آئی ایم ایف کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان نے گزشتہ تین برسوں میں مہنگائی کی مجموعی شرح میں 24.69 فیصد کمی کی۔ تین سال قبل مہنگائی کی اوسط شرح 29.18 فیصد تھی، دیہی علاقوں میں یہ شرح 32.63 فیصد جب کہ شہری علاقوں میں 26.85 فیصد تک جاپہنچی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ رواں مالی سال 2025-26ء میں پاکستان ایک بار پھر مہنگائی کے ممکنہ طوفان کی زد میں آسکتا ہے، عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے ایک نئی رپورٹ میں مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا۔ آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کردہ تازہ تخمینے کے مطابق رواں مالی سال میں مہنگائی کی شرح میں 3.

21 فیصد اضافہ ہوسکتا ہے جس کے بعد یہ شرح 7.7 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔ گزشتہ مالی سال 2024-25ء کا اختتام پاکستان کے لیے کچھ حد تک مثبت ثابت ہوا، جہاں مہنگائی کی شرح 4.49 فیصد رہی جو آئی ایم ایف کے ابتدائی تخمینے 5.1 فیصد سے کم ہے۔ یہ کمی اس بات کی غماز ہے کہ پاکستان نے سخت مالیاتی اور مانیٹری پالیسیوں کے ذریعے مہنگائی پر کسی حد تک قابو پایا لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ قابو وقتی ہوسکتا ہے۔

آئی ایم ایف کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان نے گزشتہ تین برسوں میں مہنگائی کی مجموعی شرح میں 24.69 فیصد کمی کی۔ تین سال قبل مہنگائی کی اوسط شرح 29.18 فیصد تھی، دیہی علاقوں میں یہ شرح 32.63 فیصد جب کہ شہری علاقوں میں 26.85 فیصد تک جاپہنچی تھی۔ موجودہ صورتحال میں دیہی علاقوں میں مہنگائی میں 29.31 فیصد کمی دیکھی گئی۔ شہری علاقوں میں 21.54 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ آئی ایم ایف نے تجویز دی ہے کہ پاکستان کو سخت مالیاتی اور مانیٹری پالیسی برقرار رکھنی ہوگی تاکہ مہنگائی کی شرح کو 5 سے 7 فیصد کے ہدف کے اندر رکھا جاسکے۔ آئی ایم ایف نے کہا کہ اگر حکومت مالی نظم و ضبط پر کاربند رہی اور پالیسی ریٹ کو مؤثر انداز میں برقرار رکھا گیا تو مہنگائی کو قابو میں رکھنا ممکن ہے۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میں مہنگائی آئی ایم ایف مہنگائی کی علاقوں میں

پڑھیں:

امریکا میں سفیر پاکستان کا پاک-امریکا بزنس کانفرنس اینڈ ایکسپو 2025 کا افتتاح 

امریکا میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے امریکی ریاست ورجینیا میں پاک-امریکا بزنس کانفرنس اینڈ ایکسپو 2025 کا افتتاح کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اس موقع پر سفیر پاکستان نے امریکا کے درمیان گہرے معاشی روابط استوار کرنے پر زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی مارکیٹ کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کاروباری حکمت عملی ترتیب دی جائے جبکہ مضبوط معاشی و تجارتی تعلقات پائیدار پاک امریکا تعلقات کی ضمانت ہوں گے۔

افتتاحی تقریب کے موقع پر دو نوں ملکوں کے درمیان دیرپا شراکت داری استوار کرنے میں معاشی تعاون کی کلیدی اہمیت پر زور دیا گیا۔ یہ تقریب برین ڈیزائنر پاکستان ، راولپنڈی چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز اور یو ایس پاکستان انٹرنیشنل چیمبر آف کامرس (یو ایس پی آئی سی سی) کے تعاون سے منعقد کی گئی جس میں کاروباری رہنماؤں، تاجروں اور سرمایہ کاروں کو تجارت، سرمایہ کاری اور تجارتی مواقع کی تلاش کے لیے اکٹھا کیا۔

اپنے کلیدی خطاب میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے پاک امریکا تجارتی تعلقات کو وسعت دینے کے ضمن میں امریکی مارکیٹ کی وسیع صلاحیتوں کو اجاگر کیا اور اس متحرک معیشت میں کامیابی کے لیے مناسب حکمت عملی ترتیب دینے کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے امریکا کو دنیا کی اعلیٰ ترین صارف مارکیٹ قرار د یتے ہوئے اسے عالمی کاروباروں کی توسیع کے لیے ناگزیر قرار دیا۔ اپنے خطاب میں سفیر پاکستان نے کہا کہ سفارت کاری مواقع پیدا کرسکتی ہے۔ان مواقعوں سے مکمل طور پر فائدہ حاصل کرنا کاروباری برادری کا کام ہے۔ ہم نے اپنا کام کر دیا ہے؛ اب ہم آپ سے توقع کرتے ہیں کہ آپ اپنی ذمہ داری ادا کریں۔

سفیر پاکستان نے مختلف اسٹالز کا دورہ کیا اور کاروباری کمیونٹی سے بات چیت کی۔ انہوں نے منتظمین کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے یہ تقریب منعقد کی جو ان کے بقول خاص طور پر چھوٹے تاجروں اور کاروباری کمیونٹی کے لیے امریکی مارکیٹ میں اپنا اثر بڑھانے کے لیے اچھا شگون ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آئی بی اےسکھر ، ایم ڈی کیٹ 2025 ٹیسٹ کے حتمی نتائج کا اعلان
  • امریکا میں سفیر پاکستان کا پاک-امریکا بزنس کانفرنس اینڈ ایکسپو 2025 کا افتتاح 
  • پاکستانی سیاست… چائے کی پیالی میں طوفان
  • محمد آصف عالمی اسنوکر چیمپئن شپ میں اپنے اعزاز کا دفاع کریں گے
  • سمندری طوفان نے کیوبا، جمیکا اور ہیٹی میں تباہی مچا دی؛ ہلاکتوں کی تعداد 60 ہوگئی
  • امریکا کی 5 فیصد آبادی میں کینسر جینز کی موجودگی، تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
  • ایم ڈی کیٹ 2025: کراچی کے طلبہ نے میدان مار لیا، پہلی تینوں پوزیشنز کراچی کے نام
  • پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوگیا، حکومت نے عوام پر مہنگائی کا نیا بوجھ ڈال دیا
  • سائبیریائی ہوائیں کب پاکستان پہنچیں گی، موسم سرما کو کتنا طویل بنائیں گی؟
  • مہنگائی میں کمی اور شرح سود میں تاریخی کمی سے معیشت میں بہتری، عالمی اعتماد بحال، شزا فاطمہ