برکس گروپ کے رکن ممالک پر 10 فیصد اضافی ٹیکس عائد کریں گے.صدرٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07 جولائی ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس ممالک پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس گروپ پر 10 فیصد اضافی ٹیکس عائد کریں گے ” ٹروتھ سوشل“ پر پیغام میں صدر ٹرمپ نے کہاکہ جو بھی ملک برکس کی امریکہ مخالف پالیسیوں کے ساتھ کھڑا ہو گا اس پر اضافی 10 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا اس پالیسی میں کوئی رعایت نہیں ہو گی.
(جاری ہے)
برکس ممالک کا اتحاد بہت سے معاملات پر منقسم ہے لیکن امریکہ کے غیر متوقع رہنما اور ان کی بار بار بدلتی ٹیکس پالیسیوں کے حوالے سے سب کا مو¿قف مشترک ہے، اگرچہ انہوں نے ٹرمپ کا نام براہ راست نہیں لیا سربراہ اجلاس کے مشترکہ اعلامیے کے مطابق برکس کے ارکان نے یک طرفہ ٹیکسوں‘ میں اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ ٹیکس عالمی معیشت کو نقصان پہنچا سکتے ہیں.
اپریل میں صدرٹرمپ نے اپنے اتحادیوں اور مخالفین دونوں کو یکساں طور پر متعدد سخت ٹیکسوں کی دھمکی دی تھی تاہم منڈیوں میں شدید مندی آنے کے بعد انہوں نے کچھ مہینوں کے لیے یہ ٹیکس موخر کر دیے ٹرمپ نے خبردار کیا کہ اگر شراکت دار ممالک یکم اگست تک معاہدے نہیں کرتے تو ان پر یک طرفہ ٹیکس عائد کیے جائیں گے. دو دہائیاں قبل تیزی سے ترقی کرتی معیشتوں کے فورم کے طور پر تشکیل دیے گئے برکس کو اب چین کی قیادت میں امریکہ اور مغربی یورپ کے اثر و رسوخ کے مقابلے کے طور پر دیکھا جاتا ہے سربراہ اجلاس میں مصنوعی ذہانت کے حوالے سے قواعد و ضوابط بنانے کا بھی مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ ٹیکنالوجی صرف امیر ممالک تک محدود نہیں رہنی چاہیے. رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت کمرشل مصنوعی ذہانت کے شعبے پر امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی اجارہ داری ہے اگرچہ چین اور دیگر ممالک میں بھی اس شعبے کی صلاحیت تیزی سے بڑھ رہی ہے.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ٹیکس عائد
پڑھیں:
برکس ممالک تعاون کو مزید مضبوط بنائیں گے، برکس اعلامیہ
برکس ممالک تعاون کو مزید مضبوط بنائیں گے، برکس اعلامیہ WhatsAppFacebookTwitter 0 7 July, 2025 سب نیوز
ریو ڈی جنیرو : 17ویں برکس سربراہی اجلاس کا ریو اعلامیہ جاری کیا گیا، جس کا موضوع تھا “گلوبل ساؤتھ تعاون کو مضبوط بنانا اور مزید جامع اور پائیدار عالمی حکمرانی کو فروغ دینا”۔ پیر کے روز چینی میڈیا کے مطابق اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ برکس ممالک توسیع شدہ برکس میکانزم کے تحت تعاون کو مزید مضبوط بنائیں گے اور سیاست و سلامتی، معیشت و مالیات اور ثقافت و انسانیت کے تین ستونوں پر توجہ مرکوز کریں گے۔
برکس ممالک بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرنے والے تمام یکطرفہ جبر کے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں اور کسی بھی طرح کی یکطرفہ پابندیوں کی مخالفت کرتے ہیں جن کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے اجازت نہیں دی گئی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ رکن ممالک میں مسلسل اضافے کے ساتھ موجودہ برکس میکانزم کو ایڈجسٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ برکس ممالک کا پختہ یقین ہے کہ ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پذیر ممالک کے ساتھ بات چیت اور شراکت داری کو مضبوط بنانے سے حقیقی بین الاقوامی تعاون کو فروغ ملے گا اور تمام بنی نوع انسان کو فائدہ پہنچے گا۔
اس کے علاوہ، اعلامیے میں مصنوعی ذہانت کی عالمی حکمرانی، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے، سائنسی اور تکنیکی اختراعی تعاون، عالمی صحت کے شعبے میں تعاون، توانائی کی تبدیلی، ثقافتی تبادلے، اور خلاء کے پرامن استعمال جیسے معاملات پر برکس ممالک کے متفقہ موقف کا بھی اظہار کیا گیا ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بھارت 2026 میں برکس کی صدارت سنبھالے گا اور 18ویں برکس لیڈرز میٹنگ کی میزبانی کرے گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبردنیا ایک صدی کی تیز تبدیلیوں سے گزر رہی ہے، چینی وزیر اعظم ٹرمپ کا ایلون مسک کے تیسری سیاسی جماعت کے اعلان پر ردعمل سامنے آگیا برکس ممالک کی ایران پر حملوں کی مذمت، اسرائیل و امریکا کا نام لینے سے گریز اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات کا پہلا دور بے نتیجہ ختم ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد پہلی بار صیہونی طیاروں کا یمن میں بڑا فضائی حملہ چین نے بھارت پاکستان تنازع کے بعد رافیل کی فروخت متاثر کرنے کے لیے مہم چلائی: فرانس مسجد اقصیٰ ہماری ’ریڈلائن‘ ہے، ہر قیمت پردفاع کریں گے: حماسCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم