مون سون سپیل داخل، لاہوریوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی، 84 عمارتیں غیرمحفوظ
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
مون سون کا سپیل،لاہور میں خطرے کے بادل منڈلانے ، لاہور میں غیر محفوظ عمارتوں کی بھرمار، مجموعی طور پر 84 غیر محفوظ عمارتوں کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق لاہور شہر میں غیر محفوظ پرائیویٹ عمارتوں کی تعداد 69 ہے، مخدوش سرکاری عمارتوں کی تعداد 15 ہے
68 غیر محفوظ عمارتیں گھریلو استعمال میں ہیں، 16 صنعتی استعمال میں۔ نا قابل ِمرمت و بحالی والی خطرناک عمارتوں کی تعداد 32 ہے،قابل مرمت مخدوش عمارتوں کی تعداد 31 ہے ، رہائش پذیر غیر محفوظ عمارتوں کی تعداد 53 ہے ۔
رپورٹ کے مطابق خالی غیر محفوظ عمارتوں کی تعداد 18 ہے ،کرائے پر استعمال ہونیوالی خطرناک عمارتوں کی تعداد 20 ہے ۔ مالکانہ حیثیت پر مخدوش عمارتوں کی تعداد 46 ہے .
39 مخدوش عمارتوں کو خالی کروانے کیلئےفرسٹ نوٹسز جاری کئے گئے۔ 28 خطرناک عمارتوں کو خالی کروانے کیلئے سیکنڈ نوٹسز بھی جاری کی، اخبارات میں اشتہارات سے بھی لوگوں کو آگاہ کیا گیا۔
کراچی: ڈی جی ایس بی سی اےمعطل،انتہائی مخدوش 51 عمارتیں گرانے کا فیصلہ، کمشنر سے تفصیلات طلب
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: غیر محفوظ عمارتوں عمارتوں کی تعداد
پڑھیں:
کراچی، آگرہ تاج کالونی: مخدوش عمارت کو خالی کرانے کا عمل مکمل، بلڈر کے خلاف مقدمہ درج
کراچی:
شہر قائد کے علاقے لیاری کی آگرہ تاج کالونی میں 7 منزلہ عمارت میں دراڑیں پڑنے کے بعد ضلعی انتظامیہ نے فوری طور پر عمارت کو خالی کرایا اور سیل کر دیا۔
یہ اقدام عمارت کے مکینوں کی زندگی کو خطرے سے بچانے کے لیے کیا گیا ہے، جس کے تحت پولیس اور انتظامیہ نے رات کے وقت عمارت سے مکینوں کو نکالنے کے لیے آپریشن کیا۔
پولیس کو عمارت کے مکینوں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، جہاں مکینوں نے عمارت خالی کرنے سے انکار کیا۔ تاہم ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے انہیں عارضی رہائش فراہم کرنے کی پیشکش کی گئی ہے تاکہ وہ اپنے خاندانوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر سکیں۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) نے اس معاملے میں فوری ایکشن لیتے ہوئے عمارت کے بلڈر منصور شاہ اور نامعلوم ٹھیکیدار کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ بلڈر اور ٹھیکیدار نے عمارت کی تعمیر میں ناقص مٹیریل استعمال کیا، جس کی وجہ سے عمارت خطرناک حالت میں پہنچ گئی اور انسانی زندگیوں کے لیے خطرہ بن گئی۔
ایف آئی آر کے مطابق عمارت کو غیر قانونی طور پر تعمیر کیا گیا اور اس میں استعمال ہونے والا مٹیریل غیر معیاری تھا، جس سے عمارت کی ساخت متاثر ہوئی۔
ضلعی انتظامیہ نے عمارت کو خطرناک قرار دیتے ہوئے پانی کی ٹنکی لیک کرکے اور بجلی کے کنکشن منقطع کر کے عمارت کو سیل کر دیا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ حادثے سے بچا جا سکے۔
ڈپٹی کمشنر ساؤتھ نے اس موقع پر کہا کہ لیاری میں مخدوش عمارتوں کے خلاف پیر سے آپریشن کیا جائے گا۔
Tagsپاکستان