سائبر سیکیورٹی ماہر کیٹلن سارین نے فیس بک کے صارفین کی تصاویر کے استعمال کے حوالے سے ایک سنگین تشویش کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک نے مونیٹائزیشن پالیسی سخت کردی

کیٹلن نے اپنے حالیہ انسٹاگرام پوسٹ میں بتایا کہ فیس بک اب صارفین کی وہ تصاویر تک بھی رسائی حاصل کر رہا ہے جو انہوں نے اپ لوڈ نہیں کیں۔ اس کا مقصد تصاویر کی بنیاد پر خودکار طور پر کہانیوں کے آئیڈیاز تیار کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیس بک اب آپ کے فون کی کیمرا رول تک رسائی حاصل کر رہا ہے اور وہ تصاویر جو آپ نے ابھی تک اپ لوڈ نہیں کیں وہ بھی اپنے قبضے میں لے رہا ہے۔

اس کا مطلب ہے کہ یہ ہماری تصاویر، چہروں، لوکیشن، ٹائم اسٹیمپ اور دیگر معلومات کا تجزیہ کرتا ہے اور آپ کو یہ تک نہیں معلوم ہوتا کہ آپ نے اس کی اجازت دی ہے۔

مزید پڑھیے: فیس بک نے لائیو ویڈیو اسٹور کرنے کی پالیسی میں بڑی تبدیلی کردی

فیس بک نے ایک نیا فیچر متعارف کرایا ہے جس میں صارفین سے ان کی فون کی تصاویر تک رسائی کی اجازت طلب کی جاتی ہے تاکہ وہ اپنی کہانی یا پوسٹ تیار کرنے کے دوران اے آئی کی مدد سے تخلیقی تجاویز حاصل کرسکیں۔

اس کے لیے ایک پاپ اپ پیغام آتا ہے جس میں پوچھا جاتا ہے کہ کیا وہ ’کلاؤڈ پروسیسنگ‘ کو فعال کرنا چاہتے ہیں جس سے فیس بک صارف کی گیلری کی تصاویر کا تجزیہ کرتا ہے۔

فیس بک کا دعویٰ ہے کہ اس کا مقصد خودکار طور پر تخلیقی آئیڈیاز تجویز کرنا اور تصاویر کی ایڈیٹنگ میں مدد دینا ہے تاہم اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ اگر صارفین نے اس تک رسائی دی تو وہ اپنے کچھ ذاتی مواد پر فیس بک کی رسائی دے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: گوگل، فیس بک اور واٹس ایپ پاکستان سے کتنا کماتے ہیں اور کتنا ٹیکس دیتے ہیں؟

فیس بک کے ٹرمز آف سروس میں کہا گیا ہے کہ ایک بار جب تصاویر شیئر کی جائیں گی تو آپ اس بات پر رضامند ہیں کہ میٹا ان تصاویر کا تجزیہ کرے گا جس میں فیشل فیچرز بھی شامل ہیں۔

سروس نے مزید کہا کہ یہ تجزیہ ہمیں نئے فیچرز پیش کرنے کی سہولت فراہم کرے گا، جیسے کہ تصاویر کی سمری تیار کرنا، تصاویر میں تبدیلی کرنا اور تصاویر کی بنیاد پر نیا مواد تخلیق کرنا۔

اپنی تصاویر کو محفوظ رکھنے کے طریقے

اگر آپ اپنی تصاویر کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو کچھ طریقے ہیں جنہیں آپ اختیار کرسکتے ہیں۔

یہ فیچر فی الحال اختیاری ہے اور صرف اسی صورت میں کام کرے گا اگر آپ نے اجازت دی ہو لہذا اگر آپ نے پاپ اپ کو قبول نہیں کیا تو میٹا کو آپ کی تصاویر تک رسائی نہیں ملے گی۔

آپ اس فیچر کو ایپ کی سیٹنگز میں بھی بند کر سکتے ہیں۔ سیٹنگز کے لیے، مینو میں جائیں، پھر ’سیٹنگز اور پرائیویسی‘ کھولیں، اس کے بعد ’سیٹنگز‘ میں جائیں اور ’کیمرا رول شیئرنگ‘ تلاش کریں۔

یہ بھی پڑھیے: ’مال و عزت بچانی ہے تو موبائل کے فرنٹ کیمرے بند کرلیں ‘، اہم معلومات سامنے آ گئیں

وہاں آپ کو 2 سیٹنگز ملیں گی۔ ایک فوٹو سجیشن دکھانے کے لیے اور دوسری کلاؤڈ پروسیسنگ استعمال کرنے کے لیے۔

اپنی تصاویر کو پرائیویٹ رکھنے کے لیے آپ دونوں سیٹنگز کو بند کر سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پرائیوٹ تصاویر بچائیں پرائیویسی فیس بک فیس بک فیچر فیس بک کا خطرناک فیچر کیمرا رول کیمرا رول بچائیں.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پرائیویسی فیس بک فیس بک فیچر کیمرا رول کیمرا رول بچائیں کی تصاویر تصاویر کی کیمرا رول تک رسائی کے لیے فیس بک

پڑھیں:

ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کرنا ہم سب کا فرض ہے، سعدیہ دانش

ڈپٹی سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی نے ایک بیان میں کہا کہ ریاستی اداروں، قانون نافذ کرنے والے محکموں اور عوام کے باہمی تعاون سے ہم گلگت بلتستان کو ایک پرامن، محفوظ اور مثالی خطہ بنا سکتے ہیں۔ مذہبی و مسلکی ہم آہنگی ہی گلگت بلتستان کی اصل شناخت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈپٹی اسپیکر گلگت بلتستان اسمبلی و صوبائی سیکریٹری اطلاعات پیپلزپارٹی گلگت بلتستان سعدیہ دانش نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے باشعور عوام نے ہمیشہ بھائی چارے، رواداری اور باہمی احترام کی روشن مثالیں قائم کی ہیں۔ ہم اس بات پر مکمل یقین رکھتے ہیں کہ مذہبی و مسلکی ہم آہنگی ہی ایک پرامن، خوشحال اور ترقی یافتہ معاشرے کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کا فرض ہے کہ ہم ایک دوسرے کے عقائد، نظریات اور مقدسات کا احترام کریں اور ایسی تمام سوچوں، باتوں اور اعمال سے گریز کریں جو کسی بھی فرد یا گروہ کے جذبات کو مجروح کر سکتے ہوں۔ اختلافِ رائے ہر معاشرے کا حسن ہوتا ہے، مگر اس اختلاف کو نفرت، تعصب یا تصادم میں بدلنے کی ہر کوشش کی بھرپور مذمت کی جاتی ہے۔ ہم تمام علماء کرام، مذہبی رہنماؤں، سول سوسائٹی، نوجوانوں اور میڈیا سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ آگاہی اور مثبت پیغام رسانی کے ذریعے معاشرے میں امن، اتحاد اور رواداری کو فروغ دیں۔ کسی بھی قسم کے فرقہ وارانہ جذبات کو ہوا دینا نہ صرف معاشرتی امن کے لیے خطرہ ہے بلکہ یہ ہمارے خطے کی ترقی اور مستقبل پر بھی منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

سعدیہ دانش نے کہا کہ ریاستی اداروں، قانون نافذ کرنے والے محکموں اور عوام کے باہمی تعاون سے ہم گلگت بلتستان کو ایک پرامن، محفوظ اور مثالی خطہ بنا سکتے ہیں۔ مذہبی و مسلکی ہم آہنگی ہی گلگت بلتستان کی اصل شناخت ہے۔ ہم سب کا فرض ہے کہ ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کریں، نفرت کی نہیں محبت کی زبان بولیں، گلگت بلتستان میں ہمیشہ سے مختلف مکاتب فکر اور مذاہب کے افراد نے بھائی چارے اور باہمی احترام کے ساتھ رہنے کی روشن مثالیں قائم کی ہیں۔ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم اپنے اس ورثے کی حفاظت کریں اور ہر اس سوچ، رویے اور عمل کی حوصلہ شکنی کریں جو معاشرتی انتشار یا فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچا سکتا ہو۔ ہم عوام، علما، سیاسی و سماجی رہنماؤں اور نوجوانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ عدم برداشت اور تعصب سے گریز کرتے ہوئے اتحاد، رواداری اور مثبت سوچ کو فروغ دیں۔ ڈپٹی اسپیکر نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان ایک پرامن، باوقار اور ثقافتی طور پر متنوع خطہ ہے جہاں مختلف مسالک اور مذاہب کے لوگ صدیوں سے بھائی چارے، باہمی احترام اور ہم آہنگی کے ساتھ رہتے آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ موجودہ حالات میں ہمیں مزید یکجہتی، برداشت اور رواداری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ مذہبی و مسلکی اختلافات کو نفرت یا تصادم میں تبدیل کرنے کی ہر کوشش کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اس امر پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ ہر فرد کو اپنے عقیدے پر عمل کرنے کا آئینی اور اخلاقی حق حاصل ہے، بشرطیکہ وہ دوسروں کے عقائد کا بھی اسی جذبے سے احترام کرے۔ گلگت بلتستان کی ترقی، خوشحالی اور امن ہم سب کے اجتماعی رویے، کردار اور باہمی تعاون سے جُڑی ہوئی ہے۔ ریاستی ادارے قانون کی عملداری کے لیے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، اور معاشرے کے ہر فرد کا فرض ہے کہ وہ اس عمل میں حکومت کا ساتھ دے تاکہ گلگت بلتستان ایک محفوظ، پُرامن اور مثالی خطہ بنے۔ نفرت، تعصب اور تفرقے کو مسترد کر کے محبت، احترام اور اتحاد کی فضا کو مضبوط کریں۔

متعلقہ مضامین

  • ومبلڈن 2025: نوواک جوکووچ کی فتح، کوارٹر فائنل میں رسائی
  • وزیراعظم کی ایف بی آر، آئی بی کے اقدامات سے ٹیکس وصولی میں اضافے کی پذیرائی
  • ٹرینوں کو حادثات سے بچانے والا ’’سیمو لیٹر‘‘ دو سال سے خراب، طالبعلم تربیت سے محروم
  • میں نے اپنا فرض ادا کرنا ہے، کسی کیخلاف نہیں ہوں، سپیکر پنجاب اسمبلی
  • بھارت میں رائٹرز کے"ایکس اکاؤنٹس" بلاک کر دیئے گئے
  • بھارت میں رائٹرز کے ’ایکس اکاؤنٹس‘ بلاک کر دیئے گئے
  • چین اور یورپی یونین کو ایک مستحکم دنیا کی تعمیر کے لئے مل کر کام کرنا چاہیئے ، سی ایم جی کا تبصرہ
  • محکمہ زکوۃ پنجاب کا لاہور کے 4 بڑے اسپتالوں کو خط
  • ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کرنا ہم سب کا فرض ہے، سعدیہ دانش