Jasarat News:
2025-10-04@20:24:25 GMT

پاکستان مریض بنانے کی مشین بن گیا ہے، وفاقی وزیر صحت

اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(نمائندہ جسارت)وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ہمارے ملک کا ماحول مریض بنانے کی مشین بن گیا ہے، ہم پہلے مریض بناتے ہیں پھر اْس کا اعلاج کرتے ہیں، یہ ہیلتھ کیئر سٹم نہیں سک کیئر سسٹم ہے۔اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ جس حساب سے پاکستان میں لوگ بیمار ہو رہے ہیں اور یہاں بیماریاں موجود ہیں اس سے اسپتالوں میں گنجائش ختم ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی اسپتالوں کا حشر دیکھ کر لگتا ہے کہ جیسے یہاں کوئی سیاسی جلسہ ختم ہوا ہے، ایک ریلا جاتا ہے تو دوسرا آرہا ہوتا ہے، دنیا کے کسی اسپتال میں آپ ان کنڈیشنز کے ساتھ علاج نہیں کر سکتے۔وفاقی وزیر صحت نے مزید کہا پاکستان میں بچوں کی پیدائش کا تناسب دنیا میں سب سے زیادہ 3.

6 فیصد ہے، اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ہر سال 61 لاکھ افراد کا آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے، ہم دنیا کے کئی ممالک سے زیادہ آبادی ہر سال پیدا کر رہے ہیں، صرف 2 سال قبل تک ہم 59 لاکھ بچے سالانہ پیدا کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ آبادی میں بے پناہ اضافے کے باعث نتیجتاً 2 کروڑ 62 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، یہی ٹرینڈ برقرار رہا تو ہمیں ہرسال 66 ہزار نئے اسکول بنانا پڑیں گے اور اس کے لیے 6 لاکھ 80 نئے اساتذہ کو بھرتی کرنا ہوگا۔مصطفی کمال نے مزید کہا کہ ہمارے اسپتال میں گنجائش ختم ہو گئی ہے، ہمیں دشمن کی ضرورت نہیں، ہم نے خود یہ سسٹم تباہ کیا ہے۔وفاقی وزیر صحت نے بتایا کہ ملک میں 68 فیصد بیماریاں گندا پانی پینے سے ہو رہی ہیں، پاکستان میں سیوریج کے پانی کو ٹریٹ کرنے کا کوئی نظام موجود نہیں ہے۔گھروں کے سیوریج کا پانی، انڈسٹریز سے نکلنے والا فضلہ کسی نہ کسی نالے سے گزر کر کسی کے پینے میں شامل ہو رہا ہے، انہوں نے کہا کہ چھوٹے چھوٹے بچے کینسر میں مبتلا ہو رہے ہیں، بچوں کے گردے فیل اور انہیں دیگر بیماریاں لاحق ہو رہی ہیں۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وفاقی وزیر صحت کہا کہ

پڑھیں:

پاکستانی فوج کا امریکی سرمایہ کاری سے ایک نئی بندرگاہ بنانے کا منصوبہ؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 04 اکتوبر 2025ء) فناننشل ٹائمز کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستانی فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کے مشیروں نے امریکی حکام کے سامنے ایک پیشکش رکھی ہے، جس میں بحیرہ عرب میں ایک نئی بندرگاہ تعمیر کرنے اور اس کے انتظام و انصرام کی ذمہ داری امریکی سرمایہ کاروں کو دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

فناننشل ٹائمز کی اس رپورٹ کے مطابق یہ پیشکش ایک ایسے منصوبے کے تحت کی گئی ہے، جو پاکستان کے معدنی وسائل تک رسائی کے لیے اہم ثابت ہو سکتا ہے۔ اس منصوبے کے مطابق امریکی سرمایہ کار بلوچستان کے ضلع گوادر کے بندرگاہی شہر پسنی میں ایک ٹرمینل تعمیر کریں گے اور اسے چلائیں گے۔ پسنی شہر ایران اور افغانستان کی سرحد کے قریب واقع ہے اور اس کے معدنی وسائل کی دولت پاکستان کے لیے معاشی اہمیت رکھتی ہے۔

(جاری ہے)

یہ پیشکش اس ملاقات کے بعد سامنے آئی ہے، جس میں فیلڈ مارشل عاصم منیر اور وزیراعظم شہباز شریف نے ستمبر میں وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی کمپنیوں سے زراعت، ٹیکنالوجی، کان کنی اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی درخواست کی تھی۔

اس مبینہ منصوبے کا فائدہ کیا ہو گا؟

فناننشل ٹائمز کے مطابق یہ تجویز بعض امریکی حکام کے سامنے رکھی گئی اور فیلڈ مارشل منیر کو اس بارے میں آگاہ کیا گیا تاکہ وہ وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات کے دوران اسے زیربحث لا سکیں۔

اہم بات یہ ہے کہ اس منصوبے میں مجوزہ بندرگاہ کو کسی بھی امریکی فوجی اڈے کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی بلکہ اس منصوبے کا مقصد ترقیاتی مالی اعانت حاصل کرنا اور بندرگاہ کو ریلوے کے ذریعے معدنی وسائل سے مالا مال صوبے بلوچستان کے دیگر علاقوں سے جوڑنا ہے تاکہ پاکستان کی اقتصادی ترقی میں اضافہ ہو۔

خبر رساں ادارہ روئٹرز فوری طور پر اس منصوبے کی تصدیق نہیں کر سکا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ، وائٹ ہاؤس اور پاکستان کی وزارت خارجہ نے بھی اس بارے میں فوری تبصرہ نہیں کیا ہے اور پاکستانی فوج سے بھی رابطہ ممکن نہیں ہو سکا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے منصوبے کی بدولت پاکستان کو مغربی ممالک سے براہ راست سرمایہ کاری کے مواقع بڑھ سکتے ہیں اور ملک کے معدنی وسائل کے مؤثر استعمال کے ذریعے اقتصادی ترقی میں تیزی آ سکتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ منصوبہ بلوچستان کے انفراسٹرکچر کے فروغ اور مقامی روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی فوج کا امریکی سرمایہ کاری سے ایک نئی بندرگاہ بنانے کا منصوبہ؟
  • راولپنڈی میں ڈینگی مچھروں کے حملوں میں مزید شدت آگئی    
  • وفاقی وزیر آئی ٹی کی سعودی ٹیلی کام کمپنی کے حکام سے ملاقات، سائبر سیکیورٹی تعاون پر تبادلہ خیال
  • وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کردی
  • وفاقی حکومت نے درخواست کی کہ نائب وزیرِاعظم کی فلسطین پر پالیسی بیان سُن لیں: اعجاز جاکھرانی
  • حکومت کا کرپٹو کرنسی کے انتظام اور تحفظ کیلئے بڑا قدم ,وفاقی کابینہ نے ’ سٹریٹیجک ڈیجٹیل والٹ کمپنی‘ بنانے کی منظوری دیدی
  • ایس آئی ایف سی کی ترک سرمایہ کاروں کو کراچی میں ہزار ایکڑ پر ایکسپورٹ پروسیسنگ زون بنانے کی پیشکش
  • سیلاب سے نقصانات کیلئے فی الحال عالمی امداد نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
  • پنجاب کی تذلیل اور نشانہ بنانے والوں کو جواب دوں گی: مریم نواز
  • راولپنڈی میں ڈینگی بے قابو، مزید 29 کیسز سامنے آگئے