وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے کا دورہ کیا اور ایران کے خلاف حالیہ اسرائیلی جارحیت کے دوران شہید اور زخمی ہونے والے ایرانیوں کی یاد میں کھولی گئی تعزیتی کتاب پر اپنے تاثرات درج کئے۔
وزیر اعظم سے جاری بیان کے مطابق نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر اعظم کے مشیر طارق فاطمی اور سیکریٹری خارجہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔
سفارت خانے آمد پر پاکستان میں ایرانی سفیر رضا امیری مقدم اور سفارت کے سینئر ارکان نے نے وزیر اعظم کا استقبال کیا وزیر اعظم نے اس مشکل وقت میں ایران کے ساتھ پاکستان کی ہمدردی اور یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے ایران کے عوام اور حکومت کے ساتھ گہری تعزیت کا اظہار کیا۔
انہوں نے ایرانی قوم کی استقامت اور حوصلے کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے شہید ہونے والوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔
ایران کو پاکستان کی مسلسل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے، وزیراعظم نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اور صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایران کے

پڑھیں:

امریکی سفارت کاری سے پاک-بھارت کشیدگی کا خاتمہ، ’فخر کا لمحہ‘ قرار

امریکا نے کہا ہے کہ اس نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کو ختم کرانے میں اہم کردار ادا کیا، جس سے ایک بڑے سانحے کو روکا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور امریکا کا دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ عزم کا اعادہ

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کے مطابق صدر، نائب صدر اور وزیرِ خارجہ نے ذاتی طور پر مداخلت کر کے دونوں ملکوں کو جنگ کے دہانے سے واپس لایا۔

ٹیمی بروس نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ امریکی قیادت نے فوری طور پر دونوں ممالک سے رابطہ کیا، حملے رکوانے کی کوشش کی اور مذاکرات کا راستہ کھولا، جو ان کے بقول امریکی سفارت کاری کی کامیابی کی مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کے اسلام آباد اور نئی دہلی دونوں سے تعلقات اچھے ہیں اور امریکی سفارت کار دونوں ملکوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ پاکستان اور امریکا نے اسلام آباد میں انسداد دہشتگردی مکالمے کے تازہ دور میں ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف مشترکہ عزم دہرایا۔

یہ بھی پڑھیں:فیلڈ مارشل کے دورہ امریکا کے بعد پاک امریکا تعلقات میں اہم پیشرفت، فنانشل ٹائمز کی رپورٹ سامنے آگئی

مذاکرات میں دونوں فریقوں نے بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے)، داعش خراسان اور تحریک طالبان پاکستان جیسے گروہوں سے نمٹنے کے لیے حکمتِ عملی پر بات کی۔

امریکا نے پاکستان کی دہشتگردی کے خلاف کامیابیوں کو سراہا اور حالیہ حملوں میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے تعزیت کی۔

دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بدلتے سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ادارہ جاتی تعاون اور صلاحیتوں میں اضافہ ضروری ہے، خاص طور پر اس خطرے کے پیش نظر کہ دہشتگرد نئے ٹیکنالوجی کا غلط استعمال کر سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا بی ایل اے پاک بھارت کشیدگی تحریک طالبان خراسان داعش

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ: حکومتی ارکان اور وزراء میں سول ایوارڈز کی تقسیم پر اپوزیشن کا احتجاج
  • فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کو ہلال  جرأت  کا اعزاز نوازے جانےکے دوران حامد میر نے اپنے تاثرات سے متعلق حقیقت بتا دی
  • اسلامی مزاحمت مسلح باقی رہے گی، رہنما حزب اللہ لبنان
  • وزیر اعظم کا اسلام آباد میں زیر تعمیر ٹیکنالوجی پارک کا دورہ، کام کی سست رفتار پر اظہار برہمی
  • وزیر اعظم کا اسلام آباد میں زیر تعمیر ٹیکنالوجی پارک کا دورہ، کام کی سست رفتار پر اظہار برہمی
  • ٹیرف پر ٹیرف۔۔۔! ٹرمپ، مودی سے ناراض کیوں؟ سابق بھارتی سفارت کار نے غصے کی وجہ بتا دی
  • ایرانی سفیر کا یومِ آزادی پر پُرجوش پیغام اور مبارکباد
  • ایرانی کرنسی سے 4 صفر ختم کرنے کی منظوری
  • اسرائیل کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے دوران 21 ہزار مشتبہ افراد گرفتار کیے، ایران کا دعویٰ
  • امریکی سفارت کاری سے پاک-بھارت کشیدگی کا خاتمہ، ’فخر کا لمحہ‘ قرار