UrduPoint:
2025-08-16@02:58:47 GMT
فیصل کریم کنڈی سے عمان کے بوشر بائیکر کلب کے بائیکرز کی ملاقات ، مختلف امورپر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جولائی2025ء)گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے عمان کے بوشر بائیکرکلب کے بائیکر زنے پاکستان پیپلزپارٹی کے خلیجی اور وسطی ایشیائی ممالک کے صدر میاں منیرہنس کی قیادت میں منگل کے روز گورنرہاوس اسلام آباد میں ملاقات کی۔ وفدمیں کیپٹن عیسیٰ الحسنی،ماجدالرواحی، محمدالنبانی، کامل الوہیبی، محمدکاشف، محمدمعینی، ماجدالوہیبی اورمحمدالرواحی شامل تھے۔
گورنرنے پاکستان کادورہ کرنے والے عمانی بائیکرز کو خوش آمدید کہا۔عمانی بائیکرزنے بتایاکہ اس سے پہلے انہوں نے 12 خلیجی ممالک کا بھی بائیک کے ذریعے دورہ کیا ہے۔انہوں نے بتایاکہ اپنے دورہ کے دوران پاکستان کے مختلف علاقوں اسلام آباد، ناران، ایبٹ آباد، خنجراب پاس،ہنزہ، بابوسر اوردیگر سیاحتی علاقوں کا دورہ کیا اور ان علاقوں سے انتہائی لطف اندوز ہوئے۔(جاری ہے)
انہوں نے بتایاکہ پاکستان آکر بہت اچھا لگا، پاکستانی مہمان نواز قوم ہے اورپاکستان کایہ تاریخی سفر ہمیشہ پاکستانی قوم اور عوام کی جانب سے بہترین پذیرائی،سیکیورٹی انتظامات اور مہمانوازی پر یاد رہے گا۔ گورنرنے عمانی بائیکرز کے خیرسگالی جذبہ کے تحت پاکستان کا دورہ کرنے پر شکریہ ادا کیااورانہیں آئندہ بھی پاکستان اوربالخصوص خیبرپختونخوا کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے کہاکہ اٴْن کی خواہش ہے کہ وہ خیبرپختونخوا کے خوبصورت اور حسین نظاروں سے بھی لطف ہوں۔انہوں نے کہاکہ ایسے دوروں سے دونوں ممالک کے مابین نہ صرف عوامی رابطوں میں اضافہ ہوگا بلکہ ایک دوسرے کے ثقافت و سیاحت سے بھی آگاہی ملے گی اور دونوں برادر ممالک کے مابین تعلقات بھی مزید مستحکم ہوں گے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے
پڑھیں:
چینی وزیر خارجہ وانگ کا شیڈول دورہ بھارت
نئی دہلی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 اگست ۔2025 )بھارت اور چین 5سال بعد سرحدی تجارت دوبارہ شروع کرنے پر بات چیت کر نے جارہے ہیں، چینی وزیر خارجہ وانگ یی کے مذاکرت کےلئے آئندہ پیر کو بھارت کے دورے کا امکان ہے غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق ٹرمپ کے محصولات سے متاثرہ عالمی تجارتی نظام میں بھارت چین تعلقات میں نرمی لانے پر مجبور ہوئے ہیں ماضی میں برف پوش اور بلند و بالا ہمالیائی سرحدی راستوں سے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان تجارت ہوتی تھی تاہم اس کا حجم کم ہوتا تھا لیکن پھر بھی اس کی بحالی کو علامتی طور پر اہم سمجھا جا رہا ہے.(جاری ہے)
دونوں بڑی اقتصادی طاقتیں طویل عرصے سے جنوبی ایشیا میں اسٹریٹیجک اثر و رسوخ کے لیے مقابلہ کرتی رہی ہیں تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف کے نظام سے پیدا ہونے والے عالمی تجارتی اور جغرافیائی سیاسی بحران کے تناظر میں دونوں ممالک تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں. بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے پریس بریفنگ میں کہا کہ بھارت تمام نامزد تجارتی پوائنٹس یعنی اتراکھنڈ میں لیپولیکھ پاس، ہماچل پردیش میں شپکی لا پاس اور سکم میں ناتھو لا پاس کے ذریعے سرحدی تجارت کو دوبارہ شروع کرنے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے چینی حکام کے ساتھ گفتگو کرراہ ہے بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق چینی وزیر خارجہ وانگ یی کی مذاکرت کےلئے آئندہ پیر کو نئی دہلی آمد متوقع ہے جب کہ اس سے قبل بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر جولائی میں بیجنگ کا دورہ کر چکے ہیں. دوسری جانب عالمی امورکے تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ دہلی اور بیجنگ کے درمیان تجارتی تعلقات ہر دور میں قائم رہے ہیں یہاں تک کہ لداخ کے علاقے میں دونوں ملکوں کے درمیان سرحدی جھڑپو ں کے دوران بھی تجارت نہیں رکی اور 2020میں سرحدی جھڑپوں کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم2سوارب ڈالر کے قریب تھا اسی طرح امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے عہد صدارت میں چین کی اسٹیل مصنوعات پر پابندیوں کے پیش نظرچینی صنعت کاروں نے بھارت کو تیسرے ملک کے طور پر چنا تھا اور بڑے پیمانے پر اسٹیل کی مصنوعات بنانے والی فیکٹریاں بھارت میں قائم کی گئی تھیں . انہوں نے کہا کہ چین اور بھارت تجارتی لین دین کوترجیح دیتے ہیں جبکہ خطے میں دیگر ممالک کی ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تجارت نہ ہونے کے برابر ہے انہوں نے کہا کہ خطے میں دنیا میں ایک تہائی سے زیادہ آبادی موجود ہے اور جنوبی ایشیاءکے ممالک آپسی تجارت سے معاشی اہداف کو پورا کرسکتے ہیں . انہوں نے کہا کہ خطے میں روس اور ایران جیسے تیل کے بڑے پروڈیوسرموجود ہیں اسی طرح چین اوربھارت بڑی زرعی اور صنعتی طاقتیں ہیں علاقائی طاقتیں مل کر خود انحصاری کی طرف جانا چاہیں تو جنوبی ایشیاءکا اتحاد دنیا کا سب سے طاقتور معاشی اتحاد بن سکتا ہے.