کراچی؛ عدالتی حکم پر فلیٹ خالی کروانے جانے والی ٹیم کو اداکارہ کی 2 ہفتے پرانی لاش ملی
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
کراچی کے علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی میں واقع ایک فلیٹ سے معروف اداکارہ اور ماڈل 32 سالہ حمیرا اصغر علی کی لاش ملی ہے۔
گزری تھانے کی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ اداکارہ کی لاش تقریباً دو ہفتے پرانی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اداکارہ 2018 سے فلیٹ میں کرائے پر اکیلی رہ رہی تھیں اور 2024 سے کرایہ ادا نہیں کیا تھا۔
جس پر فلیٹ کے مالک نے خاتون کے خلاف کیس کیا ہوا تھا اور آج بیلف فلیٹ خالی کروانے پہنچا تھا۔ دروازہ کھٹکھٹانے پر اندر سے کوئی جواب نہیں آیا۔
جس پر تالا توڑ کر فلیٹ کے اندر داخل ہوئے تو وہاں اداکارہ کی لاش پڑی تھی۔ ابتدائی تحقیق میں موت کی وجہ کا تعین نہیں ہو سکا۔
لاش کو قانونی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ تاحال کوئی ورثا سامنے نہیں آئے۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے تصدیق کی کہ لاش شدید گلنے سڑنے کے مرحلے میں ہے۔
تاہم حیران کن طور پر فلیٹ پر پہنچنے والی ٹیم اور آس پاس رہنے والوں کو لاش کی بو محسوس نہیں ہوئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کرائم سین یونٹ نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ واقعے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں۔
علاقہ مکینوں نے بتایا کہ حمیرا اصغر علی ماڈلنگ کے ساتھ ساتھ اداکاری بھی کرتی تھیں اور اس فلیٹ میں کرائے پر رہتی تھیں۔
وہ فٹنس ٹرینر بھی تھیں اور کئی مارننگ شوز میں ٹپس دیتی تھیں۔ ایک رئیلیٹی شو میں بھی کام کیا اور چند چھوٹے کردار بھی ادا کیے تھے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
علیمہ خان کا انڈوں سے حملہ کرنے والی خواتین کے بارے میں بڑا انکشاف
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، جن 2 خواتین نے مجھ پر انڈا پھینکا ان کو پولیس نے بچایا۔ جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس نے کہا کہ دونوں خواتین کو حراست میں لیا گیا ہے بعد میں دونوں کو چھوڑ دیا گیا۔ علیمہ خان کا کہنا تھا کہ دو سال سے ہم جیل آتے ہیں کبھی کوئی بدتمیزی کا واقعہ پیش نہیں آیا، دو چار لوگوں کو باقاعدہ طور پر اب ماحول خراب کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پولیس نے بتایا 4 بندے بدتمیزی کرنے کے لیے آپ کے پیچھے ہیں، کسی کی بھی ماں بیٹی پر اس طرح حملہ ہوگا کوئی برداشت نہیں کرے گا، ہمارا معاشرہ اور دین خواتین سے اس طرح کی بدتمیزی کی اجازت نہیں دیتا۔ ان کا کہنا تھا کہ کل بھی ہمارے ساتھ جیل کے باہر اسی خاتون نے بدتمیزی کی کوشش کی جس نے انڈا پھینکا، جیل کے باہر کل ہمارے اوپر کسی نے پتھر بھی مارے، پہلے انڈا پھینکا، پھر بدتمیزی کی، کل پتھر مارے اب چھرا بھی مار سکتے ہیں۔ علیمہ خان نے کہا کہ ہمارا کام بانی پی ٹی آئی کا پیغام پہنچانا ہے وہ ہم پہنچائیں گے، ہم پر حملہ ہوا ہماری ایف آئی آر پولیس درج نہیں کر رہی۔ ہمارے وکلاء جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل اے ٹی سی منتقل کرنے کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کریں گے۔ قانون اور انصاف تو یہاں ہے نہیں، یہ بانی پی ٹی آئی کی آواز بند کرنا چاہتے ہیں۔