھتی ہوئی وارداتوں سے شہری پریشان ہیں
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
میلبورن میں 10 ملین ڈالر کی چوری، بھارتی شہریوں سمیت 19 افراد گرفتار
آسٹریلیا میں 10 ملیں ڈالر کی چوری پر بھارتی شہریوں سمیت 19 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
آسٹریلیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلوی ریاست وکٹوریہ کی پولیس نے شہر کی تاریخ کے سب سے بڑے شاپ لفٹنگ (چوری) نیٹ ورک کا سراغ لگاتے ہوئے 19 افراد کو گرفتار کر لیا ہے، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے صرف 5 ماہ کے دوران 10 ملین ڈالرز سے زائد مالیت کی اشیا چرائیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی پدم شری ایوارڈ یافتہ سابق تیراک بولا چودھری کے تمغے اور اعزازات چوری
پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان میں زیادہ تر بھارتی شہری ہیں جو عارضی ویزوں پر آسٹریلیا میں مقیم تھے۔ گرفتار ہونے والوں میں 21 سے 54 برس کی عمر کے 6 مرد اور ایک خاتون شامل ہیں، جن پر فی کس چوری کے مقدمات میں 25 ہزار ڈالر سے 1 لاکھ 36 ہزار ڈالر مالیت کی وارداتوں کا الزام ہے۔
یہ نیٹ ورک بڑی سپر مارکیٹ چینز کو نشانہ بنا رہا تھا اور زیادہ تر بچوں کے پینے کے کا فارمولہ، دوائیاں، وٹامنز، اسکن کیئر پراڈکٹس، الیکٹرک ٹوتھ برشز اور دیگر قیمتی ٹوائلٹریز چوری کرتا تھا۔ پولیس کے مطابق یہ گروہ منظم انداز میں چوری شدہ سامان غیرقانونی بیوپاریوں کے ذریعے بیچ کر منافع کما رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: لیببو گُڑیا کی بڑھتی مقبولیت بڑی چوری کا باعث، 30 ہزار ڈالر کا نقصان
ایسٹ رینجن ڈویژن 1 کی انویسٹیگیشن اینڈ ریسپانس مینیجر، ڈیٹیکٹو ایکٹنگ انسپکٹر راچیلی چیاواریلہ نے اس کارروائی کو بڑی کامیابی قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے ’یہ ہماری حالیہ تاریخ کی سب سے بڑی کارروائیوں میں سے ایک ہے جس میں منظم ریٹیل چوری کرنے والے گروہ کو نشانہ بنایا گیا۔ ہمارا پیغام واضح ہے، اگر آپ ہمارے ریٹیل سیکٹر کو نشانہ بنائیں گے تو ہم آپ کو نشانہ بنائیں گے۔‘
پولیس نے بتایا کہ اس آپریشن کو ’سُوپرانوفا‘ کا نام دیا گیا ہے اور اس میں آسٹریلین بارڈر فورس سمیت مختلف اداروں نے تعاون کیا۔ تحقیقات ابھی جاری ہیں اور مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا میں سب سے زیادہ چوری ہونے والی کار کون سی ہے؟
اعداد و شمار کے مطابق وکٹوریہ میں ریٹیل چوری تیزی سے بڑھتی ہوئی جرائم میں شامل ہے، گزشتہ سال ریاست بھر میں 41 ہزار 270 کیسز رپورٹ ہوئے جو 38 فیصد اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آسٹریلیا بھارتی شہری پولیس چوری گرفتاریاں