تھائی لینڈ کی وزیرِاعظم پیتونگتارن شناواترا عہدے سے معطل
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
تھائی لینڈ کی آئینی عدالت نے وزیرِاعظم پیتونگتارن شناواترا کو ایک مبینہ لیک ہونے والی فون کال کے معاملے پر ان کے عہدے سے معطل کر دیا ہے۔
عدالتی حکم کے مطابق، پیتونگتارن پر الزام ہے کہ انہوں نے کمبوڈیا کے ایک اعلیٰ رہنما سے ایک غیر اعلانیہ اور متنازع گفتگو کی، جسے عدالت نے اخلاقی ضابطوں کی خلاف ورزی قرار دیا۔
آئینی عدالت نے متفقہ فیصلے میں 7 کے مقابلے میں 2 ججوں کی رائے سے وزیرِاعظم کو فوری طور پر معطل کر دیا اور انہیں اپنی صفائی میں ثبوت پیش کرنے کے لیے 15 دن کی مہلت دی ہے۔
بارڈر کشیدگی بھی پس منظر؟تجزیہ کاروں کے مطابق، پیتونگتارن پہلے ہی عوامی سطح پر ناراضگی کا سامنا کر رہی تھیں، خاص طور پر 28 مئی کو کمبوڈیا کے ساتھ سرحدی تنازع میں ایک کمبوڈیائی فوجی کی ہلاکت کے بعد۔ اس واقعے نے ان کی حکومت کی سفارتی پالیسی پر سوالات اٹھا دیے تھے۔
وزیرِاعظم کا کوئی فوری ردِعمل نہیںتاحال پیتونگتارن شناواترا کی جانب سے اس عدالتی فیصلے پر کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئینی عدالت تھائی لینڈ وزیرِاعظم پیتونگتارن شناواترا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئینی عدالت تھائی لینڈ
پڑھیں:
برطانوی وزیر اعظم کو پب سے نکال دیا گیا
لندن (نیوز ڈیسک) برطانیہ کے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کو ایک مقامی پب کے مالک نےباہر نکال دیااور انہیں اپنے پب میں نہ آنے کی ہدایت دی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب اسٹارمر ایک شہر کے دورے پر تھے اور پب میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سکیورٹی اہلکاروں نے پب کے مالک کو اندر جانے سے روکنے کی کوشش کی، لیکن وہ ان سے لڑ جھگڑ کر اندر داخل ہو گیا۔ اندر داخل ہوتے ہی اس نے براہ راست وزیر اعظم کو کہا، “وہ شخص میرے پب میں خوش آمدید نہیں ہے۔” جب اسٹارمر نے باہر نکلتے ہوئے اس سے ہاتھ ملانے کی کوشش کی، تو پب کے مالک نے ان کا ہاتھ جھٹک دیا اور سختی سے کہا، “میرے پب سے نکل جاؤ۔”
اس کے بعد وزیر اعظم اور ان کی سکیورٹی ٹیم فوری طور پر وہاں سے نکل گئی۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، جہاں صارفین نے اسے برطانیہ میں عوام کی طاقت اور جمہوری حقوق کی عکاسی کے طور پر دیکھا۔
پب کے مالک کا کہنا تھا کہ انہیں اسٹارمر کی پالیسیز سے اختلاف ہے، خاص طور پر COVID-19 لاک ڈاؤن کے حوالے سے۔ تاہم، اس واقعے کو 2021 کا بتایا جا رہا ہے، جب اسٹارمر وزیر اعظم نہیں بلکہ اپوزیشن لیڈر تھے۔
یہ واقعہ ایک بار پھر اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ برطانیہ میں عوام کی رائے اور ان کے حقوق کتنی اہمیت رکھتے ہیں، چاہے وہ کسی بھی سطح پر کیوں نہ ہوں۔
برطانوی وزیر اعظم کو باہر نکال دیا۔
برطانوی وزیر اعظم کئر اسٹارمر ایک شہر کے دورے کے دوران مقامی پب پہنچے۔ اسی اثناء میں جگہ کا مالک بھی وہاں پہنچ گیا۔ سکیورٹی اہلکاروں نے اسے اندر جانے سے روکا لیکن وہ ان سے لڑ جھگڑ کر اندر داخل ہو گیا۔ اور اس نے براہ راست وزیر اعظم کو کہا۔
"… pic.twitter.com/xrnL4kLabR
— Barrister Usman Cheema (@barristerCheema) June 30, 2025