نوبل انعام نامزدگی؛ پاکستان نے صدر ٹرمپ کے لیے سفارش کی: ترجمان وہائٹ ہاؤس
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کیرولین لیویٹ نے اعتراف کیا کہ پاکستان نے صدر ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کی سفارش کی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے اعتراف کیا کہ پاکستان نے صدر ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کی سفارش کی ہے، جبکہ دیگر ممالک اور امریکی اراکینِ کانگریس نے بھی ان کی سفارتی کاوشوں کو سراہا ہے۔
ترجمان کیرولین لیویٹ نے ایک اہم پریس بریفنگ کے دوران امریکہ کی داخلی اور خارجی پالیسیوں سے متعلق تفصیلات سے بھی آگاہ کیا، جن میں ٹیکساس کے سیلابی بحران، امیگریشن پالیسی، مشرقِ وسطیٰ میں جنگ بندی اور صدر ٹرمپ کی سفارتی کامیابیاں شامل ہیں۔
کیرولین لیویٹ نے تصدیق کی کہ ٹیکساس میں شدید سیلابی ریلوں کے باعث کم از کم 91 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ مقامی حکومتوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور ہنگامی امدادی کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں، انہوں نے کہا کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے پہلے ہی وارننگ جاری کی گئی تھی، لیکن بارشوں کی شدت توقع سے کہیں زیادہ رہی۔
ترجمان نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے تجویز کردہ امیگریشن اصلاحاتی بل ‘بگ بیوٹی فل بل‘ کو باقاعدہ قانونی حیثیت حاصل ہو چکی ہے۔ یہ قانون غیر قانونی امیگریشن کی روک تھام اور قانونی داخلے کو فروغ دینے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
کیرولین لیویٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے دور میں غیرقانونی طور پر امریکہ آنے والے تارکینِ وطن میں تاریخی کمی واقع ہوئی ہے، جو ایک بڑی پالیسی کامیابی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 1999 سے کاراگوا اور ہنڈوراس کے شہریوں کو دی گئی عارضی رہائشی سہولت کو اب ختم کیا جا رہا ہے، کیونکہ یہ سہولت کبھی بھی مستقل نہیں تھی۔
وائٹ ہاؤس ترجمان نے انکشاف کیا کہ صدر ٹرمپ نے حالیہ برسوں میں متعدد بین الاقوامی تنازعات کے خاتمے میں اہم اور فیصلہ کن کردار ادا کیا، جن میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی، ایران اور اسرائیل میں ممکنہ جنگ کی روک تھام اور روانڈا اور کانگو کے درمیان تاریخی امن معاہدہ شامل ہے۔
ترجمان نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی توجہ اس وقت حماس کو جنگ بندی پر رضامند کرانے پر مرکوز ہے، جبکہ قطر اور مصر اس عمل میں کلیدی ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے غزہ کی تعمیرِ نو کی تجویز بھی پیش کی ہے اور جنگ بندی کے ساتھ مغویوں کی واپسی پر زور دیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کیرولین لیویٹ نے کے لیے
پڑھیں:
اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کر دیا
اسرائیلی وزیرِ اعظم بینیامن نیتن یاہو نے بھی امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 2026 کے نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کا باضابطہ اعلان کیا۔ یہ قدم اس وقت اٹھایا گیا جب نیتن یاہو نے وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ، وزیرِ خارجہ مارکو روبیو، وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیتھ اور مشرق وسطیٰ کے مندوب اسٹیو وٹکوف سے ملاقات کی۔
نیتن یاہو نے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ نہ صرف اسرائیلی عوام بلکہ دنیا بھر کے یہودیوں کی طرف سے صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں، جنہوں نے مشرق وسطیٰ میں امن کے قیام کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔ ان میں ابراہم معاہدہ، جس کے تحت اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات کو معمول پر لایا گیا، ایک اہم سنگ میل ہے۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم نے کہا ’ صدر ٹرمپ نے ایک کے بعد دوسرے ملک میں امن کے قیام میں اہم کردار ادا کیا ہے اور وہ نوبیل امن انعام کے حقدار ہیں۔‘
نیتن یاہو نے اس سلسلے میں ٹرمپ کو ایک خط بھی پیش کیا، جس میں انہوں نے نوبیل کمیٹی کو ٹرمپ کی نامزدگی کی درخواست بھیجنے کی اطلاع دی۔
یہ بھی پڑھیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نوبیل امن انعام 2026 کے لیے باضابطہ طور پر نامزد
صدر ٹرمپ نے اس خبر پر کہا کہ انہیں اس بات کا علم نہیں تھا کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم نے ان کے لیے نوبیل کمیٹی کو خط بھیجا، مگر ان کے لیے یہ بات بہت معنی خیز ہے کہ ایسا خط اسرائیلی قیادت کی جانب سے آیا۔
اس موقع پر، صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا نے اسرائیل کے ساتھ مل کر کئی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، جن میں ایران کی نیوکلیئر تنصیبات کو تباہ کرنا شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایران کے ساتھ امن بات چیت کے خواہاں ہیں اور چاہتے ہیں کہ ایران کے ساتھ تعلقات بہتر ہوں۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم نے اس ملاقات میں فلسطینیوں کے حوالے سے بھی اپنے موقف کا اظہار کیا، اور کہا کہ فلسطینیوں کو اپنی گورننس کرنے کا حق ہونا چاہیے، لیکن ان کے پاس یہ طاقت نہیں ہونی چاہیے کہ وہ اسرائیل کو نقصان پہنچا سکیں۔
یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے لیے بالواسطہ مذاکرات جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیے ’میں کچھ بھی کرلوں مجھے نوبیل انعام نہیں ملے گا‘، ٹرمپ اس قدر مایوس کیوں؟
دوسری جانب، پاکستان نے بھی صدر ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، خاص طور پر پاک بھارت کشیدگی میں ان کے اہم کردار کے اعتراف میں۔
اسرائیل اور امریکا کے درمیان اس تیزی سے بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال میں اس نامزدگی کے اثرات عالمی سطح پر دیکھے جا سکتے ہیں، جہاں نوبیل کمیٹی کی جانب سے اس نامزدگی کی حتمی منظوری عالمی سیاست کے لیے اہم ثابت ہو گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتنیاہو ڈونلڈ ٹرمپ نوبیل انعام