اسرائیل کیجانب سے غزہ کے زیر قبضہ علاقے کا زیادہ تر حصہ خالی کرنے پر اظہار آمادگی
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
اسرائیلی وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ کل کے بعد غزہ حماس کے بغیر ہوگا، ساتھ ہی انہوں نے امید ظاہر کی کہ غزہ میں حماس کے ساتھ 60 روزہ جنگ بندی ہو جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ سات اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد پہلی بار اسرائیل نے غزہ کے زیر قبضہ علاقے خالی کرنے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ غزہ کے زیر قبضہ 75 فیصد حصے میں سے زیادہ تر خالی کر دیں گے جبکہ غزہ کے دیگر 25 فیصد علاقے میں جنگ جاری رکھنا غیر ضروری ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے بقیہ 25 فیصد علاقے میں جنگ جاری رکھنے سے قیدیوں کو غیر ضروری خطرہ درپیش ہوگا۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ کل کے بعد غزہ حماس کے بغیر ہوگا، ساتھ ہی انہوں نے امید ظاہر کی کہ غزہ میں حماس کے ساتھ 60 روزہ جنگ بندی ہو جائے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حماس کے غزہ کے کہ غزہ
پڑھیں:
حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی افواج نے ایک اور فلسطینی شہری کو شہید کر دیا ہے، جس کے بعد جنگ بندی کے آغاز سے اب تک شہادتوں کی تعداد 236 ہو گئی ہے۔
الجزیرہ کے مطابق اتوار کو اسرائیلی ڈرون نے غزہ شہر کے علاقے شجاعیہ میں ایک فلسطینی شہری کو نشانہ بنایا، جہاں صبح سے اسرائیلی فوج عمارتوں کو منہدم کر رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ مقتول شخص نے جنگ بندی کی لکیر عبور کی اور فوجیوں کے قریب پہنچا، تاہم اس الزام کے ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق جنگ بندی کے بعد سے اسرائیلی افواج کے حملوں میں 600 فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ وزارت کا کہنا ہے کہ تباہ شدہ گھروں اور عمارتوں کے ملبے سے مزید 502 لاشیں برآمد کی گئی ہیں، جس سے مجموعی فلسطینی شہادتوں کی تعداد 68,856 ہو گئی ہے۔
دوسری جانب حماس نے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں عالمی ادارۂ ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیل کے حوالے کر دی ہیں۔ اسرائیلی وزیرِاعظم بین یامین نیتن یاہو کے دفتر نے لاشوں کی وصولی کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پہنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق یہ لاشیں تل ابیب کے ابو کبیر فرانزک انسٹی ٹیوٹ میں منتقل کر دی گئی ہیں، جہاں ان کی شناخت کا عمل دو دن تک جاری رہ سکتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیل اب ان قیدیوں کے بدلے 45 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کرے گا، یعنی ہر اسرائیلی قیدی کے بدلے 15 فلسطینیوں کی لاشیں۔
ماہرین اور امریکی حکام کے مطابق باقی ماندہ 8 اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی تلاش مزید مشکل مرحلہ ثابت ہو سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل غزہ فلسطین