وزیر اعظم کا ایرانی سفارت خانے کا دورہ، اسرائیلی جارحیت میں شہید، زخمی ہونے والوں کے لیے دعا کی
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے کا دورہ کیا اور ایران کے خلاف حالیہ اسرائیلی جارحیت کے دوران شہید اور زخمی ہونے والے ایرانیوں کی یاد میں کھولی گئی تعزیتی کتاب پر اپنے تاثرات درج کئے۔
وزیر اعظم سے جاری بیان کے مطابق نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر اعظم کے مشیر طارق فاطمی اور سیکریٹری خارجہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔
سفارت خانے آمد پر پاکستان میں ایرانی سفیر رضا امیری مقدم اور سفارت کے سینئر ارکان نے نے وزیر اعظم کا استقبال کیا وزیر اعظم نے اس مشکل وقت میں ایران کے ساتھ پاکستان کی ہمدردی اور یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے ایران کے عوام اور حکومت کے ساتھ گہری تعزیت کا اظہار کیا۔
انہوں نے ایرانی قوم کی استقامت اور حوصلے کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے شہید ہونے والوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔
ایران کو پاکستان کی مسلسل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے، وزیراعظم نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اور صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایران کے
پڑھیں:
۔23 جون کو تہران کی جیل پر اسرائیلی حملے میں71 افراد شہید ہوئے،ایرانی عدلیہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایرانی عدلیہ کے ترجمان اصغر جہانگیری نے تصدیق کی ہے کہ 23 جون کو ایران کے دارالحکومت تہران میں واقع ایوین جیل پر اسرائیلی حملے میں 71 افراد شہید ہوئے تھے۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایران کے ساتھ فضائی جنگ کے اختتام پر اسرائیل نے تہران میں واقع سیاسی قیدیوں کی جیل ’ایوین‘ کو نشانہ بنایا، جو اس بات کا مظہر تھا کہ اسرائیل نے اپنے اہداف کو صرف فوجی، شہری اور جوہری تنصیبات تک محدود رکھنے کے بجائے اب ایران کے حکومتی نظام کی علامتوں تک وسعت دے دی ہے۔ایرانی وزارتِ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اس 12 روزہ جنگ میں ایران میں 610 افراد شہید ہوئے، جن میں 13 بچے اور 49 خواتین شامل تھیں۔اصغر جہانگیری نے عدلیہ کی سرکاری ویب سائٹ ’میزان‘ پر جاری بیان میں کہا کہ ’ایوین جیل پر حملے میں 71 افراد شہید ہوئے، جن میں انتظامی عملہ، فوجی جوان، قیدی، قیدیوں سے ملاقات کے لیے آئے ہوئے اہلِ خانہ اور جیل کے آس پاس کے مکین شامل تھے‘ بچ جانے والے قیدیوں کو تہران صوبے کی دیگر جیلوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ایوین جیل میں متعدد غیر ملکی شہری بھی قید ہیں، جن میں 2 فرانسیسی شہری سیسیل کوہلر اور ڑاک پیری بھی شامل ہیں، جو گزشتہ 3 سال سے زیر حراست ہیں۔