وفاقی کابینہ نے پاکستان ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے بلاک چین اور کرپٹو کے آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی ملک کے تیزی سے ترقی کرتے ہوئے ڈیجیٹل اثاثہ جاتی نظام کے لیے ایک جامع قانونی و ادارہ جاتی فریم ورک کے قیام کی جانب ایک تاریخی قدم ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تجویز کردہ اتھارٹی ایک خودمختار ریگولیٹر کے طور پر کام کرے گی جو ورچوئل اثاثہ جات سروس فراہم کنندگان کو لائسنس جاری کرنے، نگرانی کرنے اور مانیٹر کرنے کے ساتھ ساتھ ایف اے ٹی ایف کے رہنما اصولوں اور بین الاقوامی بہترین روایات کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کو یقینی بنائے گی۔اعلامیہ کے مطابق کابینہ کی جانب سے ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی کی منظوری اس سفر کا ایک اہم سنگ میل ہے، قانون سازی کے بعد یہ اتھارٹی لائسنس جاری کرنے، اداروں کی نگرانی، تکنیکی معیارات مقرر کرنے، اور ایف اے ٹی ایف، آئی ایم ایف، اور ورلڈ بینک کی ہدایات کے ساتھ ہم آہنگی کی ذمہ دار ہوگی۔
پیوٹن نے وزیر کو برطرف کیا اس نے چند گھنٹوں بعد ہی خودکشی کرلی، روسی میڈیا نے اہم انکشاف کر دیا
اتھارٹی کا دائرہ کار عوامی تحفظ، منی لانڈرنگ سے بچاؤ، اور سائبر خطرات کی روک تھام تک وسیع ہوگا، خودمختار اثاثہ جات، اضافی توانائی کے استعمال، اور مضبوط ریگولیشن کا یہ مشترکہ ماڈل جنوبی ایشیا میں پاکستان کو ایک ڈیجیٹل اثاثہ جاتی مرکز بنانے کے قومی عزم کا اظہار ہے۔اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس سے اعتماد پیدا ہوگا، غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھے گی، اور بلاک چین کے شعبے میں جدیدیت کو فروغ ملے گا جو ایک محفوظ، جامع اور مستقبل دوست ڈیجیٹل معیشت کی بنیاد بنے گا۔اعلامیہ کے مطابق پاکستان چار کروڑ سے زائد کرپٹو صارفین اور سالانہ تین سو ارب ڈالر کی غیر رسمی ٹریڈنگ والی ایک ابھرتی ہوئی مارکیٹ بن چکا ہے، اگرچہ پہلے ریگولیٹری غیر یقینی صورتحال تھی، پاکستانی نوجوانوں نے بلاک چین ٹیکنالوجی کو جلدی اپنایا جن میں سے 70 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر ہے۔
کلر سیداں میں بچے تالاب میں نہاتے ہوئے جاں بحق ، پی ڈی ایم اے کا نوٹس، ڈی سی راولپنڈی سے ٹیلیفونک رابطہ
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی چوبیس کروڑ کی آبادی اور تیزی سے بڑھتا ہوا ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر ایک مضبوط کرپٹو معیشت کے قیام کا نادر موقع فراہم کرتا ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ورچوئل اثاثہ جات کے مطابق
پڑھیں:
وزیراعظم یوتھ پروگرام اور موبی لنک کے درمیان معاہدہ
16 اسلام آباد(نیوز ڈیسک) نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور اقتصادی ترقی کو مستحکم کرنے کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر وزیراعظم یوتھ پروگرام (PMYP) نے موبی لنک مائیکرو فنانس بینک (MCB) کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت (LOI) پر دستخط کیے ہیں۔ یہ معاہدہ وزیراعظم آفس میں وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خاں کی زیر صدارت ایک اجلاس کے دوران طے پایا۔ اس اجلاس میں موبی لنک مائیکرو فنانس بینک کے سی ای او ہارِس محمود چوہدری اور دونوں اداروں کے افسران بھی موجود تھے۔ یہ شراکت داری پاکستان میں نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے، کاروبار کو فروغ دینے، مالی اور ڈیجیٹل خواندگی بڑھانے اور اقتصادی مواقع فراہم کرنے کے لیے کام کرے گی۔ اس شراکت داری کا مقصد نوجوانوں کی صلاحیتوں کو خاص طور پر خواتین کے لیے بڑھانا ہے تاکہ وہ کاروبار، فری لانسنگ، مالی شمولیت اور پائیدار کاروباری طریقوں میں کامیاب ہو سکیں۔
یہ اقدام نوجوانوں کی قیادت میں کاروبار کو فروغ دینے کے لیے تربیت، رہنمائی اور بیج سرمایہ تک رسائی فراہم کرے گا۔ دونوں ادارے ذمہ دار، تخلیقی اور ماحول دوست کاروباری طریقوں کو فروغ دینے کی کوشش کریں گے۔ اس کے علاوہ، کاروباری افراد، سرمایہ کاروں اور رہنماؤں کے درمیان منظم نیٹ ورکنگ پاکستان کے بڑھتے ہوئے اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کو مضبوط کرے گی۔ مزید یہ کہ، وزیراعظم یوتھ پروگرام اور موبی لنک مائیکرو فنانس بینک نوجوانوں کو فری لانسنگ اور ڈیجیٹل کام کے مواقع میں کامیاب ہونے کے لیے ضروری مہارت فراہم کریں گے۔ خصوصی پروگرامز ڈیزائن کیے جائیں گے تاکہ نوجوان، خاص طور پر خواتین، کو ٹیکنالوجی، ڈیزائن، مواد کی تخلیق اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ میں مہارت حاصل ہو، جس سے وہ عالمی ڈیجیٹل پلیٹ فارمز تک رسائی حاصل کر سکیں اور گیگ معیشت میں پائیدار کیریئر بنا سکیں۔
شراکت داری کا ایک اہم پہلو مالی شمولیت ہوگا، جس کے تحت موبی لنک مائیکرو فنانس بینک کے ڈیجیٹل بینکنگ ایکو سسٹم کو استعمال کرتے ہوئے نوجوانوں اور خواتین کاروباری افراد کو ڈیجیٹل والٹس، مائیکرو قرضوں، انشورنس مصنوعات اور ادائیگی کے حل جیسے مالیاتی خدمات فراہم کی جائیں گی۔ اس کے ساتھ ساتھ دونوں ادارے مالی خواندگی کے پروگرامز تیار اور عمل میں لائیں گے تاکہ نوجوان افراد، خاص طور پر خواتین، کو مالیات کو بہتر طور پر منظم کرنے، بچت کرنے کی عادات اپنانے اور کاروبار شروع کرنے کے لیے آگاہی حاصل ہو سکے۔ شراکت داری جنسی بنیادوں پر مالی رسائی کی رکاوٹوں کو کم کرنے اور جامع اقتصادی شمولیت کی پالیسیوں کے لیے کام کرے گی۔
خواتین کاروباری افراد پر خصوصی توجہ دی جائے گی، جن کی رہنمائی اور مالی معاونت کی جائے گی، خاص طور پر ان کاروباروں پر جو پائیدار ترقی اور ماحولیاتی لچک کو فروغ دیتے ہیں۔ یہ پروگرامز ماحولیاتی دوستانہ کاروباری طریقوں، سبز ٹیکنالوجیز اور سرکولر معیشت کے اصولوں پر تربیت فراہم کریں گے تاکہ خواتین کے زیر قیادت کاروبار ماحولیاتی پائیداری میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔
موبی لنک مائیکرو فنانس بینک وزیراعظم یوتھ پروگرام کے 4Es فریم ورک (اختیار، تعلیم، روزگار اور کاروبار) کے تحت سرگرمیوں کی حمایت بھی کرے گا تاکہ پاکستان کے نوجوانوں کو آج کی ڈیجیٹل معیشت میں کامیاب ہونے کے لیے ضروری وسائل اور مواقع فراہم کیے جا سکیں۔ اس شراکت داری کے ذریعے، دونوں ادارے ایک ایسا جامع، تخلیقی اور پائیدار ماحولیاتی نظام تخلیق کرنے کا عزم رکھتے ہیں جو پاکستان میں طویل مدتی اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہو۔