مری میں شدید بارش اور دھند، مقامی افراد اور سیاحوں کیلئے اہم ہدایات جاری
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
ویب ڈیسک: مری کے بالائی علاقوں میں مسلسل بارش اور گھنی دھند نے موسم کو شدید خراب کر دیا جس پر ضلعی انتظامیہ نے مقامی افراد اور سیاحوں کے لیے احتیاطی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مری اور شمالی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ آئندہ چند روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ گزشتہ دو روز سے جاری موسلا دھار بارش کے باعث پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ بھی بڑھ گیا ہے۔
سکولوں کی انسپکشن کرنے والے افسران کی آن لائن مانیٹرنگ کا فیصلہ
ضلعی انتظامیہ نے سیاحوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ندی نالوں سے دور رہیں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ بارش اور دھند کے باعث حدِ نگاہ کم ہونے پر گاڑیوں میں فوگ لائٹس کے استعمال کی بھی تاکید کی گئی ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سیاح محفوظ مقامات پر قیام کریں اور مقامی افراد بھی موسم کی شدت کے باعث اضافی احتیاط اختیار کریں۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
افغانستان کے ہندوکش خطے میں شدید زلزلہ، 20 افراد جاں بحق، سیکڑوں زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کابل: افغانستان کے ہندوکش خطے میں آنے والے شدید زلزلے نے ایک بار پھر تباہی مچا دی، زلزلے کے جھٹکوں سے متعدد مکانات منہدم ہوگئے، جس کے نتیجے میں مختلف حادثات میں کم از کم 20 افراد جاں بحق اور 320 سے زائد زخمی ہو گئے۔
خبر ایجنسیوں کے مطابق زلزلے کے جھٹکے مزارِ شریف سمیت شمالی افغانستان کے متعدد شہروں میں محسوس کیے گئے، جس سے عمارتوں اور مکانات کو شدید نقصان پہنچا۔
زلزلے کے وقت شہری خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے، جبکہ رات کے وقت سڑکوں اور کھلے میدانوں میں خوف و ہراس کی فضا دیکھنے میں آئی۔
امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابق زلزلے کی شدت 6.3 اور گہرائی 28 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی، جب کہ مرکز صوبہ سمنگان کے ضلع خُلم سے تقریباً 22 کلومیٹر جنوب مغرب میں تھا۔
زلزلے کے جھٹکے تاجکستان، ترکمانستان، ازبکستان اور ایران میں بھی محسوس کیے گئے۔ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، جبکہ امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئی ہیں۔
واضح رہے کہ افغانستان میں رواں سال 31 اگست کو 6.0 شدت کے زلزلے میں دو ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے، جب کہ 2023 میں 6.3 شدت کے زلزلے اور آفٹر شاکس کے باعث کم از کم چار ہزار اموات رپورٹ ہوئیں۔