اونچی اڑان کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، 100 انڈیکس ہزار پوائنٹس تک گر گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 9 July, 2025 سب نیوز

کراچی (آئی پی ایس) پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں بدھ کے روز کاروبار کے آغاز پر زبردست فروختی دباؤ (سیلنگ پریشر) دیکھا گیا، جس کے نتیجے میں کے ایس ای-100 انڈیکس میں ابتدائی لمحات میں ہی تقریباً 1000 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

صبح 10 بج کر 35 منٹ پر انڈیکس 984.

11 پوائنٹس یا 0.74 فیصد کی کمی کے ساتھ 1 لاکھ 32 ہزار 419.08 پوائنٹس کی سطح پر ٹریڈ کر رہا تھا۔
اس مندی کی لہر کے دوران اہم شعبوں میں فروخت کا رجحان دیکھا گیا جن میں کمرشل بینکس، کھاد، تیل و گیس کی تلاش، اور ریفائنری شامل ہیں۔
انڈیکس میں بھاری وزن رکھنے والے شیئرز جیسے اٹک ریفائنری (ARL)، نیشنل ریفائنری (NRL)، مری پیٹرولیم (MARI)، اوجی ڈی سی (OGDC)، پی پی ایل (PPL)، پی او ایل (POL)، ایم سی بی، میزان بینک (MEBL)، اور یو بی ایل سرخ نشان پر ٹریڈ کرتے رہے۔

اس سے قبل منگل کے روز بھی اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کا رجحان رہا، جب مارکیٹ نے منافع اور خسارے کے درمیان جھولتے ہوئے دن کے اختتام پر 1 لاکھ 33 ہزار 403.19 پوائنٹس پر معمولی 33 پوائنٹس یا 0.02 فیصد اضافے کے ساتھ بندش حاصل کی تھی۔

ماہرین کے مطابق حالیہ گراوٹ کی ممکنہ وجوہات میں مالیاتی پالیسی، عالمی مارکیٹس میں غیر یقینی صورتحال، اور سیاسی عدم استحکام شامل ہو سکتے ہیں۔ سرمایہ کار فی الحال احتیاطی رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں اور بڑی خریداری سے گریز کر رہے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپرویز الٰہی کا پی ٹی آئی کو احتجاج کے بجائے مفاہمت اور مذاکرات کا مشورہ پرویز الٰہی کا پی ٹی آئی کو احتجاج کے بجائے مفاہمت اور مذاکرات کا مشورہ عدالت نے سابق صدر عارف علوی کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا گیا جنگ بندی نہ ہوئی تو اسرائیل کو نتائج بھگتنا ہوں گے، برطانیہ کی سخت وارننگ شبلی فراز دل کی تکلیف میں اسپتال منتقل، 48 گھنٹے نگرانی میں رکھنے کا فیصلہ اسلام آباد ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کی شاندار کارکردگی، ٹیکس وصولی کا نیا ریکارڈ قائم ٹرمپ اور نیتن یاہو کی غزہ جنگ بندی پر 24 گھنٹوں میں دوسری خفیہ ملاقات TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف

ایک تازہ بین الاقوامی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ (Indus Waters Treaty) معطل کیے جانے کے بعد پاکستان کو پانی کی سنگین قلت کا سامنا ہو سکتا ہے۔

سڈنی میں قائم انسٹیٹیوٹ فار اکنامکس اینڈ پیس کی ’اکولوجیکل تھریٹ رپورٹ 2025‘ کے مطابق اس فیصلے کے نتیجے میں بھارت کو دریائے سندھ اور اس کی مغربی معاون ندیوں کے بہاؤ پر کنٹرول حاصل ہو گیا ہے، جو براہِ راست پاکستان کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی نے یہ معاہدہ رواں سال اپریل میں پاہلگام حملے کے بعد جوابی اقدام کے طور پر معطل کیا تھا۔ یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی جب پاکستان کی زراعت کا تقریباً 80 فیصد انحصار دریائے سندھ کے نظام پر ہے۔

 رپورٹ میں کہا گیا کہ معمولی رکاوٹیں بھی پاکستان کے زرعی نظام کو نقصان پہنچا سکتی ہیں کیونکہ ملک کے پاس پانی ذخیرہ کرنے کی محدود صلاحیت ہے، موجودہ ڈیم صرف 30 دن کے بہاؤ تک پانی روک سکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دریائے سندھ کے بہاؤ میں تعطل پاکستان کی خوراکی سلامتی اور بالآخر اس کی قومی بقا کے لیے براہِ راست خطرہ ہے۔ اگر بھارت واقعی دریاؤں کے بہاؤ کو کم یا بند کرتا ہے، تو پاکستان کے ہرے بھرے میدانی علاقے خصوصاً خشک موسموں میں، شدید قلت کا سامنا کریں گے۔

مزید بتایا گیا کہ مئی 2025 میں بھارت نے چناب دریا پر سلال اور بگلیہار ڈیموں میں ’ریزروائر فلشنگ‘ آپریشن کیا جس کے دوران پاکستان کو پیشگی اطلاع نہیں دی گئی۔ اس عمل سے چند دن تک پنجاب کے کچھ علاقوں میں دریا کا بہاؤ خشک ہوگیا تھا۔

یاد رہے کہ سندھ طاس معاہدہ 1960 میں عالمی بینک کی ثالثی سے طے پایا تھا، جس کے تحت مشرقی دریاؤں (راوی، بیاس، ستلج) کا کنٹرول بھارت کو اور مغربی دریاؤں (سندھ، جہلم، چناب) کا اختیار پاکستان کو دیا گیا۔ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان تین جنگوں کے باوجود برقرار رہا۔

تاہم رپورٹ کے مطابق، 2000 کی دہائی سے سیاسی کشیدگی کے باعث اس معاہدے پر عدم اعتماد بڑھا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کے دوران مشرقی دریاؤں کے مکمل استعمال کی کوششوں کے ساتھ، پاہلگام حملے کے بعد بھارت نے معاہدے کی معطلی کا اعلان کیا۔

پاکستان کی جانب سے اس اقدام پر شدید ردِعمل دیا گیا اور کہا گیا کہ پاکستان کے پانیوں کا رخ موڑنے کی کوئی بھی کوشش جنگی اقدام تصور کی جائے گی۔

جون 2025 میں بھارتی وزیرِ داخلہ امیت شاہ نے بیان دیا کہ سندھ طاس معاہدہ اب مستقل طور پر معطل رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • ہفتے بھر مندی کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں نئی جان، انڈیکس میں 2,000 پوائنٹس کا اضافہ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان
  • سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، ایک لاکھ 63 ہزار پوائنٹس کی حد دوبارہ بحال
  • پاکستان اور کینیڈا کا ہائبرڈ بیج، لائیو اسٹاک کی افزائش میں تعاون بڑھانے پر غور
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • ایئر کراچی جلد اڑان بھرنے کو تیار، افتتاح ہوگیا
  • اسٹاک مارکیٹ ہفتہ بھار دباؤ میں رہی، سرمایہ کاروں پر خدشات کے سائے گہرے
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں ہفتہ کیسا رہا؟
  • پاک فوج دفاع وطن کیلئے پرعزم، کسی بھی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہو گا: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • کراچی؛ غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم گرفتار، 55 ہزار امریکی ڈالر برآمد